پانی کی دیرپایت کا انحصار جنگلات کے تحفظ پر منحصر ہے:انگشومن ڈے

0
0

مرکزی جوائنٹ سیکرٹری نے ڈی ڈبلیو پی کا جائزہ لیا؛اَمرت سروور ، ڈبلیو ایس ایس ، فارسٹ نرسری کا معائینہ کیا
لازوال ڈیسک

ڈوڈہ؍؍مرکزی حکومت کا ’’ جل شکتی ابھیان ‘‘ ایک فلیگ شپ پروگرام ہے جو ملک میں پانی کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے۔ سروے کی بنیاد پرہندوستان کے 150 اَضلاع کو پانی کی کمی قرار دیا گیا ہے اور ڈوڈہ ضلع اِن میں سے ایک ہے ۔مرکزی جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ شمال مشرقی خطہ کی ترقی اور جل شکتی ابھیان کے مرکزی نوڈل آفیسر،کیچ دی رین ( سی ٹی آر)،انگشومن ڈے نے سی جی ڈبلیو بی کی سائنسداں ڈی گارگی شرما کے ساتھ آج ضلع ڈوڈہ کا اَپنا دو روزہ دورہ مکمل کیا۔اُنہوں نے اَپنے دورے کے دوران جنگلوار میں امرت سروور، واٹر سپلائی سکیموں اور فارسٹ نرسری کا معائینہ کیا۔ اُنہوں نے شراکت داروں سے بھی بات چیت کی اور ڈسٹرکٹ واٹر کنزرویشن پلان کا جائزہ لیا۔ مرکزی جوائنٹ سیکرٹری نے ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ ہرویندر سنگھ اور سپرنٹنڈنٹ انجینئر جل شکتی محکمہ انیل گپتا سمیت دیگر متعلقہ افسران پرمیٹنگ میں ضلع کے آبی ذرائع کو دیر پایت کے لئے جنگلات کے تحفظ اور اضافہ پر زور دیا۔۔ اُنہوں نے جنگلات کے افسروں سے کہا کہ وہ شجرکاری کے لئے قطعی خالی رقبہ کا سروے کریں۔ ایس اِی جے ایس ڈی کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ پانی کی جانچ کی رپورٹوں کو نامزد پورٹل پر اَپ لوڈ کریں جس میں اِس کے اِستعمال کے لئے حفاظت کی ڈگر ی شامل ہو۔ اُنہوں نے جے ایس ڈی سے کہا کہ وہ پانی سمیتیوں اور مقامی لوگوں کو پانی کے انتظام کی بنیادی مہارتیں فراہم کر کے اُنہیں بااِختیار بنائیں۔اُنہوں نے ہر ذرائع کے لئے سپرنگ ،واٹر ہیلتھ کارڈ بنانے پر زور دیا۔ اِس کے علاوہ اُنہوں نے گزشتہ میٹنگ کی ہدایات اور ڈسٹرکٹ واٹر کنزرویشن پلان پر کئے گئے اَقدامات کا جائزہ لیا اور پانی کے بہتر اِنتظام اور اس کے تحفظ کے لئے تمام شراکت داروں کی جانب سے مربوط کوششوں کی تجویز دی۔مرکزی جوائنٹ سیکرٹری کے ہمراہ امرت سرووروں کے معائینے کے دوران جل شکتی محکمہ کے سپرانٹنڈنٹ انجینئر انیل گپتا اور دیگر متعلقہ انجینئران اور افسران بھی تھے۔مرکزی جوائنٹ سیکرٹری، سائنسدان ڈی، سی جی ڈبلیو بی اور جل شکتی ابھیان کے ممبروں نے ضلع دورے کے دوسرے دن پی آر آئی کے اراکین سے بات چیت کی اور ان کے مسائل کا جائزہ لیا۔ اُنہوں نے ڈبلیو ایس ایس برشالہ (دشنان) اور ڈبلیو ایس ایس باری کا بھی معائینہ کیا۔جوائنٹ سیکرٹری نے اِجتماع سے بات چیت کرتے ہوئے پی آر آئیز سے کہا کہ وہ ضلع میں پانی کے تحفظ اور بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے ضروری بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے لئے جی پی ڈی پی ، منریگا اور دیگر ترقیاتی سکیموں کی منصوبہ بندی کریں۔ اُنہوں نے ان سے کہا کہ وہ پانی کے تحفظ اور اس کے منصفانہ استعمال، پانی کے ذرائع کے تحفظ اور بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کی ضرورت اور اہمیت کو سمجھیں تاکہ ہماری آنے والی نسلوں کے لئے محفوظ اور وافر مقدار میں پانی کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔اُنہوں نے اَفسروں کو 15؍ نومبر 2023 ء سے جموں و کشمیر یوٹی میں شروع ہونے والی آئندہ وکست بھارت سنکلپ یاترا کے بارے میں بھی آگاہ کیا جس کے لئے وہ ضلع ڈوڈہ کے مرکزی نوڈل افسر بھی ہیں۔اُ نہوںنے محکموں پر زور دیا کہ وہ ضلع بھر میں اَپنی سکیموں کی مکمل تشہیر اور ان کی صد فیصد تکمیل کے لئے حکمت عملی تیار کریں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ سنکلپ یاترا مرکزی حکومت کی ایک انوکھی پہل ہے جس کا مقصد ترقیاتی اور فلاحی سکیموں میں بیداری پیدا کرنا اور جن بھاگیداری کو یقینی بنانا ہے۔اس یاترا کے اہم اجزأ میں سے ایک یہ ہے کہ یہ نہ صرف معلومات فراہم کرے گی بلکہ سکیموں کے بارے میں رائے بھی جمع کرے گی۔ یاترا کے دوران لوگ اپنے تجربات ’’کہانی میری زبانی‘‘شیئر کر سکیں گے۔ ان وینوں سے وزیر اعظم کے’ من کی بات‘ پروگرام کا براہ راست ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم کے ساتھ ورچوئل سوال و جواب کا سیشن بھی ہوگا۔یاترا کے دوران موقعہ پر موجود خدمات جیسے ہیلتھ کیمپس، آدھار اندراج، مائی بھارت رضاکاروں کے اندراج کی سہولیت بھی فراہم کی جائے گی۔ اِس کے علاوہ کرشی سرگرمیاں جیسے ڈرون مظاہرے اور سوئیل ہیلتھ کارڈ اور نیچرل فارمنگ ترقی پسند کسانوں کے ساتھ بات چیت بھی یاترا کے اہم مقاصد ہوں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا