نئی دہلی، // نو منتخب ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کی سرگرمیوں کو وزارت کھیل نے یہ الزام لگاتے ہوئے کہ اس نے موجودہ قواعد و ضوابط کو "مکمل نظر انداز” کی ہے معطل کردیا ہے وزارت کھیل نے ایک پریس بیان میں کہاکہ "ڈبلیو ایف آئی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دیں وزارت کھیل نے کہا کہ گونڈا میں انڈر 15 اور انڈر 20 قومی مقابلوں کا اعلان ’جلد بازی‘ میں کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں مناسب اصول پر عمل نہیں کیا گیا”۔
وزارت کھیل نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ ریسلنگ فیڈریشن کے نومنتخب صدر سنجے کمار سنگھ کی طرف سے 21 دسمبر کو جونیئر قومی مقابلے اس سال کے اختتام سے قبل شروع کرانے کا فیصلہ قوانین کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح پہلوانوں کو کم از کم 15 دن پہلے فیصلے سے آگاہ کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ اپنی تیاری کر سکیں۔
وزارت نے کہا کہ قواعد یہ بتاتے ہیں کہ تیاریوں کے لیے کم از کم 15 دن کا نوٹس درکار ہے۔
وزارت نے اپنے بیان میں کہاکہ”اس طرح کے فیصلے (ہولڈنگ نیشنلز) کو ایگزیکٹو کمیٹی کے ذریعہ لیا جاتا ہے، جس سے پہلے ایجنڈا پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈبلیو ایف آئی آئین کے آرٹیکل XI کے تحت ‘نوٹس اور کورم برائے میٹنگ’ کے عنوان کے تحت ای سی کے لیے کم از کم میٹنگ کے لئے نوٹس کی مدت 15 دنوں کا ہوتا ہے اور کورم 1/3 نمائندوں کا ہوتا ہے۔ حتیٰ کہ ہنگامی ای سی اجلاس کے لیے کم از کم نوٹس کی مدت سات دن کی ہوتی ہے جس میں نمائندوں کے 1/3 حصہ کورم کی ضرورت ہوتی ہے،”
وزارت نے کہا کہ "ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نو منتخب ادارہ سابقہ عہدیداروں کے کنٹرول میں ہے اور اسپورٹس کوڈ کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہا ہے۔”
انہوں نے کہاکہ ’’فیڈریشن کا کام کاج سابق عہدیداروں کے زیر کنٹرول احاطے سے چلایا جا رہا ہے۔ سابق عہدیداروں پر پہلوانوں نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے اور عدالت اس وقت اس کیس کی سماعت کر رہی ہے۔‘‘
اس سے قبل انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے سابق صدر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی سنجے سنگھ جمعرات کو ہوئے انتخابات میں صدر کے عہدے کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ اس نے حریف سابق دولت مشترکہ کھیلوں کی گولڈ میڈلسٹ انیتا شیوران کو شکست دی تھی۔ انتخابات کے بعد ساکشی ملک نے احتجاجاً ریسلنگ کو الوداع کہہ دیا تھا۔
دریں اثنا، اولمپک میڈلسٹ بجرنگ پونیا نے وزارت کھیل کے نو منتخب ڈبلیو ایف آئی باڈی کو معطل کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
سنجے سنگھ، اتر پردیش ریسلنگ باڈی کے سابق سربراہ اور ڈبلیو ایف آئی کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی ساتھی، جمعرات کو ڈبلیو ایف آئی کے نئے صدر کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ اس سال کے شروع میں پونیا نے برج بھوشن اور ڈبلیو ایف آئی کی سابقہ حکومت کے خلاف مہینوں تک احتجاج کرتے ہوئے بغاوت کا جھنڈا بلند کیا تھا، انہوں نے اس ہفتے کے شروع میں سنجے سنگھ کے ڈبلیو ایف آئی کے نئے صدر کے طور پر انتخاب پر اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی پدم شری ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’’معطلی کا خیرمقدم کرتے ہوئے پونیا نے کہا کہ وہ اپنا پدم شری ایوارڈ واپس لینے کے لیے تیار ہوں گے، بشرطیکہ حکومت برج بھوشن اور ان کے قریبی ساتھیوں کو ریسلنگ باڈی سے دور رکھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "وزارت نے صحیح فیصلہ کیا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ "ہم پر سیاسی طور پر الزامات لگائے گئے، انہوں نے کہا کہ ہم اپنے علاقے کے لحاظ سے تقسیم ہیں۔ اسے ہریانہ بمقابلہ یوپی کی طرح پیش کیا گیا۔ جناب، ہم ملک کے لیے تمغے جیتتے ہیں۔ وہ سب کو دھمکیاں دے رہے تھے۔ کیا، برج بھوشن حکومت سے بڑا ہے؟”