سجاد رونیال
رام بن ؍؍ضلع رام بن تحصیل پوگل پرستان اکھڑال سے سینا بھتی رابطہ سڑک PMGSY کی کٹائی میں ڈرائیورزنے آج لگاتار دوسرے دن بھی رکھی تھی ہڑتال جس میں انھوں نے محکمہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ دس لاکھ روپے کی لاگت سے رابطہ سڑک کی گشادگی غیر تسلی بخش ہے جس رابطہ سڑک کی چوڑائی آج بھی جوں کی توں پڑی ہوئی ہے گاڑیوں کو آج بھی سائڈ لینے کے لیے دو سے ڈھائی ڈھائی کلومیٹر آگئے پیچھے کرنا پڑتا ہے جب کہ رقومات خالصتاً رابطہ سڑک کی گشادگی کے لیے مرکزی سرکار اور UT انتظامیہ سے واو گزار کئے گئے ہیں ۔ڈرائیورز کے علاوہ مقامی لوگوں رہاگیروں مسافروں اور لوکل گورنمینٹ کے چندہ نمایدگان جیسے پنچ اور سرپنچز نے بھی کہا کہ ناقص مواد اور خستہ حال دیوارے پیسے اور رقومات کی بربادی کے علاوہ کچھ بھی پیش رفت دیکھائی نہیں دیتی ہے ۔لوگوں کا ماننا ہے کہ ہم مرکزی سرکار UT انتظامیہ اور ضلع ایڈمنسٹریشن کا شکریہ بجا لاتے ہیں جنھوں نے اس روڈ کی کشادگی کے حوالے سے اس درینہ مانگ کو پورا کیا ہے جو مانگ یہاں کے لوگوں کی اولین ضرورت تھی اس کے علاوہ یہ رابطہ سڑک شروع دھار چمنڈہ ماتا کی یاترہ کو پہچانے میں کام کر رہی ہے ۔اس رابطہ سڑک کی حالات زار کو دیکھ کر باہر سے آنے والی یاترہ بھی متاثرہ ہو رہی ہے جب کہ یہ رابطہ اس علاقے کے لیے ایک مثالی سڑک ہونے چاہتے تھے لیکن حالات اس کے الٹ ہیں ۔ٹھیکیدار اپنی من مانے چلا کر دس لاکھ روپے کو ضائع کرنے پر امادہ ہوچکی ہیں اور اس سڑک کی نگرانی کرنے والے لوگوں کو تعمیر و ترقی کے مخالفین کہا جا رہا ہے۔حالانکہ یہ رابطہ سڑک یہاں کے لوگوں کی پراپرٹی ہے جس پر ہماری گاڑیاں ہمارے مسافروں اور ہمارے ہی لوگ چلتے ہیں اگر خدانخواستہ کوئی حادثہ درپیش آتا ہے ڈ ریورس بھی ہمارے ہونگیں اور پسنجر بھی لہٰذا ہماری اپیل اور استدعا ہے کہ اس رابطہ سڑک کی کشادگی میں کام مستحکم اور مضبوطی سے کرایا جائے تاکہ پائہ دار کام سے ہماری آنے والی نسلیں بھی اس کا فایدہ اٹھا پائی گئے۔