’کاروباری تحفظ کو مسترد کرنا ضروری‘

0
33

اقتصادی عالمگیریت زیادہ کھلا، تال میل والا ، منصفانہ اور متوازن ہونا چاہئے:سوراج
یواین آئی

بیجنگہندوستان نے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں اقتصادی اور سرمایہ کاری تعلقات کو اپنی وابستگی کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ کاروباری تحفظات کے تمام فارمیٹس کی مسترد کیا جانا ضروری ہے ۔وزیر خارجہ سشما سوراج نے شنگھائی میں وزراءخارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا”ہمارا خیال ہے کہ باہمی فائدے کے لئے اقتصادی عالمگیریت زیادہ کھلا، تال میل والا ، منصفانہ اور متوازن ہونا چاہئے ۔ تحفظات کے تمام خدوخال کو مسترد کیا جانا ضروری ہے اور کاروبار کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کی جانے چاہئے ”۔کاروباری تحفظات ایک ایسی پالیسی ہے جو غیر ملکی صنعت کے مسابقت کو محدود کرتی ہے ۔ کچھ ممالک کاروباری تحفظات کی کی حمایت کر رہے ہیں۔ہندوستان اور چین مضبوطی کے ساتھ اسکی مخالفت کر رہے ہیں ۔عالمی معیشت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی کوشش کے تحت مسز سوراج نے کہا”ہمیں عالمی معیشت کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لئے تجارت اور سرمایہ کاری میں لبرل ازم اور نرم روی کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی۔ اس سلسلے میں ہمیں پیش رفت کرنے والے علاقوں میں معیشت ڈجیٹی لائزیشن ،سائنس اور ٹیکنالوجی، توانائی، زراعت، کھانے کی حفاظت کے مختلف علاقوں میں تعاون کرنا ہوگا”۔مسز سوراج نے شنگھائی تعاون تنظیم کو مسلسل برقرار رہنے والی ترقی، صاف اور صحت مند زندگی، کثیر جہتی کاروباری نظام، دوحہ ڈیولپمنٹ ایجنڈا، سامان حرب پر پابندی اور جوہری عدم پھیلا¶ پر دنیا بھر کے ممالک کے خیالات کو طے کرنے والا فورم بتاتے ہوئے کہا، "ہم موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے موسمیاتی تبدیلی کے اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس اور 2015 کے پیرس معاہدے کے تئیں مصروف عمل ہیں”۔انہوں نے کہا، "ہم رینویبل توانائی کے پروجیکٹوں کی قیمتوں میں کمی کے لئے باہمی تعاون کے عزائم کامکرر تصدیق کرتے ہیں”قابل غور ہے کہ مسز سوراج شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں حصہ لینے کے لئے چین کے دورے پر ہیں۔ہندوستان اور پاکستان حال ہی میں اس تنظیم کے کل وقتی رکن بنے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا