چین میں مودی کا پرجوش خیر مقدم: شی جن پنگ سے خیر رسمی بات چیت

0
0

چین کا’نیا دور’ اور ہندوستان کا ‘نیاہندوستان’ کا خواب دنیا کے فائدہ کے لئے :مودی
یواین آئی

ووہان (چین)وزیراعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان وہ غیر رسمی بات چیت آج اس خوبصورت چینی شہر میں شروع ہوگئی جس کا کافی دنوں سے انتظار تھا۔دونوں رہنمایان نے بالمشافہ ملاقات میں باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کے رخ پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے چین کے ساتھ نظریاتی یکسانیت پر زور دیتے ہوئے آج کہاکہ صدر شی جن پنگ کا ‘نیا دور’ کا خواب اور ان کے ‘نئے ہندوستان’ کی کوشش دنیا کے فائدہ کے لئے صحیح سمت میں قدم ہے ۔ امور خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ٹوئٹ کیا ہے کہ یہ غیر رسمی بات چیت چین کے اس حسین مناظر سے مزین شہر میں شرو ع ہوچکی ہے جس میں دونوں رہنمایان ہند ۔ چین باہمی تعلقات کا مصحلت پسندانہ اور طویل مدتی تناظر میں جائزہ لیں گے ۔ وزیراعظم مودی کا صدر چین نے پرجوش خیر مقدم کیا اور اس موقع پر ایک ثقافتی تقریب میں منعقد کی گئی۔ دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی تعلقات صدیوں پرانے ہیں۔ حالیہ دنوں میں بالی ووڈ کی فلموں اور یوگا نے چین میں خاصی مقبولیت حاصل کی ہے ۔دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات ڈوکلام تعطل کے نتیجے میں متاثر بھی ہوئے ۔ یہ تعطل دو ماہ تک جارہ رہا۔ مسٹر مودی نے چین روانہ ہونے سے قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ صدر شی اور وہ باہمی دلچسپی کے دوطرفہ امورپر بات چیت کریں گے ۔ ہم قومی ترقی کے لئے اولین ترجیحات اور خاص طور سے حال اور مستقبل کی بین الاقوامی صورت حال کے بارے میں بات چیت کریں گے اور سیاسی طور سے ہند۔چین تعلقات میں پیش رفت کا بھی جائزہ لیں گے ۔ سرکاری افسران نے بتایا کہ اس چوٹی تقریب کے لئے مسٹر مودی کے دورے کے مدنظر میوزیم کو بند کردیا گیا ہے ۔ میوزیم کے مین گیٹ پر ایک پیغام چسپا ں کرکے عوام الناس کو اطلاع دی گئی ہے کہ مشینری کی رکھ رکھا¶ کی وجہ سے میوزیم کو چار دنوں کے لئے بند کیا گیا ہے ۔ میوزیم کی سیڑھیوں پر سرخ قالین بچھائے گئے ہیں۔ چین کے برسراقتدار کمیونسٹ پارٹی کی ترجمان اخبار پیپلز ڈیلی نے آج اپنی رپورٹ میں بتایا کہ چین اور ہندوستان دونوں ممالک کی ثقافتی تہذیب ایک ہے ۔ جس مقام پر دونوں ممالک کے رہنمایان کی ملاقات ہورہی ہے ، سال 2014 میں اسی میوزیم میں ہندوستان پر ایک خاص پروگرام منعقد کی گئی تھی۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا کہ ”چین اور ہندوستان کے درمیان دوستانہ آمدورفت نے ساری دنیا کے لئے ثقافتی طور سے ایک مثال قائم کی ہے ۔”وزیر اعظم نریندر مودی نے چین کے ساتھ نظریاتی یکسانیت پر زور دیتے ہوئے آج کہاکہ صدر شی جن پنگ کا ‘نیا دور’ کا خواب اور ان کے ‘نئے ہندوستان’ کی کوشش دنیا کے فائدہ کے لئے صحیح سمت میں قدم ہے ۔ ہندوستان اور چین کے درمیان 1962 کے بعد پہلی مرتبہ باہمی رشتوں کی نئی کہانی لکھنے کی تاریخی کوشش کے طورپر دیکھی جارہی اس غیر رسمی چوٹی میٹنگ کو ‘دل سے دل تک ‘ کہا جارہا ہے ۔ چین کے ہووئی صوبہ کے اہم صنعتی شہر ووہان کے ہووئی صوبائی میوزیم میں ایسٹ لیک گیسٹ ہاوس میں دوپہر بعد دونوں لیڈروں کے درمیان خیرسگالی کے ماحول میں میٹنگ شروع ہوئی۔ چین کے صدر نے مسٹر مودی کا گرم جوشی سے خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر دونوں لیڈروں نے ہندوستان اور چین کے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا۔ اس ملاقات میں دونوں طرف سے انٹرپریٹر موجود تھے ۔ مسٹر مودی نے بات چیت کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور چین دونوں کی خصوصیت رہی ہے کہ دونوں تہذیبوں کا فروغ ندیوں کے کنارے ہوا ہے ۔ اس کا پانچ ہزار سال کا تاریخ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ووہان شہر میں انہیں گجرات کے وزیر اعلی کے طور پر مطالعاتی دورے پر آنے کا موقع ملا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا