وزیر داخلہ دو روزہ دورے پر چار اکتوبر کو وارد جموں ہونگے

0
0

راجوری اور بارہ مولہ میں دو عوامی ریلیوں سے خطاب کریں گے،راجوری میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا
یواین آئی

جموں/سرینگر؍؍ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ چار اکتوبر کو دو روزہ دورے پر جموں وکشمیر وارد ہونگے جس دوران وہ راجوری اور بارہ مولہ میں دو عوامی ریلیوں سے خطاب کے علاوہ سری نگر میں سیکورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیں گے۔سرکاری ذرائع نے دورے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ چار اکتوبر کے روز وزیر داخلہ امیت شاہ جموں وارد ہونگے۔انہوں نے کہا کہ چار اکتوبرکو وزیر داخلہ امیت شاہ راجوری میں عوامی جلسے سے خطاب کے بعد متعدد تعمیراتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھی گے جبکہ صبح کے اوقات میں وہ ماتا ویشنو دیوی مندر پر بھی حاضری دیں گے۔اْن کے مطابق پانچ اکتوبر کے روز وزیر داخلہ سری نگر کے راج بھون میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے جس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، فوج ، پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کے ساتھ ساتھ سیول انتظامیہ کے آفیسران بھی شریک ہونگے۔انہوں نے کہاکہ اسی روز وزیر داخلہ بارہ مولہ میں عوامی ریلی سے خطاب کریں گے اور سری نگر میں متعدد ڈیلوپمنٹ پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔راجوری میں وزیر داخلہ امیت شاہ کی ریلی کے پیش نظر ضلع بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے متعدد علاقوں میں تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران مکینوں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے گئے۔ضلع میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطرسیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق جمعے کی شام کو راجوری میں مشکوک افراد کی نقل وحرکت کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے کئی رہائشی مکانات کی تلاشی بھی لی جس دوران مکینوں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے گئے۔ذرائع کے مطابق ضلع بھر میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہے۔راجوری ضلع کے سبھی علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے ناکوں کا جال بچھایا جہاں پر ہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورے کے پیش نظر راجوری میں سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے۔انہوں نے بتایا کہ ریلی کے مقام اور اْس کے ارد گرد علاقوں کو سیکورٹی فورسز نے پوری طرح سے سیل کیا اور کسی کو بھی اس طرف آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔بتادیں کہ 11اگست کو راجوری کے درہال علاقے میں دو فدائین نے فوجی کیمپ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار فوجی اور دو ملی ٹینٹ مارے گئے۔امسال مئی کے مہینے میں راجوری کے لام سیکٹر میں فوج نے دراندازی کی ایک کوشش کو ناکام بنانے کے دوران ایک جنگجو کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا