بھلیسہ // گندو بھلیسہ کے گورنمنٹ ہائی سکول تلوگڑہ میں چیف ایجوکیشن ڈوڈہ محمد شریف چوہان کی محنت و مشقت کے بعد قریب ایک سو طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔چیف ایجوکیشن افسر ڈوڈہ محمد شریف چوہان سے پہلے سکول ہزا میں ایک درجن سے کم بچے موجود تھے اور مقامی لوگ یہ ہی سوچ رہے تھے کہ شاید اس ہی سال اسکول ھذاہ کا نام و نشان ختم ہو گا مگر پنچایت تلوگڑہ کی عوام کے لیے خوش نصیبی یہ ہوئی کہ محمد شریف چوہان جیسے نیک ایماندار محنتی و قابل آفیسرنے بطور چیف ایجوکیشن آفیسر ڈوڈہ چارج سنبھالا اور سب سے پہلے پنچایت تلوگڑہ کی عوام نے پرنسپل ہائر سیکنڈری سکول جکیاس بیشمبر داس کے ساتھ مل کر انہیں ہائی سکول تلوگڑہ آنے کی دعوت دی جسکو انہوں نے قبول کیا۔چیف ایجوکیشن افسر ڈوڈہ ٹھیک اپنے مقررہ تاریخ پر ہائی سکول تلوگڑہ پہونچے اور وہاں پر موجود مقامی معززین سے اسکول میں بچے نہ ہونے اور سکول بلڈنگ کے بارے میں دریافت کیا جس پر مقامی لوگوں نے پچھلے چھ سالوں کے دوران سکول ھذاہ میں جو کچھ ہوا اس سے بیان کیا۔آخر کار سی ای او ڈوڈہ نے عوام سے ا سکول دوبارہ شروع کرنے کے لیے پوچھ کی تو مقامی لوگوں نے سکول کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے کچھ شرطیں رکھی جس میں پرانے اسٹاف کو ہٹانے اور سکول بلڈنگ کی مانگ کی جس کو پورہ کرنے کا وعدہ بھی کیا اور سی ای او ڈوڈہ نے ایک ماہ کے اندر اندر اپنے وعدے کے مطابق ہائی سکول تلوگڑہ سے پرانے سٹاف کو ہٹا کر چھ اساتذہ پر مشتمل نیا سٹاف فراہم کیا دوسری جانب مقامی لوگوں نے وعدہ وفا کر کے اپنے بچوں کو سکول بھیجا اور ایک ہفتہ کے اندر گورنمنٹ ہائی سکول تلوگڑہ میں ساٹھ سے زائد بچے جمع ہوئے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مقامی لوگوں نے اپنی ایماندار کا ثبوت بھی پیش کیا۔ہائی سکول تلوگڑہ میں جب ایک بار پھر رونق شروع ہوئی تو کچھ لوگوں و کچھ اساتذہ نے ہائی سکول تلوگڑہ کو بند کروانے کے لیے جھوٹی احتجاج شروع کروائے مگر جھوٹی احتجاج سے کوئی اثر نہ ہوا او مقامی لوگوں نے اپنے بچوں کا داخل مسلسل رکھا جس کا سی ای او ڈوڈہ نے پورا پورا ساتھ دے کر ہائی سکول تلوگڑہ کی رونق برقرار رکھی۔ یکم جنوری دو ہزار اٹھارہ کو جب ہائی سکول تلوگڑہ میں سی ای او ڈوڈہ نے مفت سرمائی کلاسیں شروع کروائی اور نئے اساتذہ نے جن میں ماسٹر فاروق احمد ماسٹر ریاض احمد ماسٹر ویسم اختر ماسٹر محمد رفع اور ماسٹر شبیر احمد شامل ہیں جنہوں نے محنت و لگن کے ساتھ اپنی ڈیوٹی نبھائی جس سے ایک بار پھر کچھ عناصر کو اچھا نہ لگا اور ہائی سکول تلوگڑہ کو بند کروانے کی سو فیصد کوشش کی مگر کامیاب نہ ہوئے۔اس ہی دوران اساتذہ نے چند دنوں میں 26 جنوری کی تیاری بھی کی اور 26 جنوری کے موقع پر ہائر سیکنڈری ا سکول جکیاس میں ہائی اسکول تلوگڑہ کے طلبہ و طالبات نے پہلی پوزیشن حاصل کر کے اپنے اپ کو ثابت کر دیا کہ وہ ہر مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔یکم مارچ دو ہزار اٹھارہ سے جب دوبارہ سکول کھولے گئے تو ایک سو کے قریب بچے ہائی سکول تلوگڑہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔وزیِر تعلیم و ڈائریکٹر سکول آف ایجوکیشن سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ چیف ایجوکیشن آفیسر ڈوڈہ جو نیک خواہشات کے ساتھ کام کر رہے ہیں کو محکمہ ایجوکیشن میں سدھار لانے کی ہر ممکنہ مدد کی جائے بغیر سیاسی دباو¿ کے تک ضلع ڈوڈہ میں گورنمنٹ اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے غریب بچوں کا مستقبل روشن ہو۔