منوج سنہا نے گنڈبل کا دورہ کیا،متاثرین سے کی ملاقات

0
43

سری نگر کشتی الٹنے کا سانحہ: لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے ساتویں روز بھی آپریشن جاری
یواین آئی

سری نگر؍؍جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کے روز یہاں گنڈہ بل کا دورہ کیا جہاں 16 اپریل کو کشتی الٹنے کے واقعے میں 6 افراد لقمہ اجل جبکہ تین افراد لاپتہ ہوئے تھے۔اس دوران انہوں نے فوت ہونے والے افراد کے لواحقین کے سے ساتھ تعزیت کی اور وہ اس حادثے میں لاپتہ ہونے والے افراد کے اہلخانہ کے سے بھی ملے۔
موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ’16 اپریل کو کشتی الٹنے کے دلدوز واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے ملاقات کی اور ان کو تعزیت پیش کی اور میں نے ان کو تمام تر تعاون و مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کی’۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر انتظامیہ متاثرہ کنبوں کے ساتھ اس مصیبت میں شانہ بشانہ کھڑی ہے۔بتادیں کہ سری نگر کے گنڈبل علاقے میں 16 اپریل کی صبح دریائے جہلم میں کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کے دو کمسن بیٹوں سمیت 6 افراد کی موقت واقع ہوئی جبکہ بات بیٹے سمیت تین افراد ہنوز لاپتہ ہیں۔
دریں اثنا لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے پیر کو مسلسل ساتویں روز بھی آپریشن جاری ہے۔حکام کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج، ریور پولیس و دیگر ایجنسیوں سمیت 14 ٹیمیں وسیع پیمانے پر آپریشن چلا رہی ہیں۔سری نگر کے گنڈ بل علاقے میں منگل کی صبح دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے بعد لاپتہ ہونے والے باپ بیٹے سمیت تین افراد کی تلاش کے لئے پیر کو مسلسل ساتویں روز بھی آپریشن وسیع پیمانے پر جاری ہے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج ودھی کمار بردی ریسکیو آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔بتادیں کہ گنڈبل علاقے میں منگل کی صبح دریائے جہلم میں کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کے دو کمسن بیٹوں سمیت 6 افراد کی موقت واقع ہوئی جبکہ تین افراد ہنوز لاپتہ ہیں۔حکام کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج، ریور پولیس و دیگر ایجنسیوں سمیت 14 ٹیمیں وسیع پیمانے پر آپریشن چلا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن پیر کی صبح سے دوبارہ شروع ہوا۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وی کے بردی کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کی باز یابی کے لئے آپریشن جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کو بر آمد کرنے کے لئے کوششیں وسیع پیمانے پر جاری ہیں تاکہ ان کے اہلخانہ کو کسی حد تک راحت مل سکے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی کوششیں ضرور ثمر آور ثابت ہوں گی۔ادھر لاپتہ افراد کے غم سے نڈھال اہلخانہ و دیگر احباب و اقارب بھی روز صبح سویرے دریائے کے کنارے پر جمع ہوجاتے ہیں اور روتے سسکتے لاشوں کی بازیابی کے لئے دعائیں کر رہے ہیں۔بتادیں کہ اس المناک واقعے سے پوری وادی میں ماتم کا ماحول چھایا ہوا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ آئی جی کشمیر ودھی کمار بردی ریسکیو آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں، انسپکٹر جنرل آف پولیس یومیہ اس آپریشن کے بارے میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں سے آگاہی حاصل کر رہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا