کہامیں نے لوگوں کو نہیں لوٹااور میرا ٹریک ریکارڈ صاف ہے
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍؍ چیئرمین ڈی پی اے پی غلام نبی آزاد نے نیشنل کانفرنس لیڈروں کی سخت مذمت کی، اور کسی بھی حلقے سے احسان لیے بغیر لوگوں کی خدمت کرنے کے اپنے عزم پر زور دیا۔ برین ، نشاط اور گاندربل میں ہجوم سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی لگن پر زور دیا۔ بی جے پی کے ساتھ وابستگی کے الزامات عائد کرتے ہوئے، ڈی پی اے پی کے چیئرمین نے واضح طور پر کہا کہ جو لوگ اس طرح کے الزامات لگاتے ہیں، انہیں خود کا جائزہ لینا چاہئے، کیونکہ ان کی خود بی جے پی کے ساتھ وابستگی کی تاریخ ہے۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنے پس منظر کی جانچ پڑتال کریں، بی جے پی کے ساتھ ان کی ایک تاریخ ہے ۔ انہوں نے گاندربل میں این سی لیڈروں کے ٹریک ریکارڈ پر سوال اٹھائے اور کہا کہ ذمہ داری کے باوجود وہ عوام کو ٹھوس فوائد پہنچانے میں ناکام رہے۔ انہوں نے خالی وعدوں اور نعروں کے لیے ان کے رجحان پر افسوس کا اظہار کیا، ان کی بیان بازی کو ان کی بے عملی کی حقیقت سے متصادم کیا۔
آزاد نے کہاکہ میں ہی تھا جس نے گاندربل کو ضلع کا درجہ دیا۔ این سی لیڈروں نے صرف خودمختاری کا نعرہ لگا کر لوگوں کو بیوقوف بنایا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خدا کی قسم میں نے موجودہ حکومت سے کوئی احسان نہیں لیااور نہ ہی کوئی پیسہ لیا۔ درحقیقت میں نے کوئی سکینڈل نہیں کیا اور نہ ہی لوگوں کو لوٹا کیونکہ میرا ٹریک ریکارڈ واضح ہے اور کوئی مجھ پر کرپشن یا کسی اور غلط کام کا الزام نہیں لگا سکتا۔انہوں نے کہاکہ میں میرٹ پر کام کرتا ہوں اور اگر لوگ میرا ساتھ دیں تو میں انہیں صرف چھ ماہ میں نتائج دکھاؤں گا۔ انہوں نے اپنے ایجنڈے کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا، ہمیں مزید کالج، اسکول، یونیورسٹیاں، اور سڑکیں، اور بھی زیادہ اضلاع بنانے ہوں گے۔ آزاد نے تاریخی طور پر لوگوں کا استحصال کرنے والی جماعتوں کی جانب سے زمینی سطح پر ٹھوس ترقی نہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ایسی جماعتوں کو مسترد کریں اور اس کے بجائے حقیقی ترقی کے لیے پرعزم افراد کو ووٹ دیں۔ انہوں نے ان جماعتوں کی طرف سے کئے گئے ترقیاتی اقدامات کی عدم موجودگی پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کانگریس میں اپنے تجربے کے مقابلے میں اس کی انفرادیت کو نوٹ کرتے ہوئے، انہیں موصول ہونے والے زبردست ردعمل کا ذکر کیا۔
انہوں نے شہر کے مرکز، عیدگاہ، نشاط، اور گاندربل جیسے علاقوں تک پہنچنے کی اپنی کوششوں پر روشنی ڈالی، جو طویل عرصے سے نظر انداز ہیں۔ انہوں نے بعض جماعتوں کے مضبوط گڑھ کے زوال کی نشاندہی کرتے ہوئے اس کی وجہ ان کی وعدوں کو پورا کرنے اور عوام کی موثر خدمت کرنے میں ناکامی کو قرار دیا۔ آزاد نے بعض پارٹیوں کے ذریعہ پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) جیسے سخت قوانین کے غلط استعمال پر تنقید کی، ان کی ناانصافی اور ظلم کے ٹریک ریکارڈ کو اجاگر کیا۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اس طرح کے طرز عمل کو مسترد کریں، انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ کسی بھی بے گناہ فرد کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک یا مناسب ثبوت کے بغیر حراست میں نہ لیا جائے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ لیکن بے روزگار نوجوانوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے مقامی لوگوں کے لیے ملازمتیں پیدا کرنے کو ترجیح دینے کا عزم کیا تاکہ انہیں علاقے سے باہر کے امیدواروں سے سخت مقابلے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اس موقع پر دیگر لوگوں میں عامربھٹ لوک سبھا امیدوار، سلمان نظامی ترجمان اعلیٰ ، پیر بلال زونل صدر و دیگران موجود تھے۔