پنڈت دھیریندر شاستری نے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچایا

0
85

مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ اور پیغمبر اسلام حضرت محمد صاحب کے داماد حضرت علی علیہ السلام کے خلاف نازیبا کلمات اوربدزبانی ان کی جاہلیت کو عیاں کرتی ہے:شہر قاضی سید شاہ نیاز علی
فیروز آباد: حال ہی میں پنڈت دھیریندر شاستری باگیشور دھام نے مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ اور پیغمبر اسلام حضرت محمد صاحب کے داماد حضرت علی علیہ السلام کے خلاف نازیبا کلمات اوربدزبانی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس بارے میں قدیم امام باڑہ کے سکریٹری اور شہر قاضی سید شاہ نیاز علی نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ شہر قاضی نے پنڈت دھیریندر شاستری کےبیان کی سخت مذمت کی ہے۔ اس حوالے سے شہر قاضی کی طرف سے منگل کو انتظامی عہدیداروں کے ذریعے شہر قاضی کے دفتر میں ایک پروگرام کا انعقاد کرتے ہوئے پنڈت دھیریندر شاستری کے تئیں ناراضگی کا اظہار کیا گیا اور ایک تجویز پیش کی گئی ،جسے صدرجمہوریہ کو مخاطب سٹی مجسٹریٹ راجیندر کمار کو دیا گیا۔ جہاں شہر قاضی نے دفعہ 144 کی مکمل تعمیل کرتے ہوئے پانچ افراد کے ساتھ ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کو سٹی مجسٹریٹ راجندر کمار کے توسط سے ضلع کے قدیم مذہبی مقام شاہی بڑا امام باڑہ میں واقع شہر قاضی کے دفتر سے روانہ کیا اور اس معاملے میں مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا۔
قدیم باڑہ امام باڑہ کے سکریٹری اور سٹی قاضی سید شاہ نیاز علی نے کہا کہ ماضی میں مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ، داماد حضرت محمد صاحب، شیر خدا، مولا علی مشکل کشا، امیر المومنین، شہنشاہ ولایت، مولاِئے کائنات کی تعریف میں جنتِ مصطفیٰ المرتضیٰ، شاہ مردان، شیرے یزدان، حضرت سیدنا مولا علی المرتضی کرم اللہ وجہہ پر پنڈت دھیریندر شاستری باگیشور دھام نے تبصرہ اورناشائستہ زبان کا استعمال کیا ہے، جس پر ہندوستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں ملک کے مختلف مقامات پر میمورنڈم بھی دیا گیا، اس کے باوجود حکومت ہند کی جانب سے کوئی سخت قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ فیروز آباد کے مسلمانوں میں پنڈت دھیریندر شاستری کے خلاف غصہ ہے۔ نازیبا تبصرہ کرنے کے بعد پنڈت دھیریندر شاستری باگیشور دھام نے سوشل میڈیا پر محض معافی مانگ لی ۔شہر قاضی نے کہا کہ یہ تبصرے اور برے الفاظ نہ صرف مسلم برادری کے خلاف بلکہ ملک کے ہندو مسلم بھائی چارے کے خلاف بھی کیے گئے ہیں۔ ملک کی روح کو زہر آلود کرنے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔
شہر قاضی نے کہا کہ حضرت علیؓ کا دین اسلام میں بہت بلند مقام ہے۔ ہر رنگ، ہر مذہب، ہر ذات اور برادری کے لوگ حضرت علی سے عقیدت اور عقیدت رکھتے ہیں۔ کیونکہ حضرت علی وہ ہیں جن کے گھر میں حضرت امام حسن علیہ السلام اور شہید اعظم حضرت امام حسین علیہ السلام جیسے بہادر فرزند پیدا ہوئے، حضرت علی وہ ہیں جنہوں نے رسول پاک کی آواز پر لبیک کہا۔ چھوٹی عمر میں، حضرت علی وہ ہیں جن کے خاندان میں یہ کعبہ شریف میں ہوا اور مسجد میں شہادت ہوئی، حضرت علی وہ ہیں جن کا ہاتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اٹھایا۔ حضرت علی وہ ہیں جن کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی ، جن کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت علیؓ نے فرمایا کہ میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں، حضرت علیؓ وہ ہیں جنہوں نے خلافت کو جلال دیا، حضرت علیؓ وہ ہیں جن کے لیے رسول اللہﷺ نے فرمایا اے علی تم مجھ سے ہو اور میں تم سے ہوں۔ یعنی اللہ رب العزت اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت محمد صاحب نے حضرت علی کی شان کو بیان کیا ہے اور حضرت علی علیہ السلام تمام مسلمانوں، تمام شیعوں اور سنیوں کے لیے بہت بلند مقام اور مرتبے کے حامل ہیں، جس کے لیے تمام مسلمان اپنی جان بھی قربان کر سکتے ہیں۔
شہر قاضی نے کہا کہ پنڈت دھیریندر شاستری نے ملک کے میں زہر گھولنے کی کوشش کی ہے اور ہندوستان کی گنگا جمنی ثقافت کو نقصان پہنچایا ہے،جو کہ قابل مذمت ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔لہٰذا آج 16 اپریل 2024 کو دفعہ 144 کی مکمل تعمیل کرتے ہوئے، فیروز آباد کے تمام مسلمانوں اور امن پسند عوام کی طرف سے سٹی مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم بھیجا جا رہا ہے، جس میں درخواست کی گئی ہے کہ جھوٹے بیان کے سلسلے میں پنڈت دھیریندر شاستری کے خلاف جلد از جلد سخت کارروائی کی جائے۔اس دوران شہر قاضی کے ساتھ دارالعلوم رضویہ مصطفویہ کے مہتمم مولانا مظفر حسین برکاتی، شاہی بڑا امام باڑہ کمیٹی کے چیئرمین سید مسرت علی، اتر پردیش ایکتا امن کمیٹی کے چیئرمین دلشاد علی راجو، محرم انتظامات کمیٹی کے چیئرمین محمد عمر فاروق وغیرہ موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا