ٹارگیٹ کلنگ سے نفرت پیدا ہو تی ہے اور یہ ریاست کے لئے ٹھیک نہیں: غلام نبی آزاد

0
0

کہامیں نے بطور وزیرا علیٰ جموں وکشمیر کے تینوں خطوں میں برابری کی بنیاد پر انصاف فراہم کیا
یواین آئی

جموں؍؍جموں وکشمیر ڈیموکریٹک آزاد پارٹی(ڈی اے پی) کے سربراہ غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ ٹارگیٹ کلنگ سے نفرت پیدا ہو جاتی ہیں اور یہ ملک و ریاست کے لئے ٹھیک نہیں۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں اس وقت بے روزگاری نے سنگین رخ اختیار کیا ہوا ہے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے ایک قومی نیوز چینل کو دئے گئے انٹرویو کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں بے روزگاری نے سنگین رخ اختیار کیا ہوا ہے اور حکومت کی جانب سے اس سنگین مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہیں۔اْن کے مطابق ٹیلی ویژن پر ڈیلوپمنٹ کے بارے میں بہت کچھ کہا جارہا ہے لیکن یہاں پر اب مزدوروں کے لئے روزگار دستیاب نہیں وہ باہر کی ریاستوں میں مزدوری کے لئے جاتے ہیں۔اْنہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ٹارگیٹ کلنگ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ اس سے نفرت پیدا ہو جاتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایک خاص طبقے کشمیری پنڈتوں اور غیر مقامی مزدوروں کی ٹارگیٹ کلنگ سے ریاست بدنام ہو رہی ہیں اور یہ ملک اور جموں وکشمیر کے لئے ٹھیک نہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ اس سے ریاست کی بدنامی ہو رہی ہے اورملک کی مختلف ریاستوں میں مقیم کشمیر یوں کے لئے بھی مشکلات پیدا ہو جاتے ہیں۔غلام نبی آزاد نے کہاکہ بطور وزیرا علیٰ جموں وکشمیر کے تینوں خطوں میں برابری کی بنیاد پر انصاف فراہم کیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ الیکشن آرہے ہیں لہٰذا مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیمی سیاست نہیں کرنی چاہئے کیونکہ اس طرح کی سیاست سے ملک اور ریاست کو پہلے ہی نقصان پہنچا ہے۔واضح رہے کہ بونجواہ میں آج ہونے والا جلسہ عام موسلادھار بارش کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا تاہم ڈوڈہ کے مختلف بلاکس سے آنے والے وفود جن میں ایس سی اور ایس ٹی کے ڈیپوٹیشن اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل تھے، غلام نبی آزاد چیئرمین ڈیموکریٹک آزاد پارٹی اور سابق چیف منسٹر جموں و کشمیرسے ملاقی ہوئے۔ وفود نے بتایاکہ گزشتہ چند سالوں سے انہیں درپیش مسائل اور مشکلات کا سامنا ہے۔ طبی عملے اور ڈاکٹروں کی کمی، ڈوڈہ میڈیکل کالج میں کام کرنے کی سست رفتارقابل ذکرہے۔ انہوں نے مسٹر آزاد کو جموں و کشمیر کے اس انتہائی پسماندہ علاقے کے نوجوانوں کی مکمل بے روزگاری سے آگاہ کیا۔ غلام نبی آزاد کا دورہ پروگرام کل یعنی پیر کے روز اس طرح رہے گا جیسا کہ پہلے جاری کیا گیا ہے۔وفود نے مسٹر آزاد سے مداخلت طلب کی اور ڈوڈہ کے مصیبت زدہ لوگوں کو کچھ خاطر خواہ ریلیف یقینی بنانے کی نمائندگی کی۔ جو لوگ بڑی تعداد میں ڈیپوٹیشن کی شکل میں آئے تھے انہیں مسٹر آزاد نے وقت پر ہر طرح کی مداخلت کو یقینی بنایا۔ مسٹر آزاد نے مزید کہا کہ انہوں نے جموں اور کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے مختصر دور میں جو ٹریپلشفٹ ورک کلچر متعارف کرایا تھا اسے 2008 کے بعد آنے والی حکومتوں نے مکمل طور پر خیرباد کہہ دیا ہے۔ ڈی اے پی ایک بار پھر ترقیاتی دور کے ساتھ شروع ہونے کو یقینی بنانے کے لیے تاکہ جموں اور کشمیر کے لوگوں کو بالخصوص اور دور دراز کے دیہی علاقوں کو درپیش تمام مسائل کو حل کیا جا سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا