کالاکوٹ میں جیل بھرو اندولن،نوشہرہ ، کوٹرنکہ مکمل بند اور احتجاجی مظاہرے ہر ایک کو علیحدہ ضلع دو ہمیں ایس ڈی ایم ہی دے دو:عوام درہال و منجاکوٹ

0
0

عمرارشدملک
راجوری ضلع کے مطالبے کو لیکرنوشہرہ اور کالاکوٹ تو کافی عرصہ سے احتجاج کررہے ہیں لیکن اب کوٹرنکہ کی عوام نے بھی کاروبار بند کر احتجاجی سلسلہ شروع کردیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق نوشہرہ میں 26دنوں سے بند اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے تاہم اس دوران پاکستان کے حق میں نعرے بازی بھی کی گئی جس کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کردی لیکن ابھی تک کسی کی بھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ ذرائع کے مطابق نوشہرہ کی عوام نے علیحدہ ضلع کے مطالبے کو لیکر بند اور احتجاج کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے جبکہ اس دوران ریاستی حکومت نے ایڈیشنل ڈی سی نوشہرہ سندربنی کا اعلان بھی کیا تھا جس کو نوشہرہ کی عوام نے تسلیم کرنے سے انکار کردیا اور عوام نے صاف طور پر اعلان کیا ہے کہ نوشہرہ کے لئے ضلع کا اعلان ہوگا تو نوشہرہ کھلے گا ۔ وہیں کالاکوٹ میں علیحدہ ضلع کی مانگ کو لیکر بڑی تعداد میں لوگوں نے پولیس تھانہ میںجاکر گرفتاریاں دی جن میں خواتین بھی شامل ہیں تاہم پولیس نے حراست میں لینے سے انکار کردیا اور اس کے بعد مظاہرین پولیس تھانہ کالاکوٹ کے باہر ہی دھرنہ دیا اور حکومت مخالف نعرہ بازی کرتے رہے ۔ نوشہرہ اور کالاکوٹ کے ساتھ ساتھ اب کوٹرنکہ کی عوام نے بھی سیاست سے ہٹ کر یک زبان ہوکر علیحدہ ضلع کا مطالبہ شروع کردیا ہے اور اس سلسلہ میں کوٹرنکہ دو دن سے بند ہے اور حکومت مخالف احتجاجی سلسلہ بھی جاری ہے ۔ وہیں یوتھ لیڈر گفتار چودھر ی نے لازوال سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کوٹرنکہ کی عوام نے علیحدہ ضلع کے مطالبے کو لیکر بند کی کال دی ہے اور اب کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائےگا ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت عوام کے جذباتوں کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے کیونکہ پہلے ایڈیشنل ڈی سی کی تعیناتی کا اعلان صرف کوٹرنکہ کے لئے ہوا اور بعد میںایک بار پھر سے حکم نامہ آگیا کہ ایڈیشنل ڈی سی مہینے میں 15دن کوٹرنکہ اور 15دن کالاکوٹ میں دفتری کام کاج کرےں گے جو ہمیں منظور نہیں اور اب بات صرف ایڈیشنل ڈی سی کی نہیں بلکہ اب ہمیں علیحدہ ضلع چاہیے ۔ وہیں درہال کی عوام نے بھی ایس ڈی ایم کی تعیناتی کا مطالبہ شروع کردیا ہے اورنیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر ایڈوکیٹ لیاقت حسین نے بتایا کہ درہال کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے کیونکہ درہا ل دور دراز پہاڑوں تک آبادی میں گھیرا ہو اہے لیکن کسی نے بھی درہال کی تعمیروترقی کی طرف نظر ثانی تک نہیں کی اور اب درہال میں ایس ڈی ایم کی تعیناتی کا اعلان کیا جائے تاکہ لوگوں کے مسائل وقت پر حل ہوسکے ۔ منجاکوٹ میں بھی ایس ڈی ایم کی تعیناتی کے لئے آواز بلند ہونے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور اس سلسلہ میں نیشنل کانفرنس کے ضلع صدر نے کہا کہ منجاکوٹ سرحدی علاقہ ہے اور یہاں بیشمار عوامی مسائل ہیں ۔اس لئے حکومت کو چاہیے عوام کے مسائل کا ازالہ کرنے کے لئے منجاکوٹ میں ایس ڈی ایم کی تعیناتی کا اعلان کرے ۔ضلع راجوری میں نوشہرہ ،کالاکوٹ اور کوٹرنکہ کو علیحدہ علیحدہ ضلع چاہیے تو دوسری طرف درہال اور منجاکوٹ نے بھی ایس ڈی ایم کا مطالبہ شروع کردیا ہے اور ایسے میں ریاستی سرکا ر کس کو کیا دے گی سوچنے والی بات ہے کیونکہ ریاستی حکومت نے خود ہی اپنے گھر کو آگ لگائی ہے اور اب اس آگ کو کیسے روکا جائے گا ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا