پولیس اہلکارڈیوٹی پر انسانی حقوق کا خاص خیال رکھیں: جسٹس مشرا

0
0

قانون توڑنے والے محققین سے زیادہ ترقی یافتہ ہیں،ان جرائم کی روک تھام کے لیے ٹھوس طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت
یواین آئی

نئی دہلی؍؍قومی انسانی حقوق کمیشن کے چیئرمین جسٹس (ریٹائرڈ) ارون کمار مشرا نے کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران لوگوں کے انسانی حقوق کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔منگل کو کمیشن کی ایک ریلیز کے مطابق، جسٹس مشرا یہاں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پولیس تنظیموں کے افسران کے لیے انسانی حقوق کے تحفظ کے موضوع پرمنعقدہ ‘ٹریننگ آف دی ٹرینرز’ پروگرام کا افتتاح کر رہے تھے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا انعقاد ہے جو پانچ روز تک جاری رہے گا۔انہوں نے کہا، "پولیس اہلکار امن و امان اور فوجداری نظام انصاف کے نفاذ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس لیے ان پر ہمیشہ اچھی کارکردگی کا دباؤ رہتا ہے۔ اپنے فرائض کی ادائیگی میں انہیں انسانی حقوق کو سب سے زیادہ اہمیت دینی ہوگی۔ ملزمان کے بھی انسانی حقوق ہیں جن کا احترام کیا جانا چاہیے۔انٹرنیٹ سے چلنے والے ڈارک ویب، ای کامرس فراڈ، ڈیٹا ہیکنگ، اسمگلنگ وغیرہ سے درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے جسٹس مشرا نے کہا کہ قانون توڑنے والے محققین سے زیادہ ترقی یافتہ ہیں۔ ان جرائم کی روک تھام کے لیے ٹھوس طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت ہے۔کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق، یہ پروگرام منصوبہ بند چار کورسز کی سیریز میں پہلا رہائشی تربیتی کورس ہے، جس میں اس سال کی ہر سہ ماہی ایک کورس منعقد کیاجائے گا۔ اس میں حصہ لینے کے لئے 20 ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے سے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی)، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) کے رینک کے چالیس پولیس افسران کو منتخب کیا گیا ہے۔کمیشن نے کہا ہے کہ اس تربیتی کورس کا متوقع نتیجہ انسانی حقوق کی بہتر تفہیم کے حامل تربیت کاروں کی پہلی کھیپ تیار کرنا ہے، جنہیں دوسرے اہلکاروں کو انسانی حقوق کی تربیت فراہم کرنے کے لیے ان کی متعلقہ تنظیمیں ملازمت اور استعمال میں لائیں گی۔کمیشن کے سکریٹری جنرل بھرت لال نے کہا کہ پولیس اہلکار کو باضمیر اور ذہانت سے بھرپور ہونا چاہئے جو معلومات اور تربیت سے حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تربیتی پروگرام کے ذریعے وہ انسانی حقوق کے تناظر میں دوسروں کی حوصلہ افزائی اور تربیت کر سکیں گے۔ انہیں معاشرے کے سامنے طرز عمل کی مثال پیش کرنا چاہیے۔کمیشن نے اس کورس کے لیے ٹریننگ ماڈیول بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (بی پی ا?ر اینڈ ڈی) سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع بات چیت کے بعدتیار کیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا