پانچ ریاستوں کے انتخابات اور عوام

0
0

جب سے ملک کی پانچ ریاستوںمیں انتخابات کا بگل بجا ہے تب سے ملک کی سیاسی پارٹیاں عوام کو لبھانے کی بھرپور کوشش میں محنت شاقہ کرنے کی سعی کررہی ہیں۔ ان انتخابات میں تمام ریاستوں بھاجپا اورکانگریس کے ٹکر کا مقابلہ ہے دونوں سیاسی پارٹیوں کا اسٹار لیڈران محنت کررہے ہیں اور کانگریس اس سلسلے میں پرجوش نظر آرہی ہے ۔دراصل میزوم،چھتیس گڑھ،مدھیہ پردیش،راجستھان ،تنلگانہ میں انتخابات کا اعلانات کی تواریخ اسی ماہ کے آخر میں تہہ ہوئے ہیں پانچوں ریاستوں میں مجموعی طور پر 679 اسمبلی نشستیں ہیںمدھیہ پردیش میں 7 نومبر کو، راجستھان میں 23 نومبر کو، چھتیس گڑھ میں 7 اور 17 نومبر کو، تلنگانہ میں 30 نومبر کو اور میزورم میں 7 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ ان سبھی ریاستوں کے نتائج ایک ساتھ 3 دسمبر کو سامنے ائیں گے مدھیہ پردیش میں اس وقت بی جے پی کی حکومت ہے، جبکہ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں کانگریس برسراقتدار ہے۔ دیگر دو ریاستوں کی بات کی جائے تو تلنگانہ میں کے. چندرشیکھر ررائو کی بی ار ایس (بھارتیہ راشٹر سمیتی) اقتدار میں ہے اور میزورم میں جورم تھنگا کی میزو نیشنل فرنٹ اقتدار پر قابض ہے۔ چونکہ 2024 میں عام انتخاب بھی ہونا ہے، اس لیے پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخاب کو ’سیمی فائنل‘ بھی تصور کیا جا رہا ہے۔ ان انتخابات میں یہ بات بہت خاص کہ کیا اپوزیشن یعنی انڈیا الائنس بنانا عوام کی نظر میں کتنا اہم ہے ان انتخابات اگر چہ عوام کے ہاتھ میں مقامی لیڈروں کی قسمت ہے لیکن ان انتخابات سے تقریبا یہ فیصلہ بھی ہوجائے گا کہ 2024کے عام انتخابات میں ملک کی عوام کا کیا موڈ ہے اور کانگریس کی بھارجوڑو یاترا کا اثر کتنا ہوگا۔ان انتخابات میںیہ بات بھی بہت اہم ہے۔حالانکہ انتخابات کی سب سے اہم بات عوام کے مقامی مسائل بھی ہونے چاہئے خیر عوام کی نظر اس بات کس طرف ہے اس کا فیصلہ انتخابات کا نتائج آنے کے بعد ہے ۔بھاجپا اور کانگریس کی انتخابی مہم زور و شور سے جاری ہے اور ادھر راجستھان سے انتخابات کے قریب کانگریس لیڈروں پر ای ڈی نے بھی چھاپے مارے جس کا بھاجپا نے خوب استقبال اور کانگریس نے خوب مخالفت کی ہے ۔ آمد ہ انتخابات میںتقریبا ملک کی عوام کے موڈ کا پتہ بھی چل جائے گا لیکن ضرور ت ہے انتخا بات میں کوئی بھی پارٹی فرقہ پرستی کو انتخابات کے لئے پیمانہ نہ بنائے بلکہ عوامی ترقی کے مسائل کو انتخابات کے لئے پیمانہ بنائیںملک کی عوام کو ملکرفرقہ طاقتوں کو شکست دینے کی ضرورت ہے پانچ ریاستوں کے انتخابات اور عوام

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا