نادہندگان کے خلاف جے پی ڈی سی ایل کی سخت کارروائی

0
0

1700 سے زائد صارفین کی بجلی منقطع کر دی، 2 دنوں میں بھاری بقایا جات کی وصولی
لازوال ڈیسک

جموں؍؍’غیر قانونی’ بجلی کنکشن اور ناقص ادائیگیوں کے خلاف مہم میں، جموں پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (جے پی ڈی سی ایل) نے صرف 2 دنوں میں متاثر کن آمدنی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ 1702 نادہندگان کی بجلی منقطع کر دی ہے۔اس سلسلے میں 1702 صارفین کے کنکشن منقطع کیے گئے جن میں بااثر صارفین (صنعتیں، ہوٹلز اور بااثر افراد) شامل ہیں تاکہ عوام کو بجلی کے بلوں کی مد میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے اور بروقت بجلی کے بل ادا کرنے کی عادت پیدا کرنے کے لیے آگاہ کیا جا سکے۔جے پی ڈی سی ایل کے ترجمان نے مزید کہا کہ مجموعی طور پراس دوران 49,028 معائنہ کیا گیا اورجے پی ڈی سی ایل نے تمام صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر زیر التواء واجبات کی ادائیگی کریں تاکہ رابطہ منقطع ہونے سے بچا جا سکے۔کریک ڈاؤن، بجلی کی چوری پر قابو پانے اور مالی بے ضابطگیوں کو دور کرنے کے لیے JPDCL کی جاری کوششوں کا ایک حصہ ہے، جس میں بجلی چوری کی روک تھام کے لیے دن اور رات کی گشت سمیت ایک تیز تر معائنہ کے عمل کا مشاہدہ کیا گیا۔ جے پی ڈی سی ایل کے ترجمانوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس اقدام کا مقصد بڑے پیمانے پر ہکنگ، معاہدہ شدہ لوڈ کی خلاف ورزی، اور میٹروں کو نظرانداز کرنے والے صارفین پر شکنجہ کسنا ہے۔ایک سرکاری بیان میں، جے پی ڈی سی ایل نے حقیقی صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کے اپنے عزم پر زور دیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ گمراہ کن افراد کی کارروائیوں کا بوجھ نہ ڈالیں۔ وہیںپاور ڈسٹری بیوشن کمپنی نے بجلی چوری جیسے طریقوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی ضرورت پر مزید زور دیا، جو نہ صرف بجلی کی بندش کا باعث بنتے ہیں بلکہ اس کے نتیجے میں ٹرانسفارمرز کو نقصان بھی پہنچتا ہے، جس سے جائز صارفین کو تکلیف ہوتی ہے۔واضح رہے دو روزہ آپریشن کے دوران، جے پی ڈی سی ایل نے کافی حد تک ریونیو اکٹھا کیا جس میں بقایا واجبات بھی شامل ہیں۔ان کوششوں کے ایک حصے کے طور پر صوبہ جموں کے دس اضلاع میں 432 کلو واٹ لوڈ کا اضافہ کیا گیا۔دریں اثنا، جے پی ڈی سی ایل نے اپنے بیان میں کہا کہ سردیوں کے دوران قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کے باوجود بھاری بقایا جات کا نوٹس لیتے ہوئے، جے پی ڈی سی ایل کے مختلف سب ڈویژنوں نے بااثر اور دائمی نادہندگان کے خلاف ایک تازہ بڑے پیمانے پر رابطہ منقطع کرنے کی مہم شروع کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا