ٹیوب ویل کام نہیں کر رہے، دھان کاشتکار خودکشی کے دہانے پر: ٹونی

0
0

کہا ایل جی انتظامیہ ٹیوب ویل کے بحران کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے مضبوط اقدامات کریں
لازوال ڈیسک
سوچیت گڑھ// جے کے پی سی سی کے جنرل سکریٹری اور ڈی ڈی سی ممبر سچیت گڑھ کے ترنجیت سنگھ ٹونی نے غیر فعال ٹیوب ویلوں اور کھیتوں میں آبپاشی کے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے دھان کے کاشتکاروں کو درپیش سنگین صورتحال کے بارے میں بات کی ۔وہیں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے پرجوش اپیل میں، ٹونی نے اس تباہی کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کی درخواست کی جو کسانوں کو خودکشی کے دہانے پر لے جا سکتی ہے۔ٹونی نے انکشاف کیا کہ اس وقت 50 سے زائد ٹیوب ویلز ناکارہ ہیں، جس سے کھیتی باڑی کا ایک بڑا حصہ خشک اور غیر پیداواری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حیران کن طور پر، ان ٹیوب ویلوں کے ذمہ دار چیف انجینئرز اور ایگزیکٹو انجینئرز کے پاس ناکارہ انفراسٹرکچر کی مرمت کے لیے ضروری فنڈز کی کمی ہے، جس سے آبپاشی کے اہم محکمے مکمل طور پر رک گئے ہیں۔
وہیںدھان کے کاشتکاروں کی حالتِ زار کے تئیں دکھائی جانے والی بے حسی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، ٹونی نے بحران سے نمٹنے کے لیے مضبوط اقدامات کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے چاول اگانے والے خطوں کے مقابلے کشمیر کے سیب کے کاشتکاروں کو دی جانے والی توجہ میں واضح تفاوت کو اجاگر کیا، جہاں کسانوں کو مصیبت کے وقت نظر انداز اور بے حسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ٹونی نے دھان کی کاشت کے اہم مرحلے کے دوران کسانوں کو درپیش چیلنجوں کو بڑھاتے ہوئے، آبپاشی کے پانی کی سنگین کمی پر زور دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بحران کو مزید بڑھنے سے روکنے اور کسانوں کی روزی روٹی کے تحفظ کے لیے حکام کی بروقت مداخلت ناگزیر ہے۔وہیںایل جی سنہا سے براہ راست درخواست میں، ٹونی نے ٹیوب ویلوں کی مرمت کے لیے ضروری فنڈز مختص کرنے اور دھان کے کھیتوں میں آبپاشی کے پانی کی بلا تعطل بہاؤ کو یقینی بنانے کے لیے فیصلہ کن کارروائی پر زور دیا۔ انہوں نے کسانوں کے مصائب کو دور کرنے اور مایوسی کے باعث خودکشیوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے پر زور دیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا