پرائمری اسکول موڑہ سمیاج کی عمارت تین سال قبل گر گئی تھی

0
33

گرمی ، سردی ،دھوپ اور بارش میں تین سال سے کھلے آسمان تلے بیٹھنے پر مجبور طلاب
ہر جگہ اسکول کی داستان سنائی مگر کوئی ازالہ نہ ہوا :عوام
نظارت حسین آزاد
کوٹرنکہ // ریاست جموں وکشمیر کی مخلوط سرکارکے کھوکھلے دعوے اسمبلی حلقہ درہال بدھل کی پول کھولتے ہیں اسمبلی حلقہ درہال بدھل کے موڑہ سمیاج کے پرائمری اسکول کے طلاب تین سالوں سے کھلے آسمان تلے بیٹھنے پر مجبور تعمیر وترقی کے دعوے کرنے والی سرکار اور ضلع راجوری کی انتظامیہ کو ٹس سے مس نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسمبلی حلقہ درہال بدھل کوٹرنکہ زون کے موڑہ سمیاج کا سرکاری پرائمری اسکول جس کی عمارت 1971 میں بنائی گئی تھی لیکن تین سال قبل یہ عمارت اچانک گرگئی جہاں بچے بال بال بچ گئے لیکن ابھی تک یہ عمارت نہیں بنی ہے اور اسکولی بچے دھوپ ہو یا بارش بس کھلے آسمان تلے بیٹھ کر اپنی تعلیم حاصل کرتے ہیں مگر کسی حکمران یا کسی آفیسر کو رحم نہیں آیا ہے ۔اگر یہاں کسی سرکاری اعلی آفیسر یاکسی لیڈر کے بچے ہوتے تو شاید اتنی دیر نہ لگتی لیکن یہاں تین سال گزرگئے لاپرواہی میں ناہی محکمہ تعلیم نے توجہ دی اور ناہی حکمرانوں نے یہاں بچوں کی مجبوری دیکھی آخر یہاں ماجرہ ہے کیا کس وجہ سے غریب لوگوں کے معصوم بچے کھلے آسمان تلے بیٹھنے پر مجبور ہیں کیا آخر ان لوگوں کے بچوں کو کس گناہ کی سزا دی جارہی ہے ۔کیا یہ طلباءکسی سیاست کے شکار ہیں ؟جہاں ایک طرف حکومتی سطح پر بڑے بڑے دعوے کئے جا رہے ہیں اور دوسری جانب ضلع راجوری میں ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر شاہد اقبال چوہدری بھی نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن یہ اسکول اور اس میں زیر تعلیم طلباءان کے دور میں بھی ایسی حالت میں تعلیم حاصل کر کے ہندوستان کے ویژن 2020کو پورا کرنے میں کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں ۔اسی سلسلہ میں سمیاج کے لوگوں نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی طرف سے کوئی کثر نہیں چھوڑی مقامی لوگوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے اعلی آفیسران سے لے کر ہر جگہ یہ اس اسکول کی داستان سنائی لیکن سہارا دیتے ہوئے کہاکہ سمیاج کے پرائمری اسکول کی فائیل چیف ایجو کیشن آفیسر راجوری کے دفتر میں ہے اور ایک طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی اس اسکول کی عمارت تعمیر نہیں ہوئی اور فائیل چیف ایجوکیشن آفیسر کے دفتر کی دھول چاٹ رہی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم نے وزیر برائے امورصارفین وقبائلی امور چوھدری ذوالفقارعلی سے گزارش کی لیکن ان طلباءکے مستقبل کے بارے میں کوئی خیال نہ کرتے ہوئے اقدامات نہیں اٹھائے گئے ۔اس ضمن میں جب زونل ایجوکیشن پلانگ آفیسر کوٹرنکہ چوھدری الحاج سخی محمد سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ یہ عمارت کافی عرصہ پہلے گرگئی تھی ہم نے فائیل بناکر چیف ایجو کیشن آفیسر کو دی ہے لیکن ابھی تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا