پنچایتی نمائندگان سڑکوں پراُترے،محکمہ دیہی ترقی کیخلاف احتجاج

0
0

بااختیارپنچایتی راج نظام کے دعوئوں کے برعکس جموں و کشمیر میں بیوروکریسی پی آر آئی کے خلاف سازش کر رہی ہے:انیل شرما
جان محمد/اندرجیت رینہ

جموں؍؍بیوروکریسی پہ اپنے خلاف سازشیں رچنے اوربااختیارپنچایتی راج نظام نہ نہ پنپنے دینے کاالزام عائدکرتے ہوئے پیرکے روز پنچایتی راج نمائندگان جموں کی سڑکوں پراُترآئے اور محکمہ دیہی ترقی کیخلاف جن کراحتجاجی مظاہرے کئے۔تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر میں پنچایتی راج اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے والی ایک رجسٹرڈ تنظیم آل جموں و کشمیر پنچایت کانفرنس (اے جے کے پی سی) نے آج جموں میں پریس کلب کے باہر دیہی ترقی کے محکمے کے خلاف ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیااورالزام عائدکیاکہ پنچایتی راج اداروں کے اختیار اور خود مختاری کو نقصان پہنچانے کی سازش رچی جارہی ہے۔بھاری تعداد میں منتخب پنچایت ممبران اور اے جے کے پی سی کے سینئر ممبران نے اس کے صدر انیل شرما کی قیادت میں دیہی ترقی کے محکمے کے خلاف 200 کروڑ روپے کی رقم کو منسوخ کرنے اور واپس لینے کے حکم کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے احتجاج کیا جو حقیقت میں 14ویں فائنانس کمیشن کے تحت پنچایتوں کے اختیار میں دستیاب تھی۔ مشتعل پی آر آئی ممبران نے بتایا کہ اس سے قبل بھی تقریباً 2 ماہ قبل 14ویں ایف سی کے تحت فنڈز کی منسوخی کا اسی طرح کا حکم جاری کیا گیا تھا لیکن بعد میں منتخب پنچایت ممبران کی شدید تنقید اور مذمت کے بعد محکمہ دیہی ترقی نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ دستیاب فنڈز کو ضائع نہیں کرے گا۔ پنچایتوں کو 31 مارچ تک ان فنڈز کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی اور انہیں ان پنچایتوں میں مکمل اور شروع کیے گئے ترقیاتی کاموں کے خلاف ادائیگی کرنے کی اجازت ہوگی جنہیں گرام سبھا کی منظوری حاصل ہے۔اے جے کے پی سی کے صدر انیل شرما نے میڈیا پرسن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کی اس یقین دہانی کے باوجود کہ پنچایت کو 31 مارچ تک 14 ایف سی کے تحت فنڈز استعمال کرنے کی اجازت دی جائے گی، آر ڈی ڈی نے دوبارہ 01مارچ2023 کو ایک آمرانہ حکم جاری کیا ہے اور اس نے جے اینڈ کے بینک کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ پنچایتوں کو ان فنڈز کو استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں اور اس کے بجائے جے اینڈ کے آر ڈی ڈی کے زیر انتظام 14 ویں ایف سی ایوارڈ اکاؤنٹ میں رقم منتقل کریں۔شرما نے محکمہ دیہی ترقی کے اس حکم کو پنچایتوں کی خودمختاری پر براہ راست حملہ قرار دیا اور وہاں کے افسران کو متنبہ کیا کہ وہ بنیادی سطح کے جمہوری اداروں کا احترام کریں جنہیں عوام قانونی اور جمہوری طریقے سے منتخب کرتے ہیں۔ PRIs کی بالادستی کی وضاحت کرتے ہوئے، AJKPC کے صدر نے مزید کہا کہ ہندوستان کے آئین کی 73 ویں ترمیم کے بعد، منتخب پنچایتیں براہ راست ہندوستان کے آئین اور متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے قوانین سے اپنا اختیار حاصل کرتی ہیں اس لیے بیوروکریٹس کو خود کے ان بنیادی اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہیے۔ حکمرانی ان کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔تمام احتجاج کرنے والے پی آر آئی ممبران نے حکومت ہند اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پر زور دیا کہ وہ بابوؤں کو پنچایتی راج ایکٹ کی خلاف ورزی اور خلاف ورزی کو روکنے کے لیے خبردار کریں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا