پاک فوج نے شاردا پیٹھ میں تجاوزات قائم کرکے دیوار منہدم کی : شاردا بچاو کمیٹی نے مکتوب کے ذریعے وزیر اعظم کو آگاہ کیا

0
0

سری نگر،//شاردا کمیٹی کے سربراہ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور دو سینئر وزرا کو پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے نیلم ضلع میں شاردا پیٹھ پر پاکستانی فوج کے تجاوزات پر مداخلت کرنے کے لیے مکتوب بھیجا ہے۔
شاردا کا قدیم مندر – کشمیری پنڈت برادری کے لیے مذہبی طورپر ایک قابل احترام مقام ہے جو ایل او سی کے بالکل قریب واقع ہے۔
شاردا پیٹھ کے کھنڈرات ضلع کپواڑہ کے ٹیٹوال سے 50 کلومیٹر اورپاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سے 160 کلومیٹر دور ی پر واقع ہے۔ تقسیم کے بعد یہ مندر جموں و کشمیر کے لوگوں کے حدود سے باہر ہو گیا۔ سیو شاردا کمیٹی نے کپواڑہ ضلع کے ٹیٹوال میں شاردا مندر اور سکھ گرودوارہ کی دوبارہ تعمیر میں اپنا کلیدی رول ادا کیا ہے۔مذکورہ کمیٹی کشمیری پنڈت یاتریوں کو شاردا مندر تک رسائی کی اجازت دینے کے لیے مہم چلا رہی ہے۔
سیو شاردا کمیٹی کے سربراہ رویندر پنڈتا نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر کہا کہ پاکستانی فوج نے شاردا پیٹھ کا گھیراوکیا ہے اور ان سے درخوات کی ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اس معاملے کو زور شور سے اٹھائیں۔انہوں نے خط میں لکھا :”شارداکمیٹی آپ کی توجہ اس مسئلے کی اور مبذول کرانا چاہتی ہیں کہ پاک فوج نے شاردا پیٹھ کی دیوار گراد ی ۔“انہوں نے کہاکہ ہندو برادری اور سیول سوسائٹی کے ارکان اکثر اس مذہبی ورثے کا دورہ کرتی ہے اور اس کی خستہ حالی اور باونڈری وال کے انہدام سمیت دیگر مسائل سے کافی پریشان اور افسر زدہ ہیں۔
پنڈتا نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ وہ اس پیٹھ کی مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے اپنا اہم کردار ادا کرکے پاکستان کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائے ۔
بتادیں کہ اس سال مارچ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کنٹرول لائن پر ٹیٹوال میں ماں شاردا مندر کا افتتاح کیا اور پنجاب میں کرتار پور راہداری کی طرز پر شاردا پیٹھ کی یاترا کے لیے کام کرنے کا یقین دلایا۔
شاردا پیٹھ مندرمیں صدیوں پرانی یاترا کو بحال کرنے کی خاطر ہی ٹیٹوال میں مندر کو دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا