پانی کا منصفانہ استعمال کیا جائے

0
0

پانی انسان کی بنایدی ضروریات میں سے ایک ہے۔اس بات میں کوئی شک نہیں دنیا میں آبی ذخائر کی بھی کوئی کمی نہیں ہے لیکن آج بھی ایسے حالات ہیں کہ عام انسان پانی جیسی بنیادی ضرورت کیلئے پریشان ہے۔اس شدید گرمی میں پانی اور بجلی کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے، تاکہ عام زندگی کسی بھی سطح پر متاثر نہ ہو۔ گرمی کی لہر سے لوگوں کو کئی طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ درجہ حرارت میں مسلسل اضافے سے شہری علاقوں کے لوگوں کو خاص طور پر گرمی کی لہر کا سامنا ہے۔ شدید گرمی میں پانی اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی جیسے مسائل کا سامنا کرنا کسی مسکل سے کم نہیں ہے۔ دوسری جانب بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی پانی کی سپلائی کو متاثر کرتی ہے کیونکہ بہت سے علاقوں میں پانی کی فراہمی کا انحصار بجلی پر ہے۔ گرمیوں میں ہم اپنے جسم میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھنے کے لیے زیادہ پانی پیتے ہیںاور پانی کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ہمیںکم از کم 8 گلاس تک پانی پیناچاہئے کیونکہ گرمی کے ان ایام میں انسانی جسم کو پانی کی کافی ضرورت ہوتی ہے۔موسم گرما میں پانی کی مانگ کئی گنا بڑھ جاتی ہے اور انسانی جسم کو پانی کی کافی ضرورت ہے۔لیکن پانی کی عدم دستیابی اپنے آپ میں ایک مشکل ہے۔ حال ہی میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پانی کے بحران کے درمیان یوپی اور ہریانہ کی بی جے پی حکومتوں سے مدد کی اپیل کی۔ دوسری طرف وادی کشمیر کے لوگوں کو مشورہ دیاگیاکہ وہ پینے کے پانی کا درست استعمال کریں۔ اس وقت ہمیں پانی کامنصفانہ استعمال کرنا چاہئے۔دوسری جانب عام عوام کو پانی کا صحیح استعمال کرتے ہوئے پانی کی اقدار کو سمجھنا چاہئے۔ایک طرف انتظامیہ لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے لیکن دوسری طرف عام آدمی کو قدرتی وسائل کو احتیاط اور سمجھداری سے استعمال کرنا چاہیے۔ شدید گرمی میں لوگوں کو پانی کی شدید پریشانی کا سامنا کسی مشکل سے کم نہیں ہے اور متعلقہ محکمہ کو پانی کی معقول اور بروقت سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے ہر وقت کوشاں رہنا چاہئے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا