چیف سیکرٹری نے ’ جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ( ایچ اے ڈی پی) کے تحت منصوبوں کی عمل آوری کا جائزہ لیا

0
0

کسان سمپرک اَبھیان کے تحت زائد اَز 5 لاکھ کسانوں اور یووا وانی رَسائی پروگرام کے تحت 19,000 نوجوانوں سے رابطہ کیا گیا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے آج جموںوکشمیر یو ٹی اِنتظامیہ کے سینئر اَفسران کی سربراہی میں مختلف پروجیکٹ گراؤنڈنگ اینڈ مانیٹرنگ کمیٹیوں (پی جی ایم سیز) کے ذریعہ جموںوکشمیر یوٹی میں جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ( ایچ اے ڈی پی) کے تمام 29 پروجیکٹوں اور ذیلی پروجیکٹوں کی عمل آوری پر اہم کامیابیوں اور پیش رفت کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار کے علاوہ سکاسٹ کشمیر اور سکاسٹ جموں کے وائس چانسلروں، ایم ڈی ایچ اے ڈی پی ، ضلع ترقیاتی کمشنروں ، چیئرمین پی جی ایم سیز ، متعلقہ سربراہان ، بینک نمائندے اور دیگر اَفسران نے شرکت کی جبکہ صوبہ کشمیر کے اَفسران نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ میٹنگ میں شرکت کی۔چیف سیکرٹری نے اِس پروگرام کی عمل آوری میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے پورٹل پر موصول ہونے والی درخواستوں کے مستقبل کے بارے میں فوری فیصلہ کرنے پر زور دیا۔ اُنہوں نے ٹینڈرنگ اور دیگر طریقوں سے آگے بڑھنے اور اہلِ اِستفادہ کنندگان کے ذریعہ مختلف پیداوری یونٹوں کے قیام پر توجہ مرکوز کرنے کو کہا ۔اُنہوں نے دونوں زرعی یونیورسٹیوں کو ہدایت دی کہ وہ کسانوں کی بیداری کے لئے ہر زرعی سرگرمی کے ضروری اجزأ اور عمل کو ظاہر کرنے والی مختصر معلوماتی ویڈیوز بنائیں۔ اُنہوں نے ہر ضلع ترقیاتی کمشنر سے کہا کہ وہ اَپنے علاقوں میں اِس پروگرام کے فوائد کے بارے میں بالخصوص پنچایتوں میں’ بلاک دیوس ‘ کے موقعہ پر بیداری پیدا کریں۔اَتل ڈولو نے اِس بڑے پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام پروجیکٹوں کو یہاں کے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کے لئے تیار کئے گئے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ یہ منصوبے زرعی شعبے کی ترقی اور ہمارے کسانوں کی آمدنی میں کئی گنا اِضافے مختلف اجزأ پر مشتمل ہیں۔اُنہوں نے پروگرام کے تحت بیان کردہ ہدایات پر مکمل طور پر عمل کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرنے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کا مشورہ دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنر کے ساتھ مل کر ہر پی جی ایم سی چیئرپرسن کی طرف سے پیش رفت کی قریبی نگرانی کی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس پروگرام کی مقررہ ٹائم لائن کے مطابق اہداف کو بغیر کسی ناکامی کے پورا کیا جائے۔پرنسپل سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار شیلندر کمار نے ذیلی پروجیکٹوں کی عمل آوری میں محکمہ کی طرف سے کی گئی مختلف پیرامیٹروں اور کامیابیوں پر روشنی ڈالی ۔اُنہوں نے اِس میگا پروگرام کے مختلف پروجیکٹوںکو کامیابی کے لئے محکمہ طرف سے اُٹھائے گئے کلیدی اَقدامات کی وضاحت کی۔ اُنہوں نے اِنکشاف کیا کہ گزشتہ برس 24 ؍اپریل سے 31 ؍اگست کے درمیان منعقدہ ’’ کسان سمپرک ابھیان ‘‘ کے پہلے مرحلے کے تحت 3,697 پنچایتوں میں تقریباً5,10,000 کسانوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔ مزید برآں بلاک لیول یوتھ اورنٹیشن پروگرام کے تحت زائد اَز 19,000 نوجوانوں سے رابطہ کیا گیا تاکہ وہ کاشت کاری میں اَپنی مہارت اور دِلچسپی کا نقشہ تیار کرسکیں۔ اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ باقی پنچایتوں کو دوسرے مرحلے کے تحت شامل کیا جارہا ہے تاکہ یو ٹی کے تمام علاقوں تک رَسائی حاصل کی جاسکے۔اِس موقعہ پر پروگرام کے مختلف پیرامیٹروں کے مطابق ضلع وار درجہ بندی پیش کی گئی جسے ہر ماہ اَپ ڈیٹ کرنے کی باقاعدہ خصوصیت قرار دیا گیا ۔ یہ کہا گیا تھا کہ د رجہ بندی ہر ضلع سے موصول ہونے والی درخواستوں کی تعداد ، دی گئی منظوریوں اور مسترد ہونے کے فیصد کی بنیاد پر کی گئی تھی۔مزید برآں ،یہ بھی بتایا گیا کہ کسان ساتھی پورٹل پر اَب تک 50,662 کسانوں کی رجسٹریشن اور 52,693 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔میٹنگ کو بتایا گیا کہ زرعی شعبے میں 43,831، باغبانی میں 1,214 اور لائیو سٹاک کی پیداوار میں 14,472 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔میٹنگ میں پروجیکٹ کے لحاظ سے قابلِ نگرانی اشارے ، اس کے نفاذ میں درپیش چیلنجوں اور جموںوکشمیر یوٹی میں اس کے آسانی سے عمل آوری کے لئے دستیاب ممکنہ حل پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا