مودی نے 22 لوگوں کا 16 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کیا: راہل

0
0

کہاآئین ہندوستان کی آواز ہے اور بی جے پی اس آئین پر حملہ کر رہی ہے
یواین آئی

شملہ؍؍ کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ملک کے صرف 22 لوگوں کو کروڑ پتی بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں اور پچھلے دس برسوں میں ان کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیے گئے لیکن کسانوں کا قرضہ معاف نہیں کیا گیا ۔مسٹر گاندھی نے آج ہماچل پردیش کے سرمور ضلع کے ناہن میں کانگریس کے حق میں مہم چلاتے ہوئے مسٹر مودی کو نشانہ بنایا۔ ریاست میں کانگریس پارٹی کے چاروں لوک سبھا امیدواروں کی جیت کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اور پرینکا دہلی میں آپ کے سپاہی ہیں اور دہلی میں ہماچل پردیش کی آواز بلند کریں گے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ آج جب ہماچل پردیش میں آفت آئی تو مسٹر مودی نے ریاست کی کوئی مدد نہیں کی۔ ریاست میں اس آفت سے 22 ہزار کنبے متاثر ہوئے اور مرکزی حکومت نے کچھ نہیں دیا۔ یہاں تک کہ نقصان کے 9000 کروڑ روپے بھی مرکزی حکومت نے ہماچل پردیش کو ابھی تک نہیں دیے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ مسٹر نریندر مودی، اڈانی اور میڈیا کی پارٹنرشپ کی وجہ سے ہماچل کے سیب کاشتکاروں کو صحیح قیمت نہیں مل رہی ہے۔ مودی نے سیب اسٹوریج کی پوری سہولت ایک شخص کو دے دی ہے اور وہ سیب کی قیمت کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر ملک کے 20-25 لوگوں کے لئے کام کر رہے ہیں۔ ملک کے سات ہوائی اڈے اڈانی کی کمپنی کو دیے گئے ہیں اور اڈانی کی کمپنی ہتھیار بنانے کا کام بھی کر رہی ہے۔ پورا ملک جانتا ہے کہ جب تک مسٹر مودی اقتدار میں ہیں اڈانی کی کمپنی منافع کمائے گی۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم ملک کے صرف 22 لوگوں کو کروڑ پتی بنانے کا کام کر رہے ہیں۔ پچھلے دس برسوں میں ان کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کیے گئے ہیں، لیکن کسانوں کے قرضے معاف نہیں کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج میڈیا سیب کی قیمتوں، کسانوں اور مزدوروں کے مسائل پر بحث نہیں کرتا بلکہ اڈانی کی شادی کو دکھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں صرف 22لوگوں کے خواب پورے ہو رہے ہیں باقی ملک دیکھتا رہتا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے نوٹوں کی منسوخی کے ذریعے کروڑوں چھوٹے تاجروں کو برباد کردیا اور غلط گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو نافذ کیا۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی ملک کے کروڑوں لوگوں کو لکھ پتی بنانے جا رہی ہے۔ اگر کانگریس پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو ایک سال میں ہر غریب عورت کے کھاتے میں ایک لاکھ روپے جمع ہوں گے۔ کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت دی جائے گی۔ سرکاری شعبے میں 30 لاکھ ملازمتیں فراہم کریں گے اور منریگا کی یومیہ اجرت کو 400 روپے تک بڑھا دیں گے۔ اس کے ساتھ گریجویٹ نوجوانوں کو پہلی ملازمت حاصل کرنے کا حق دیا جائے گا، جس کے تحت انہیں سرکاری کمپنیوں اور اداروں میں ملازمت فراہم کی جائے گی۔ کسانوں کے قرض معاف کرنے کے ساتھ ساتھ ہم آنگن واڑی میں کام کرنے والی خواتین اور آشا ورکروں کی آمدنی کو بھی دوگنا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مفت تحفہ نہیں ہے، بلکہ عوام کا حق ہے، جو مرکز میں کانگریس کی حکومت بننے کے بعد دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئین ہندوستان کی آواز ہے اور بی جے پی اس آئین پر حملہ کر رہی ہے، لیکن کانگریس کارکن بی جے پی کے خلاف بھرپور جدوجہد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کوئی عام کتاب نہیں بلکہ اس کی سوچ ہزاروں سال پرانی ہے اور یہ کتاب ملک کی آواز ہے۔اس موقع پر کانگریس کے ریاستی انچارج راجیو شکلا، ریاستی کانگریس صدر پرتیبھا سنگھ، شملہ سے کانگریس پارٹی کے امیدوار ونود سلطان پوری، وزیر صنعت ہرش وردھن چوہان، ایم ایل اے اجے سولنکی اور کانگریس پارٹی کے عہدیدار اور کارکنان موجود تھے۔
کانگریس کے اسٹار پرچارک راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ان کے خون کا آخری قطرہ بھی ہماچل اور کانگریس پارٹی کی خدمت کے لیے وقف رہے گا مسٹر گاندھی نے یہ بات اتوار کو ہماچل پردیش کے سرمور ضلع کے ناہن میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ مسٹر سکھویندر سنگھ سکھو 40 سال کی محنت کے بعد وزیر اعلیٰ بنے ہیں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ انہوں نے سکھو جی کو سخت محنت کرتے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ‘میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہمارے خون کا آخری قطرہ بھی ہماچل اور کانگریس پارٹی کی خدمت کے لیے وقف رہے گا۔ میں ہمیشہ کانگریس کے نظریے کو عوام تک لے جانے کے لیے پرعزم ہوں۔‘‘
انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سخت مذمت کی اور کہا کہ انہوں نے ہماچل میں ہماری حکومت گرانے کی کوشش کی۔ عوام سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماچل کے لوگ چاروں لوک سبھا سیٹیں کانگریس کو دیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکنوں نے آزادی کی جنگ لڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کہہ رہے ہیں کہ اگر ہماری حکومت 400 سے تجاوز کر گئی تو ہم آئین کو پھاڑ کر پھینک دیں گے۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ دو کروڑ نوجوانوں کو نوکریاں دیں گے، وہ نوکریاں کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ 30 لاکھ سرکاری نوکریاں خالی پڑی ہیں اور جب ہم اقتدار میں آئیں گے تو وہ نوکریاں آپ کو دیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم ‘پہلی نوکری پکا اختیار’ کے نام سے ایک نیا حق لانے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی ہے تو اڈانی ہے۔ انہوں نے ہماچل کے سیب اڈانی کے حوالے کر دیئے۔ ہوائی اڈہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی نے تقریباً 25 لوگوں کے 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیے لیکن ہماچل میں ہونے والی آفت میں ہوئے نقصان کے لیے 9 ہزار کروڑ روپے نہیں دیے۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ اگر کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو سب سے پہلے وہ غریبوں کی فہرست بنائیں گے جس میں ہر خاندان سے ایک خاتون کو منتخب کیا جائے گا اور 5 جولائی کو اس کے کھاتے میں 8500 روپے جمع کرائے جائیں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا