کانگریس نے الیکشن کمیشن سے مودی کی شکایت کی

0
63

کہابی جے پی حکومت نے گجرات سمیت کئی ریاستوں میں تصویریں لگائی ہیں، جو صرف مذہب پر مبنی ہیں
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کانگریس نے پیر کو الیکشن کمیشن سے وزیر اعظم نریندر مودی کی شکایت کی اور ان پر ایک مخصوص کمیونٹی کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا کانگریس کے سینئر لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی کی قیادت میں پارٹی کے ایک وفد نے آج یہاں الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور 17 شکایات کا ایک میمورنڈم پیش کیا ۔وفد میں مسٹرگردیپ سنگھ سپل اور محترمہ سپریا سری نیت شامل تھے ۔ملاقات کے بعد مسٹر سنگھوی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کو 17 شکایات کا میمورنڈم پیش کیا گیا اور ان پر مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وفد نے خصوصی طور پر پانچ سے چھ شکایات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) بیٹی محترمہ انجلی برلا کا بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے انتخابی مہم چلانے، سورت لوک سبھا حلقہ میں کانگریس امیدوار کی نامزدگی منسوخ کرنے اور منی پور میں لوک سبھا انتخابات میں ووٹنگ کے دوران تشدد کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے "چیف ایگزیکٹو” ایک کمیونٹی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان کا بیان سنگین اور قابل اعتراض ہے, اسے واپس لیا جاناچاہئے اور وضاحت جاری کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے درخواست کی گئی کہ اس بیان پر قانونی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ملک کے وزیر اعظم نے راجستھان میں ایک کمیونٹی کے بارے میں "بھدا” بیان دیا وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن کو اس پر سخت ایکشن لینا چاہیے۔ اس بیان سے ملک کے آئین، وزیر اعظم کے عہدے اور الیکشن کمیشن کی ساکھ پر سوال کھڑاہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے گجرات سمیت کئی ریاستوں میں تصویریں لگائی ہیں، جو صرف مذہب پر مبنی ہیں۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ پارٹی کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کرناٹک کے اس علاقے میں مہم چلائیں گے، جہاں انتخابات نہیں ہوئے ہیں۔ اس کے لیے کمیشن سے اجازت طلب کی گئی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا