جے کے اے اے سی ایل جموں میں دو روزہ ڈوگری مصنفین کانفرنس شروع ہوئی

0
0

ادیب معاشرے کا چہرہ ہیں وہ اپنی سیاہی کے ذریعے سماجی تانے بانے کے اندرونی خیالات کی نمائندگی کرتے ہیں:بھارت سنگھ
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز نے آج جموں میں جے کے اے اے سی ایل کے احاطے میں دوروزہ ڈوگری مصنفین کانفرنس کے ساتھ کامیابی سے آغاز کیا ہے۔واضح رہے کانفرنس کا عنوان 21 ویں صدی کے ڈوگری ادب میں حب الوطنیہے۔وہیںکانفرنس کا افتتاح روایتی انداز میں شفتن سنگھ اور گروپ کی طرف سے کْڈ ڈانس پیش کرکے کیا گیا جس کے بعد پدم شری موہن سنگھ کی موجودگی میں ممتاز مصنف/ آرٹسٹ پدم شری این ڈی جموال نے چراغ روشن کیاجہاں پروفیسر للت منگوترا اوربھرت سنگھ، سکریٹری جے کے اے اے سی ایل موجود تھے ۔شروع میںجے کے اے سی ایل کے سکریٹری بھرت سنگھ (جے کے اے ایس) نے سب کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہا۔وہیں حاضرین سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ادیب معاشرے کا چہرہ ہیں وہ اپنی سیاہی کے ذریعے سماجی تانے بانے کے اندرونی خیالات کی نمائندگی کرتے ہیں۔اس موقع پرپدم شری موہن سنگھ نے 21 ویں صدی کے ڈوگری ادب میں حب الوطنی پر کلیدی خطبہ پیش کیا۔اس کے بعد پروفیسر للت منگوترا نے اپنا خطاب کیا، جس میں انہوں نے جموں و کشمیر کے ادب اور ثقافت کے فروغ میں جے کے اے سی ایل کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کانفرنس کے لیے موضوع کے انتخاب کو سراہا جو موجودہ تناظر میں مناسب ہے۔دریں اثناء پدم شری این ڈی جموال نے اپنے صدارتی خطاب میں جے کے اے اے سی ایل خاص طور پر سکریٹری بھرت سنگھ کی اس طرح کی ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد کرکے جے کے اے سی ایل کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے کوششوں کی تعریف کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا