کانگریس کی مسلم دلتوں کے ریزرویشن پر خاموشی آئینی ناانصافی :ڈاکٹر ایوب سرجن

0
0

پرتاپ گڑھ،13 اگست (یواین آئی ) ملک و سماج کی ترقی کی بنیاد آئین کے بموجب سماجک و تعلیمی طور پر پچھڑے طبقے کو ریزرویشن دینے کا نظم ہے ،10اگست 1950 کو مذہب کی بنیاد پر جواہرلعل نہرو کی کانگریس حکومت کے ذریعہ مسلم دلتوں کا ایس سی ریزرویشن سے بےدخل کرنا ،اور 2007 میں رنگ ناتھ کمیشن نے اس کو غیر آئینی قرار دیا ،جو سماج ملک و آئین کے خلاف آئینی جرائم ہے ۔پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے دلت مسلمانوں کے ریزرویشن ختم کئے جانے کے ایشو پر تبصرہ کرتے ہوئے مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ایک جانب اکھلیش و راہل آئین و ریزرویشن بچانے کا نعرہ دے رہے ہیں ،اور دوسری جانب مسلم دلتوں کی ایس سی ریزرویشن سے بے دخلی پر خاموشی، و نہرو حکومت کے سیکولریزم کا دعوی ایک سیاسی فریب نہیں تو اور کیا ہے ؟ اگر بی جے پی ووٹ کی سیاست کے لئے ایک خصوصی طبقے کو ٹارگٹ کر رہی ہے ،تو سماج وادی پارٹی ،بی ایس پی و کانگریس مسلم دلتوں کے ریزرویشن پر ہو رہے آئینی جرائم پر خاموش ہے ،یہ کردار ایک خصوصی طبقے کی سیاسی منہ بھرائی ہی تو ہے ۔انہوں نے کہا کہ منڈل کمیشن ،سچر کمیٹی اور رنگ ناتھ مشرا کمیشن نے پچھڑے و دلت مسلمانوں کے ریزرویشن کی سفارش حکومتوں سے کی تھی ،اور اپنی رپورٹ میں مسلمانوں کے حالات دلتوں سے بدتر بتایا تھا۔ مگر آئین کی حفاظت کا حلف لینے والے سیکولر و راشٹر بھکت کا دعوی کرنے والی ملک کی مختلف حکومتوں نے مسلم دلتوں کے ساتھ ہی نہیں بلکہ سماج و ملک کے ساتھ آئینی نا انصافی کی ہے ۔ ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ ملک کے سبھی شہریوں خصوصی طور سے مسلم سماج کو اس پر مشاہدہ کرنے اور اس کا حل تلاش کرنے کی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔میرے خیال سے قومی نظم ،آئین و مختلف کمیٹیوں و کمیشن نے اپنی اپنی ذمہ داری پر عمل کیا،پر جن پارٹیوں کو ووٹ دے کر انہیں ملک و صوبہ کے اقتدار تک پہنچایا،وہ آئینی حلف لے کر اپنے وعدے اور اپنے کام کرنے کے طریقے کو ایمانداری سے مکمل نہیں کیا،کیونکہ ان کا رویہ آمرانہ رہا ,اور وہ ایماندار مسلم قیادت کے برعکس خود غرض مسلم لیڈران پر منحصر رہے۔ مسلم سماج سنجیدگی سے سوچ سمجھ کر سیاسی فیصلہ لینے کے بجائے خوف ،وعدے اور نعروں سے متاثر ہوکر آج تک صحیح سیاسی فیصلہ نہیں کر پایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ایماندار مسلم قیادت کی پارٹی کو ووٹ دیں ،اور اقتدار میں حصہ دار بن کر مسلم سماج کے کمزور طبقات کے علاوہ سبھی کمزور طبقات کے ساتھ انصاف کریں،تبھی سماج و ملک کے ساتھ انصاف ہوگا ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا