’پنچایتی چنائوکیلئے حالات سازگارنہیں‘

0
0

محبوبہ کی صدارت میں کل جماعتی اجلاس،اکثریت چنائومؤخرکرنے کی خواہاں
لازوال ڈیسک

  1. جموں؍؍وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آج ریاست میں پنچائتی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں آل پارٹی میٹنگ منعقد کی ۔پیوپلز ڈیموکریٹک پارٹی ، نیشنل کانفرنس ، بی جے پی ، کانگریس ، سی پی آئی ( ایم ) ، پی ڈی ایف ، نیشنل پینتھرس پارٹی ، عوامی اتحاد پارٹی اور پی پی این کے نمائیندوں نے میٹنگ میں حصہ لیا اور اپنی تجاویز پیش کیں ۔میٹنگ کے دوران اکثریت نے پنچایتی چنائومؤخرکرنے کی مانگ کی۔میٹنگ ختم ہونے کے بعد دیہی ترقی وپنچایتی راج کے وزیرعبدالحق خان نے صحافیوں کوجانکاری دی کہ کل جماعتی اجلاس میں اکثرسیاسی جماعتوں نے پنچایتی چنائومؤخرکرنے کی مانگ کی اور اتفاق کیاکہ حالات ناموافق ہیں لہٰذاایسے حالات میں پنچایتی چنائوممکن نہیں۔خان نے بتایاکہ اکثریت نےچنائومؤخرکرناچاہے ہیں۔ اِدھر عوامی اتحاد پارٹی (AIP)نے ریاست میں پنچایتی انتخابات کیلئے ماحول کو ناسازگار بتاتے ہوئے فی الحال ان انتخابات کو ملتوی کرنے کی مانگ کی ہے ۔کل جماعتی میٹنگ میں بولتے ہوئے پارٹی سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے مطالبہ کیا کہ سرکار اور دیگر مین اسٹریم جماعتوں کو نئی دلی کی ہاں میں ہاں ملانے کے بجائے کشمیر مسئلہ کے مستقل حل کیلئے منظم اور پُر خلوص کوششیں کر کے اپنے اعتبار کو بحال کرنا چاہئے ۔ انجینئر رشید نے کہا ’’دنیا جانتی ہے کہ نئی دلی نے پنچوں اور سر پنچوں کو عالمی برادی کو گمراہ کرنے کیلئے استعمال کی ہے ۔ جہاں پہلے ان انتخابات کے مکمل طور سے غیر جماعتی ہونے کے دعوے کرکے عام لوگوں کو شرکت کیلئے آمادہ کیا جاتا ہے لیکن بعد میں لوگوں کی بھارری شرکت کو نئی دلی اپنی جیت سے تعبیر کرتی ہے جس کے نتیجے میں اب تک کافی پنچوں اور سرپنچوں کی نہ صرف جانیں چلی گئی ہیں بلکہ کئی جگہوں پر لوگوں کے درمیان بدگمانیاں انتہا کو پہنچ گئیں ۔افسوسناک بات توو یہ ہے کہ نئی دلی ان انتخابات میں لوگوں کی بھاری شرکت کو اقوام متحدہ تک کو اپنے حق میں گمراہ کرنے کیلئے استعمال کرنے میں کوئی شرم محسوس نہیں کرتی ہے۔ مین اسٹریم کہلائے جانے کی دعویدار جماعتوں کو چاہئے کہ وہ کشمیر مسئلہ کے پائیدار اور مستقل حل کیلئے سامنے آئیں تاکہ پورے بر صغیر میں امن لوٹ سکے۔ جہاں سرکار انتخابات کیلئے ماحول سازگار ہونے کا دعویٰ رچا رہی ہے وہاں نہ صرف دن میں کئی کئی بار انٹرنیٹ سروسز کو معطل رکھا جا رہا ہے بلکہ سرکار ی دہشتگردی عروج پر ہے اور ساتھ ہی لوگ ہر جگہ سڑکوں پر آکر کشمیر مسئلہ کے حل کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ایسے میں انتخابات کا مطالبہ کرنا بالکل بے معنیٰ ہے‘‘۔ میٹنگ کے دوران انجینئر رشید نے کانگریس کے سینئر لیڈر شام لعل شرما کی اس دلیل کو سختی سے مسترد کیا کہ انتخابات کے انعقاد سے نہ صرف امن لوٹ آئے گا بلکہ مسائل کا حل بھی انتخابات ہی ہیں۔ انجینئر رشید نے اس بات کی وضاحت کی کہ کسی بھی طرح کے انتخابات کشمیر مسئلہ کا حل نہیں ہیں اور انتخابات کو کشمیر مسئلہ سے جوڑنا تواریخی حقائق سے انحراف بھی ہے اور تاریخ کو مسنخ کرنے کے مطابق بات ہے ۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا