شاہ ہلال
اننت ناگ ؍؍ جنوبی ضلع اننت ناگ کے ویری ناگ میں منگل سیدو روزہ کراٹے پرائمیر لیگ بدھ کو اختتام پذیر ہوا. لیگ میں کشمیر ڈیوڑزن کے سوپور، بارہمولہ سرینگر،شوپیان،کولگام،پلوامہ اور اننت ناگ اضلاع کے علاوہ جموں صوبہ کے ادھپور اور راجوری سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں نے بھی حصہ لیا۔لیگ کامقصد کھلاڑیوں کو جدید تکنیک سے ا?گاہی دینا ہے۔تاکہ بچے نہ صرف جسمانی طورتندرست رہ سکیں بلکہ آجکل جو نوجوان منشیات اور نشہ آور چیزوں کی اور مبتلا ہو رہے ہیں ۔انہیں کھیل کود کے ساتھ ساتھ مارشل آرٹ کی طرف راغب کرانا ہے، کراٹے لیگ کا اہتمام براؤن لائن کراٹے انٹرنیشنل اکیڈمی آف مارشل آرٹس ویری ناگ نے کیا تھا۔اختتامی تقریب کے موقع پر,ڈی ایس پی ڈورو ڈاکٹر اشان گپتا،صدر میونسپل کمیٹی ڈورو ویری ناگ محمد اقبال آہنگر،اویامہ کراٹے اکیڈمی آف مارشل آرٹ ریئس احمد کے علاوہ دیگر ماہرین بھی موجود تھے۔اسکے علاوہ کراٹے شائقین کی ایک اچھی تعداد نے بھی لیگ میں شرکت کی۔لیگ میں آئے کھلاڑیوں میں کافی جوش وخروش نظر آیا۔اس دوروزہ کراٹے لیگ میں بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو توصیفی اسناد اور سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا۔اس موقعہ پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے عامر گلزار نے کہا کہ کراٹے لیگ فسٹ کا مقصد بچوں کو پڑھائی کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ کھیل کود کی طرف راغب کرانا تاکہ جو منشیات کا وباء یہاں پھیل چکا ہے اس سے بچے دور رہ سکیں۔انہوں نے کہاکہ کہ اس لیگ کا اہتمام اکیڈمی نے یوتھ سروس اینڈ سپورٹس کے اشتراک سے کیا اور اس سے پہلے ضلع کے کئی مقامات پر اسطرح کے تربیتی کیمپ کا اہتمام اکیڈمی نے بذات خود کیا جہاں نوجوان کافی حد تک مارشل آرٹ سے متاثر ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ایسے لیگ منعقد کرانے کا کام سرکار کا تھا لیکن آج تک سرکار کی طرف سے مارشل آرٹ و سیلف ڈیفنس کلبوں کیلئے کسی بھی قسم کا کوئی بھی مدد فراہم نہیں ہوا۔عامر نے ایل جی انتظامیہ و ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ ڈاکٹر بشارت قیوم سے اپیل کی کہ کراٹے سیکھانے کیلئے ضلع میں اکیڈمی کو میٹ فراہم کیا جائے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو کراٹے کی اور راغب کریں۔انہوں نے کہاکہ ایسے تربیتی کیمپ کرانے کا صرف مقصد یہی ہے کہ جو نوجوان منشیات کی لت میں آئے روز مبتلا ہو رہے ہیں انہیں اس وباء سے نکال کر کراٹے کی طرف راغب کریں۔تاکہ انکی زندگی ایک اچھے راستے پر آ سکیں۔ادھر مقامی لوگوں نے براؤن لائن انٹرنیشنل اکیڈمی آف مارشل آرٹ کی کافی سراہنا کی اورکہا کہ ایسے ہونہار نوجوان لڑکے کی جتنی تعریفیں کی جائے گی اتنی کم ہو گی کیونکہ ایسے لڑکے کی سوچ سے ہی نوجوان لڑکے لڑکی اپنا مستقبل بنانے کیلئے ایک اچھے راستے پر چل سکیں۔