بالی وڈ کےباغی اداکار تھے شمی کپور

0
0

شمی کپور کی 14 اگست کو برسی کے موقع پر
ممبئی، 13 اگست (یو این آئی) بالی وڈفلم انڈسٹری میں شمی کپور کا نام محتاج تعارف نہیں۔ بالی ووڈ میں شمی کپور ایسے اداکار ہیں جنہوں نے امنگ اور جذبات کو بڑے پردے پر انتہائی رومانوی انداز میں پیش کیا۔
شمی کپور حالاں کہ ہندوستانی فلم انڈسٹری کے مشہور خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور اداکاری انہیں وراثت میں ملی تھی لیکن انہوں نے اپنی اداکاری کو ایک نیا اسلوب دے کر مقبولیت حاصل کی اور ثابت کردیا کہ والد پرتھوی راج کپور اور بڑے بھائی راج کپور کی طرح اداکاری ان کی رگ رگ میں بسی ہوئی ہے۔
اپنے 35 سالہ فلمی سفر میں شمی کپور نے 100سے بھی زیادہ فلموں میں کام کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پہلے وہ اپنے بڑے بھائی راج کپور کی طرح سنجیدہ فلموں میں کام کرتے تھے۔ اس دوران انہوں نے مرزاصاحبان ‘ لیلامجنوں اور شمع پروانہ جیسی فلموں میں انتہائی سنجیدہ رول اداکئے لیکن شمی کپور اس رول میں زیادہ کامیاب نہیں ہوسکے۔ دریں اثنا ان کی ملاقات گیتا بالی سے ہوئی جنہوں نے انہیں نیا طرز اور اسلوب اپنانے کا مشورہ دیا۔گیتا بالی کی بات پر عمل کرتے ہوئے شمی کپور نے ایک نیا طرزاختیار کیا جس میں رقص بھی تھا‘ شوخی بھی اور رومانس بھی تھا۔اس میں جسم کا ہر حصہ رقص کرتا ہوا نظر آتا تھا۔ناظرین کو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ وہ آنکھوں اور چہرے کے ساتھ ساتھ جسم کی ہر تحریک کے ساتھ گویا ہوں۔اس نئے طرز میں کچھ گیتابالی کی اداکاری کی جھلک بھی شامل تھی۔
شمی کپور کا یہ نیا طرزناصر حسین کی فلم’’ تم سا نہیں دیکھا‘ جنگلی‘ دل تیرا دیوانہ‘ پروفیسر‘ کشمیر کی کلی جیسی فلموں میں دیکھا جاسکتا ہے۔’’تم سا نہیں دیکھا‘‘ کی کامیابی کے بعد ناصر اور شمی کپور کی جوڑی نے متعدد دیگر کامیاب فلموں میں کام کیا۔ 1957 میں ناصر حسین اور شمی کی ہٹ جوڑی نے ’دل دے کے دیکھو‘ کی شکل میں ایک نئی سپرہٹ فلم دی اور اس فلم سے آشاپاریکھ نے بھی شہرت حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور کامیابی کے زینے طے کرتے چلے گئے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا