ڈگری کالج درہال نے عالمی ورثہ کا دن منایا

0
57

کالج کے طلباء نے سیمینار میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا
لازوال ڈیسک
درہال// عالمی ثقافتی ورثہ کے دن کے موقع پر گورنمنٹ ڈگری کالج درہال نے گزشتہ روز کالج کے آڈیٹوریم میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔وہیںتقریب کی صدارت پرنسپل پروفیسر ضمیر احمد مرزا نے کی، جنہوں نے آنے والی نسلوں کے لیے اپنے ثقافتی اور قدرتی ورثے کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے عالمی ثقافتی ورثہ کے دن کی اہمیت پر روشنی ڈالی تاکہ ہمارے قیمتی اثاثوں کے تحفظ کی ضرورت کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔ انہوں نے کالج کی کمیونٹی پر بھی زور دیا کہ وہ ورثے کے تحفظ کے لیے سرگرم سفیر بنیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اپنے ورثے کو سمجھ کر اور اس کی تعریف کرکے، ہم اپنے معاشرے اور دنیا کے لیے ایک بھرپور اور پائیدار مستقبل کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
وہیں ڈاکٹر ایم سلیم وانی، کوآرڈینیٹر آئی قیو اے سی نے ورثے کی متنوع شکلوں کے بارے میں بات کی جن پر ہماری توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنے مقامی اور عالمی ورثے کی قدر کریں اور اس کے تحفظ میں اپنا حصہ ڈالیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ورثہ ہمیں اپنے ماضی کو سمجھنے، اپنے حال کی تعریف کرنے اور اپنے مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنے میں مدد کرتا ہے۔وہیں ڈاکٹر تمیم احمد ملک، ایچ او ڈی جیوگرافی نے قدرتی ورثے پر بات کی جس میں حیاتیاتی تنوع، جنگلات، پہاڑوں اور دریا شامل ہیں۔ انہوں نے نسلوں کے لیے ہمارے قدرتی ماحول کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پائیدار ترقی کے طریقوں کی ضرورت پر زور دیا۔وہیں ڈاکٹر محمد اخلاق ملک، این ایس ایس کوآرڈینیٹر، نے اس فعال کردار پر زور دیا جو طلباء ورثے سے متعلق آگاہی اور تحفظ کو فروغ دینے میں ادا کر سکتے ہیں۔ وہیںانہوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ورثے سے متعلق منصوبوں میں رضاکارانہ طور پر کام کریں اور ہمارے امیر ورثے کو محفوظ رکھنے کی اہمیت کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کریں۔ انظار احمد ملک، ایچ او ڈی عربی، نے مختلف ثقافتوں اور ورثوں کے باہمی ربط پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہمارے اپنے ورثے کو محفوظ کرنے سے دیگر ثقافتوں کے ورثے کی قدر کرنے اور ان کا احترام کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ مختلف سمسٹرز کے طلباء نے سیمینار میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور عالمی یوم ثقافتی ورثہ کی اہمیت پر اپنے نقطہ نظر پیش کیے۔ انہوں نے ورثے کے تحفظ کو فروغ دینے کے لیے اپنے تجربات، خیالات اور وعدوں کا اشتراک کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا