شکست کی وجوہات کے بارے میں خود شناسی کی توثیق، میڈیا میں غیر ذمہ دارانہ تبصروں کی جانچ کی جائے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ کانگریس کے سینئر لیڈروں کی ایک میٹنگ آج یہاں ورکنگ صدر رمن بھلا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں سینئر لیڈران مولہ رام، رویندر شرما، یوگیش ساہنی، وید مہاجن، ونود شرما، نریش گپتا، اندو پوار، پرناو شگوترا، دینا ناتھ بھگت، ستیش شرما، ششی شرما، سریش ڈوگرا، نمرتا شرما، ایس گرودرشن سنگھ، چوہدری حسین علی وفا، سنجیو پانڈا، بھوشن ڈوگرا، خوشحال بالی، تیجا سنگھ، نیرج گپتا، رکی دلوترا، ونے شرما، جنک راج ورما اور دیگران نے شرکت کی۔
https://inc.in/
وہیںمیٹنگ میں گاندربل کے علاقے میں دہشت گردوں کے ذریعہ معصوم لوگوں پر حملے کے لرزہ خیز واقعہ کی شدید مذمت کی گئی جس میں جموں کے ایک آرکیٹیکٹ ششی ابرول سمیت سات افراد مارے گئے تھے۔ میٹنگ نے اس واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور مرکز اور یو ٹی حکومت سے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف سخت اقدامات کرنے اور عام شہریوں بالخصوص کمزور علاقوں میں افرادی قوت کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی اور اس سانحہ میں جانیں گنوانے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ میٹنگ نے متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور حکومت سے کہا کہ وہ ششی ابرول کے لواحقین کو نوکری کے علاوہ مناسب اضافی امداد فراہم کرے۔
دریں اثناء ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال اور تنظیمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کے دونوں خطوں میں کانگریس اب بھی ایک مضبوط طاقت ہے۔ اس نے کشمیر میں لڑی گئی اکثریت نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے عزائم کو شکست دی، جبکہ جموں خطیکے بیشتر اسمبلی حلقوں میں سخت مقابلہ کیا جہاں پارٹی کے امیدواروں نے ہزاروں ووٹ حاصل کیے، حالانکہ حتمی نتیجہ اس کے حق میں نہیں تھا۔
انہوںنے کہاکہ اس طرح پارٹی کو ابتدا میں سازگار ماحول کے باوجود نتائج کے حتمی نتائج کی وجوہات کا خود جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے پی سی سی صدر نے بجا طور پر ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی ہے جو ان تمام وجوہات کا جائزہ لے گی جن کی وجہ سے پارٹی کی شکست ہوئی۔ اس اجلاس میں میڈیا میں اس مرحلے پر پارٹی اور قیادت کے خلاف بعض رہنماؤں اور کارکنوں کے غیر ذمہ دارانہ بیانات اور تبصروں پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا گیا اور ایسی سرگرمیوں پر فوری روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا اور قیادت اور انضباطی کمیٹی سے بھی کہا گیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں۔ ایسی سرگرمیوں کو فوری طور پر روکا جائے اور ایسے عناصر کو پارٹی اور قیادت کا امیج خراب کرنے سے روکا جائے۔