کابینہ میں لئے گئے اہم فیصلے

0
32

ساتویں تنخواہ کمیشن کی عمل آوری کو منظور ی ٭ انتظامی اصلاحات شروع
لازوال ڈیسک
جموںوزیر اعلیٰ محبو بہ مفتی کی صدارت میں منعقدہ کابینہ میٹنگ کے دوران ریاست کے ملازمین اور پنشنروں کے حق میں جنوری 2016ءسے ساتویں تنخواہ کمیشن کی عمل آوری کو منظور ی دی گئی۔ ا س فیصلے لگ بھگ ریاست کے پانچ لاکھ ملازمین اور پنشنروں کو فائدہ حاصل ہوا۔ ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات لاگو کرنے سے سرکاری خزانہ پر سالانہ 4201کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا جبکہ ملازمین کے ائیریرس ادا کرنے پر سرکار کو 7477 کروڑ روپے کا بوجھ اٹھانا پڑے گا۔ریاستی ملازمین اب نئی شرحوں کے مطابق تنخواہیں اپریل 2018ءسے حاصل کریں گے۔فیصلے کے مطابق 31 دسمبر 2015ءکو ملازمین کی بیسک تنخواہ کو 2.5فیصد فیکٹر سے ضرب دیا جائے گا اور اسے پے کمیٹی کی طرف سے سفارش کردہ میٹرکس میں شامل کیا جائے گا۔نئی تنخواہوں پر ایچ آر اے کا فائدہ اپریل 2018سے دستیاب ہوگا جبکہ ڈی اے کو چھوڑ کر تمام الاﺅنس پہلے کے مطابق جاری رہیں گے جبکہ جنوری 2016 کے بعد کا ڈی اے نئی شرحوں کے مطابق ادا کیا جائے گا۔فیصلے کے مطابق گریجویٹی کو یکم جنوری 2016ءسے10 لاکھ روپے سے20 لاکھ روپے کردیا گیا ہے جبکہ اس میں 25فیصد کی حد مقرر کی گئی ہے جب ڈی اے کی حد 50فیصد سے تجاوز کرے گی۔جیسا کہ مرکزی سرکار کی ساتویں سی پی سی میں سفارش کی گئی ہے ۔پنشنروں کو پے کمیٹی کی طرف سے وضع کئے گئے دو طریقوں کے مطابق پنشن کا رویژن اختیار کرنے کا حق دیا جائے گا۔ پنشنروں کے ایئریر تین قسطوں میں کیش ادا کیا جائے گا جبکہ ملازمین کے ایئریر ان کے جی پی فنڈ اکاﺅنٹس میں جمع کیا جائے گا تاہم یہ رقم تین سال سے پہلے نہیں نکالی جاسکتی ہے۔اس موقعہ پر بتایا گیا کہ 31 مارچ 2021ء تک سبکدوش ہونے والے ملازمین کو مارٹیوریم سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔خود مختار اداروں اور پی ایس یوز پر ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات لاگو کرنے کا دارو مدار ان اداروں پر دستیاب وسائل پر ہوگا۔کابینہ نے فیصلہ لیا ہے کہ پے کمیٹی تنخواہوں میں تفاوت کے معاملے پر غور کرے گی۔کابینہ نے اس موقعہ پر حکمرانے کے عمل میں مختلف سطحوں پر باقاعدگی لانے کے لئے کئی انتظامی اصلاحات کو بھی منظوری دی ۔
٭جے کے پرونٹیو ڈیٹنشن لاز آڈیننس ۔ 2018کو منظوری :۔
کابینہ میٹنگ کے دوران آج جموں وکشمیر پرونٹیو ڈیٹنشن قوانین آڈیننس 2018کو منظور ی دی گئی۔فیصلے کے مطابق آڈیننس حکومت کو یہ اختیار دے گی کہ مشاورتی بورڈوں کے لئے چیئرمینوں اور ارکان کی تعیناتی کے لئے سبکدوش افراد چن لیں۔
٭جے کے رنیویبل انرجی کارپوریشن قائم کرنے کو منظوری :۔
منعقدہ نے ریاست میں جموں وکشمیر رینیویبل انرجی کارپوریشن قائم کرنے کو منظور ی دی گئی۔فیصلے کے مطابق کارپوریشن ایک پرائیویٹ لمٹیڈ کمپنی ہوگی جس کی مالک ریاستی حکومت ہوگی اور اس میں ایک کروڑ روپے کے شیئر کیپٹل کی گنجائش ہوگی۔کابینہ نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی محکمہ کے انتظامی سیکرٹری کو یہ اختیار دیا کہ وہ رینیویبل انرجی کارپوریشن کے قیام کے لئے لازمی اقدامات اٹھائے۔
٭ہوم گارڈس کے رضاکاروں کے ڈیوٹی الاﺅنس میں اضافے کو منظوری :۔
وزیرا علیٰ محبوبہ مفتی کی صدارت میں منعقدہ کابینہ میٹنگ کے دوران ہوم گارڈ س کے رضاکاروں کی ڈیوٹی الاﺅنس کو 90 روپے سے بڑھاکر 300روپے یومیہ کرنے کے عمل کو منظور ی دی گئی ۔اس فیصلے سے 4300 ہوم گارڈس کو فائدہ ملے گا۔فیصلے کے مطابق اب ہوم گارڈس کو تربیت کے دوران دو مہینوں اور کال اَپ ڈیوٹی کے دوران تین مہینوں کے لئے سال میں 90روپے کے بجائے 300روپے یومیہ دئیے جائیں گے۔مشاہرے میں اس اضافے کا خرچہ ریاستی حکومت برداشت کرے گی اور اس میں مرکزی حصہ بھی شامل ہوگا۔
٭کابینہ نے کے اے ایس افسران کےلئے معیاد بند گریڈ ترقی کی منظوری :۔
ریاستی کابینہ نے کے اے ایس افسروں کے لئے معیاد بند گریڈ رقی کی منظوری دی۔ایک فیصلے کے مطابق ایک جونئیر کے اے ایس / فیڈنگ سروس آفیسر جو 9300-34800 کے پے بینڈ کے ساتھ 4800 روپے کا گریڈ پے حاصل کررہا ہے کو 15600-39100+GP 6600 کے سکیل پر ترقی دی گئی ( ڈپٹی سیکرٹری سطح ۔ نان فنکشنل سکیل 10سال سروس کے بعد )ٹائم سکیل میں چار برس کی سروس والے کے اے ایس افسر سلیکشن گریڈ میں پلیسمنٹ کے اہل ہوں گے ۔اسی طرح ٹائم سکیل میں 8برس کی خدمت رکھنے والے کے اے ایس افسر سپیشل سکیل میں پلیسمنٹ کے اہل ہوں گے ۔کابینہ نے سیکرٹریٹ سب آڈنیٹ سروس میں کاڈر جائزے کو بھی منظوری دی اور سیکرٹریٹ سب آڈنیٹ سروس کے افسروں کو ترقی دینے کے عمل میں اقدامات کو بھی منظور ی دی۔
٭2154 اساتذہ کو اکیڈمک اریجمنٹ پر تعینات کرنے کو منظور ی :۔
ریاستی کابینہ میٹنگ میں 2018-19 کے لئے ایس ایس بی کو ریفر کی گئی اساتذہ کی 2154 اسامیوں کو اکیڈمک اریجمنٹ پر تعینات کرنے کو منظور ی دی ۔کابینہ نے 220 لیکچروں اور 400اساتذہ کو بھی 2018-19 سیشن کے لئے اَپ گریڈیشن پروگرام کے تحت رعارضی بنیادوں پر کام پر لگانے کو بھی منظوری دی۔ انہیں 14ہزار / ساڑھے 10ہزار / ساڑھے 7 ہزار اور ساڑھے 4ہزار روپے کی تنخواہ فراہم کی جائیں گی۔
٭کانسٹیبل ( آپریٹروں ) کو وائرلیس اسسٹنٹوں کے طور تعیناتی کو منظوری :۔
جموںوزیرا علیٰ محبوبہ مفتی کی صدارت میں منعقدہ ریاستی کابینہ میٹنگ میں اُن کا نسٹیبل ( آپریٹروں ) کو وائرلیس اسسٹنٹوں کے طور تعیناتی کو منظوری دی جنہیں غلط اشتہار کے نتیجے میں ڈس انگیج کیا گیا تھا۔ انہیں 25ہزار روپے ماہوارہ تنخواہ دی جائے گی اور 10سال کی نوکری کے بعد وائرلیس آپریٹروں کے طور مستقل کیا جائے گا۔
٭سٹیٹ نالج انشیٹیو پلیٹ فارم کے قیام کو منظوری :۔
وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی صدارت میں منعقدہ ریاستی کابینہ میٹنگ میں سٹیٹ نالج انشیٹیو پلیٹ فارم کے قیام کو منظوری دی گئی ہے ۔ یہ وزیر اعلیٰ کی سربراہی میںکام کر ے گا ۔وزیر اعلیٰ کے صلاح کار اس کے چیئرمین ہوں گے جبکہ وزیر تعلیم اس کے شریک چیئرمین ہوں گے۔
٭ایل اے ایچ ڈی سی کے چیئرمین اور کونسلروں کے مشاہروں میں اضافے کو منظور ی :۔
کابینہ میٹنگ میں لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے چیئرمین / ایگزیکٹیو کونسلروں اور کونسلروں کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کو منظوری دی ہے۔
اکاﺅنٹس سروس کے گزیٹیڈ افسروں کی ترقیوں کو منظوری :۔
کابینہ میٹنگ میں اکاﺅنٹس سروس کے 7گزیٹیڈ ملازمین کو سپر ٹائم سکیل میں ترقی کے لئے منظوری دی۔
٭ جموں۔ اکھنور سڑک کی کشادگی کے لئے آبپاشی اراضی کی منتقلی کو منظوری :۔
کابینہ اجلاس میں جموں۔ اکھنور سڑک کی کشادگی کیلئے آبپاشی زمین کو منتقل کرنے کو منظور ی دی ہے۔اس سلسلے میں 19 دیہات میں 1310 کنال زمین جوکہ آبپاشی محکمہ کی تحویل میں ہے، کو منتقل کرنے کے معاملے کو منظوری دی گئی۔
٭ابھینند ن ہوم سولنہ رام باغ کو اپنانے کو منظوری :۔
کابینہ اجلاس میں سولنہ رام باغ میں قائم ابھینندن ہوم کو اپنانے کو منظوری دی گئی۔کابینہ فیصلے کے مطابق اس ادارے کا انتظام اب سماجی بہبود محکمہ چلائے گا۔
ریاستی سپورٹس کونسل کے لئے مالی خود مختاری کو منظوری:۔
کابینہ نے جے اینڈ کے سپورٹس کونسل کے لئے مالی خود مختاری کی فراہمی کو منظوری دی گئی۔فیصلے کے مطابق جے اینڈ کے ریاستی سپورٹس کونسل کو خزانہ اور منصوبہ بندی محکمہ کی جانب سے ریوینو اینڈ کیپٹل اخراجات اب گرانٹ ان ایڈ ہوگا اور اس پر سالانہ 10 فیصد کا اضافہ ہوگا۔سپورٹس کونسل کو مرکزی سکیموں کے تحت فنڈس دئیے جاتے رہیں گے ۔ سپورٹس کونسل کو اندرونی طور اپنے وسائل قائم کرنے کا بھی اختیار ہوگا اور اس کے لئے کونسل کے صدر کی منظوری سے ایک فائنانس کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
ترقیاتی منصوبوں کیلئے زمین کی منتقلی کو کابینہ کی منظوری :۔
وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صدارت میں منعقدہ کابینہ اجلاس میں سرن کوٹ میں جموں یونیورسٹی کا کیمپس قائم کرنے کے لئے پونچھ ضلع میں سنائی گاﺅںکے مقام پر 1255 کنال 10 مرلہ سرکاری زمین اعلیٰ تعلیم محکمہ کو منتقل کرنے کے معاملے کو منظوری دی گئی۔کابینہ اجلاس میں گاندربل ضلع میں گورنمنٹ کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی قائم کرنے کے ئے صفاپورہ میں 68کنال اراضی اعلیٰ تعلیم محکمہ کو منتقل کرنے کو بھی منظوری دی گئی۔کابینہ نے آلوچی باغ میں سری کلچر محکمہ کی تحویل میں 92کنال زمین ایسٹیٹس محکمہ کو منتقل کرنے کو بھی منظوری دی۔ اس زمین پر سرکاری افسران اور ملازمین کے لئے رہائشی فلیٹ تعمیر کئے جائیں گے۔دریں اثنا کابینہ نے پلوامہ ضلع کے اونتی پورہ تحصیل میں ایک ہزار کنال زمین اسلامک یونیورسٹی کو منتقل کرنے کو منظوری دی تاکہ یہاں یونیورسٹی کا بائیو Diverseباٹنیکل Reserveسولر پاور پلانٹ قائم کیا جاسکے ۔کابینہ نے تقریباً 47 ہیکٹر جنگلاتی اراضی کو نان نرسری مقاصد کے لئے استعمال میں لانے کو بھی منظور ی دی۔24 منظور شدہ تجاویز میں سے 15 پی ایم جی ایس وائی کے تحت سڑکیں تعمیر کرنے سے متعلق ہیں جبکہ 2 بان اور خان پور نگروٹہ میں بالترتیب 10 ہزار اور 50 ہزار گیلن گنجائش والے سروس ریزرو ائروں کی شامل ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا