کرناٹک:آسمان سے گرا کھجورمیں اٹکا!

0
37

کسی کوبھی واضح اکثریت نہیں
بھاجپا104پہ سمٹی،کانگریس78 پہ سکڑگئی،

جے ڈی ایس37نشستوں پہ کامیاب،ہات میں آئی اقتدارکی کُنجی،3دیگرہوئے کامیاب
بی جے پی اور جے ڈی ایس دونوں نے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا،گینداب گورنرکے پالے میں،بھاجپاکااہم اجلاس آج بنگلورومیں طلب

  • لازوال ڈیسک
  • بنگلورو؍؍کرناٹک سے کانگریس کوکھدیڑپر’کانگریس مکت بھارت‘کے جشن اورکانگریسی خیمے میں ماتم کے بیچ ووٹوں کی گنتی کے چلتے دن بھرکے رجحان کے بعد مکمل نتائج سامنے آنے سے صورتحال انتہائی دلچسپ اورڈرامائی ہوگئی، جب کسی بھی جماعت کوکرناٹک میں واضح اکثریت نہ مل پائی اورایگزٹ پولس کے عین مطابق جنتادل سیکولرکے ہاتھ اقتدار کی کنجی جالگی ہے۔فی الحال تمام جماعتوں کیلئے صورتحال’آسمان سے گراکھجورمیں اٹکا‘جیسی ہے۔کسی بھی پارٹی کو اکثریت نہیں ملنے کے بعد اب گیند کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا کے پالے میں ہے۔ بی جے پی اور کانگریس کی حمایت سے جے ڈی ایس نے بھی دعویٰ پیش کیا ہے وہیں بی جے پی وزیراعلیٰ عہدہ کے امیدوار بی ایس یدی یورپا نے بھی گورنر سے ملاقات کرکے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کردیا ہے۔ اس کے بعد اب گورنر کس پر مہربان ہوں گے یہ دیکھنے کی بات ہوگی۔اس پورے معاملے میں سب سے اہم رول کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا کا ہوگا۔ ان کے فیصلوں پر اب سب کی نظریں مرکوز ہوں گی کہ وہ کیا کرتے ہیں۔کس پارٹی کو حکومت سازی کے لئے مدعو کرتے ہیں۔جے ڈی ایس اور بی جے پی کی حکومت سازی کے دعوے پر اب کرناٹک کے گورنر کو ہی فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کس کو حکومت بنانے کے لئے مدعو کرتے ہیں۔سدارمیا کا کہنا ہے کہ ہم نے جے ڈی ایس کو حمایت دینے کا اعلان کردیا ہےا ور ہم نے گورنر کو بتادیا ہے کہ ہم حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔ سدارمیا نے کمار سوامی کے ساتھ گورنر سے ملاقات کی ہے۔کانگریس اور جے ڈی ایس کی مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ کانگریس نے بلاشرط حمایت دی ہے اور کانگریس باہر سے حمایت دے گی۔شمال مشرقی ریاستوں میں نتائج آنے کے بعد بی جے پی کی حکمت عملی سے شکست سے دوچار ہونے والی کانگریس کرناٹک میں الیکشن کے نتائج آنے سے پہلے ہی سرگرم ہوگئی ہے۔ انتخابی نتائج مکمل ہونے سے قبل ہی کانگریس نے جے ڈی ایس کو حکومت بنانے کے لئے بغیر شرط حمایت دینے کا اعلان کردیا۔اب کرناٹک کے گورنر کیا کریں گے، کیا وہ سب سے بڑی جماعت ہونے کے ناطے بی جے پی کو بلائیں گے۔ یا پھ دوسرے متبادل کی طرف دیکھیں گے۔حالانکہ گوا اور منی پور میں کانگریس کو بڑی جماعت ہونے کے بعد بھی حکومت بنانے کا موقع وہاں کے گورنر نے نہیں دیا تھا۔ بجائے اس کے ان پارٹیوں کو حکومت بنانے کے لئے مدعو کرلیا، جو گٹھ جوڑ کے ساتھ حکومت بنانے کے لئے اکثریت کا دعویٰ پیش کررہے تھے۔ تقریباً! یہی صورتحال کرناٹک مین ہے۔ اگر جے ڈی ایس خود بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کے لئے نہیں آتی ہے تو گورنر کیا کریں گے؟۔کرناٹک میں مخلو ط اسمبلی کے اشارے ملنے کے ساتھ ہی سیاسی ڈرامہ شروع ہوگیا ہے۔ کانگریس نے منگل کے روز جنتا دل ( سکیولر) کی حمایت کا اعلان کیاتاکہ وہ حکومت بناسکے اور جنوبی ہند میں بی جے پی کے داخلہ پر روک لگا سکے۔کرناٹک کے 224میں سے 222اسمبلی حلقوں پر رائے دہی کرائی گئی تھی جبکہ دو سیٹوں پر رائے دہی کو ملتوی کردیاگیا تھا‘ الیکشن کمیشن سے حاصل ڈاٹا کے مطابق بی جے پی 104سیٹوں پر سمٹتی گئی ہے۔جادوائی نمبر کے لئے بی جے پی کے پاس 8سیٹوں کی کمی ہے جبکہ کوئی بھی بی جے پی کا ساتھ دینے کے لئے تیار دیکھائی نہیں دے رہا ہے۔کانگریس کے پاس78سیٹیں جبکہ جے ڈی( ایس)37سیٹوں پر جیت حاصل کرپائی ہے ۔تین سیٹوں پر دیگراُمیدوارکامیا ب ہوئے ہیں۔حتمی نتائج سامنے آنے پر بھارتیہ جنتاپارٹی104، کانگریس78، جنتادل سیکولر37،بہوجن سماج پارٹی ایک، کرناٹکاپراگیناونتھاجنتھاپارٹی ایک اورایک نشست آزاداُمیدوار کے ہاتھ آئی ہے۔ذرائع کے مطابق کرناٹک میں کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہ ملنے کے بعد جے ڈی ایس ۔کانگریس کی حکومت بننا تقریبا طے ہے لیکن اس کا حتمی فیصلہ اب گورنر کو کرناہے ۔بی جے پی نے بھی گورنر کے یہاں حکومت بنانے کا دعوی پیش کردیاہے ۔دوسری طرف جے ڈی ایس کے لیڈر کمار سوامی نے بھی گورنر سے ملاقات کرکے حکومت سازی کا دعوی پیش کردیاہے ۔کرناٹک کانگریس سربراہ جی پرمیشور کا کہنا ہے کہ ”کرناٹک میں حکومت بنانے کے لیے ہم جنتا دل سیکولر کو اپنی مکمل حمایت دے رہے ہیں۔ ہم نے گورنر کو حکومت بنانے کے دعووں کے لیے اپنا خط دے دیا ہے۔ اب گورنر کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیا کریں گے۔ اس کے بعد کے فیصلے بعد میں لیے جائیں گے۔“اس سے قبل جے ڈی ایس لیڈر کماراسوامی اور کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد و سدارمیّا وغیرہ نے گورنر وجوبھائی والا سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے کانگریس-جے ڈی ایس اتحاد کے بارے میں گورنر کو بتایا اور کہا کہ ان کے پاس اکثریت موجود ہے اس لیے حکومت سازی کے لیے موقع دیا جائے۔بی ایس یدیورپا نے کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا سے ملاقات کر کے انھیں سب سے بڑی پارٹی ہونے کے ناطے حکومت سازی کے لیے پہلے بلائے جانے کی گزارش کی ہے۔ غیر مصدقہ ذرائع سے یہ خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں کہ یدیورپا کو پہلے حکومت سازی کی دعوت دی جا سکتی ہے۔گورنر وجوبھائی والا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران بی جے پی لیڈر یدیورپا نے کہا کہ ”سب سے بڑی پارٹی ہونے کے ناطے گورنر سے ملاقات ہوئی، اور انھوں نے اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کے لیے موقع دیا ہے۔“دہلی میں بی جے پی پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ شروع ہو چکی ہے۔ بی جے پی صدر امت شاہ بھی اس میٹنگ میں شامل ہیں لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کے اس میٹنگ میں پہنچنے کی خبر موصول نہیں ہوئی ہے۔ کچھ دیر قبل پارٹی کی سینئر لیڈر سشما سوراج بھی میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے بی جے پی صدر دفتر پہنچیں۔کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے پریس واضح کانفرنس کیا جس میں انھوں نے کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت بنانے کے لیے سازش رَچ رہی ہے۔واضح رہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی آج صبح 8 بجے شروع ہوئی ،شروع میں ایک گھنٹہ کانگریس آگے رہی اس کے بعد بی جے پی نگل گئی تاہم واضح اکثریت حاصل کرنے میں بی جے پی کامیاب نہیں ہوپائی ہے اس دوران کانگریس نے جے ڈی ایس کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا جس کے بعد بی جے پی اکثریت کے باوجود حکومت بنانے کے قابل نہیں ہے کیوں کہ حکومت سازی کیلئے112 سیٹیں چاہیے جبکہ بی جے پی کو صرف 104 سیٹوں پر جیت ملی ہے جبکہ جے ڈی ایس نے کانگریس کی حمایت سے 118 ایم ایل اے کا دعوی پیش کیا ہے ۔جے ڈی ایس کی حکومت میں سابق ویزاعظم ایچ دیو گوڑا کے بیٹے کمار سوامی وزیر اعلی ہوں گے ۔جے ڈی ( ایس) لیڈر دانش علی نے کہاکہ جے ڈی ایس اور کانگریس ساتھ ملکر بی جے پی کو کرناٹک سے بیدخل کرنے کاکام کریں گے۔کانگریس مدد کرے گی یا پھر مدد مانگے گی اس پر سے پردہ اٹھ گیا ہے اور کانگریس پارٹی نے باضابطہ مکتوب کے ذریعہ جے ڈی ( ایس ) کی مدد کرنے کی پیشکش کی ہے اورساتھ میں کمارا سوامی کو کو چیف منسٹر بنانے کی بھی پیشکش کردی ہے۔کمارا سوامی اور اننت کمار ہیگڈے دونوں نے گورنر کرناٹک سے وقت مانگا ہے تاکہ حکومت بنانے کا دعوی پیش کریں۔غلام نبی آزاد نے واضح کردیا ہے کہ ہم نے شروعات میں ہی جے ڈی( ایس) سربراہ ایچ ڈی دیوی گوڑہ اور ان کے بیٹے سابق چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی سے بذریعہ فون بات کرتے ہوئے حکومت بنانے میں ان کی مدد کرنے کی پیشکش کردی ہے۔جبکہ کرناٹک میں بی جے پی کے چیف منسٹر امیدوار بی ایس یدارپا بھی دعوی کررہے ہیں کہ وہ حکومت بنائیں گے ۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ وہ 5بجے کے قریب گورنر سے ملاقات کریں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا