لازوال ویب ڈیسک
ملتان، پاکستان نے بلے بازوں کی شاندار کارکردگی کے بعد نعمان علی (آٹھ وکٹ) کی خطرناک گیندبازی کی بدولت انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 152 رن سے شکست دے دی۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان نے تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔
جمعرات کو پاکستان نے آغا سلمان (63) کی نصف سنچری کی مدد سے دوسری اننگز میں 221 رنز بنائے اور انگلینڈ کو جیت کے لیے 297 رنز کا ہدف دیا۔ دوسری اننگز میں 36 رنز پر دو وکٹیں گنوانے کے بعد مشکلات میں گھری انگلینڈ کی ٹیم آج نعمان علی کی گیندبازی کے سامنے 144 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور پاکستان نے 152 رنز سے کامیابی حاصل کی۔
ملتان میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن انگلینڈ نے 36 رنز دو کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو جو روٹ اور اولی پوپ وکٹ پر موجود تھے۔
پاکستان کو دن کے آغاز میں ہی پہلی کامیابی مل گئی اور 37 کے مجموعی اسکور پر ساجد خان نے پوپ کو اپنی ہی گیند پر کیچ کر کے پویلین رخصت کردیا۔
جو روٹ نے ہیری بروک کے ساتھ مل کر اسکور کو 55 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر انگلینڈ کی تاریخ کے سب سے کامیاب بلے باز نعمان علی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔
بروک نے بین اسٹوکس کے ہمراہ اگلے چند اوورز میں برق رفتاری سے بیٹنگ کی اور اسکور کو 78 تک پہنچا دیا لیکن نعمان نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو کامیابی دلاتے ہوئے بروک کو بھی ایل بی ڈبلیو کردیا۔
جیمی اسمتھ کا بھی وکٹ پر قیام چند گیندوں تک محدود رہا اور چھ رنز بنانے کے بعد وہ بھی نعمان کی گیند پر کپتان شان مسعود کو کیچ دے بیٹھے۔
اس کے بعد بین اسٹوکس کا ساتھ دینے برینڈن کارس آئے اور دونوں نے تیزی سے رنز اسکور کرتے ہوئے اسکور 125 تک پہنچا دیا لیکن نعمان کی ایک گیند پر کریز سے باہر نکل کر چھکا لگانے کی کوشش میں 17 رنز بنانے والے کپتان بین اسٹوکس اسٹمپ ہو گئے۔
برینڈن کارس کی مزاحمت بھی نعمان کے سامنے کارگر ثابت نہ ہو سکی اور وہ بھی 27 رنز بنانے کے بعد بائیں ہاتھ کے اسپنر کا شکار بن گئے۔
اس کے بعد پاکستان کو انگلینڈ کی بساط لپیٹنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور پوری ٹیم صرف 144 رنز بنا کر ڈھیر ہوگئی۔
پاکستان نے میچ میں 152 رنز سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سیریز بھی 1-1 سے برابر کردی۔
پاکستان کی جانب سے نعمان علی نے دوسری اننگز میں 8 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے میچ میں مجموعی طور پر 11 وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ دوسری اننگز میں دو وکٹیں لینے والے ساجد خان نے بھی میچ میں مجموعی طور پر 9 وکٹیں حاصل کیں۔
سیریز کا تیسرا میچ راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔
اس کامیابی کے ساتھ ہی پاکستان نے ہوم گراونڈ پر پونے چار سال(44ماہ) بعد پہلا ٹیسٹ میچ جیت لیا جہاں پاکستانی ٹیم کو ہوم گراؤنڈ پر 1349دن کے بعد فتح ملی ہے۔
پاکستان نے ہوم گراونڈ پر اپنا آخری ٹیسٹ میچ فروری 2021 میں جنوبی افریقہ کے خلاف جیتا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پہلا میچ کھیلنے والے کامران غلام کی سنچری اور صائم ایوب کی 77 رنز کی اننگز کی بدولت 366 رنز بنائے تھے۔
جواب میں بین ڈکٹ کی سنچری کے باوجود انگلینڈ کی ٹیم 291 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی اور پاکستان نے ساجد خان کی 7 وکٹوں کی بدولت 75 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔
دوسری اننگز میں سلمان علی آغا کی جرات مندانہ نصف سنچری سے تقویت پاتے ہوئے پاکستان نے 221 رنز بنائے تھے اور پہلی اننگز کی برتری کی بدولت انگلینڈ کو فتح کے لیے 297 رنز کا ہدف دیا تھا۔