این آئی اے نے نوجوان کو گرفتارکیا
یواین آئی
جموں؍؍قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ڈانگری حملے میں ملوث دہشت گردوں کی مدد و اعانت فراہم کرنے والے نوجوان کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔معلوم ہوا ہے کہ نوجوان کو خود کو نابالغ قرار دیا جس کے بعد جانچ ایجنسی نے عمر سے متعلق تمام تر معلومات حاصل کیں-این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی نے ڈانگری دہشت گرد حملے میں ملوث ملی ٹینٹوں کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے والے نوجوان کو گرفتارکیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ این آئی اے کی ایک ٹیم نے ہفتے کے روز ایک نوجوان کی گرفتاری عمل میں لائی جو اپنے آپ کو نابالغ قرار دے رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملزم کی عمر سے متعلق تمام تر معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یکم جنوری 2023میں راجوری کے ڈانگری گاوں میں دہشت گردوں کے ہاتھوں پانچ افراد مارے گئے جس کے بعد راجوری پولیس اسٹیشن نے معاملے کے متعلق کیس درج کیا اور بعد ازاں این آئی اے نے الگ سے کیس رجسٹر کیا۔این آئی اے کے مطابق اس سے قبل 31اگست 2023کو دو ملزمان جن کی شناخت نثار احمد عرف حاجی نثار اور مشتاق حسین عرف چچا کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور دونوں اس وقت سینٹرل جیل کورٹ بلوال میں مقید ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستانی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے ہینڈلر سیف اللہ عرف سجاد جھاٹ ، ابو قتال عرف قاتل سندھی اور قاسم کی ہدایت پر ملزمان نے حملہ آوروں کو دو ماہ تک لاجسٹک سپورٹ فراہم کیا تھا۔این آئی اے کی ٹیم راجوری ، پونچھ اور ریاسی اضلاع کے پہاڑی علاقوں میں مسلسل خیمہ زن ہے تاکہ حملہ آوروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔ان کے مطابق اس تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں مزید انکشافات متوقع ہے۔