پی سی بی ہندوستان کے دورہ پاکستان نہ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرے گا: نجم سیٹھی

0
0

یو این آئی

لاہور// پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ وہ 4 فروری کو بحرین میں ہونے والے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اجلاس میں ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے سکریٹری اور اے سی سی کے صدر جے شاہ کے پاکستان میں ایشیا کپ کی میزبانی نہ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کریں گے۔ پی سی بی کا الزام ہے کہ جے شاہ نے 2023 اور 2024 کے لیے ایونٹ کیلنڈر کا اعلان یکطرفہ طور پر کیا اور پاکستان کو اس عمل میں شامل نہیں کیا گیا۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ پی سی بی نے اس سلسلے میں اے سی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جو آئندہ ماہ منعقد ہوگا۔ انہوں نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ“کچھ عرصے سے اے سی سی بورڈ کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی ہے اور بہت سے فیصلے کیے جا رہے ہیں اور ہم نے ان میں سے ایک کو چیلنج کیا ہے۔ اب اچھی خبر یہ ہے کہ ہم اسے بورڈ میٹنگ میں شرکت کے لیے قائل کرنے میں کامیاب ہو گئے اور میں اس میں شرکت کروں گا۔۔ واضح رہے کہ پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ کے دور میں دونوں بورڈز کے درمیان تناؤ بڑھ گیا تھا۔ اس سال ستمبر میں ہونے والے ایشیا کپ کے مقام کو لے کر بی سی سی آئی اور پی سی بی کے درمیان جھگڑا تھا۔ پہلا ایشیا کپ پاکستان میں ہونا تھا لیکن اے سی سی کے صدر جے شاہ نے گزشتہ سال اکتوبر میں بی سی سی آئی کے اجلاس میں کہا تھا کہ ٹورنامنٹ غیر جانبدار مقام پر منعقد کیا جائے گا کیونکہ ہندوستانی ٹیم پاکستان کا سفر نہیں کر سکتی۔ سیٹھی نے 2014-15 میں دو طرفہ سیریز کھیلنے کے معاہدے کا احترام نہ کرنے پر اپنے پچھلے دور میں بی سی سی آئی کے خلاف قانونی راستہ اختیار کیا تھا، حالانکہ پی سی بی شرط ہار گیا تھا۔ ہندوستان کے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کے بارے میں پوچھے جانے پرسیٹھی نے کہاکہ "ہمیں دیکھنا ہو گا کہ ہم کیا کر سکتے ہیں۔ ہم دوسری لڑائی نہیں لڑ سکتے، لیکن میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ اس کیس کو صحیح طریقے سے نہیں نمٹا گیا اور ہم نے اچھی لڑائی نہیں لڑی۔ واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 2012-13 کے بعد سے کوئی دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی گئی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان میچز صرف آئی سی سی اور اے سی سی ایونٹس تک محدود رہے ہیں۔ ہندوستانی ٹیم نے 2008 سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا ہے جبکہ پاکستانی ٹیم آخری بار 2016 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان آئی تھی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا