ہائیر سکینڈری سکول گلی کالابن میں منعقدہ تقریب میں پالیسی پرسیرحاصل گفت وشنید
سرفرازقادری
مینڈھر؍؍نیشنل تعلیمی پالیسی جولائی 2020 میں حکومت ہند کی طرف سے جاری کی گئی ایک جامع پالیسی ہے۔ یہ 30 سال سے زیادہ عرصے میں ہندوستان کی اپنے تعلیمی نظام میں پہلی بڑی تبدیلی ہے۔ یہ 1986 کی قومی تعلیمی پالیسی کی جگہ لے لیتا ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی 2022 پانچ ستونوں پر مرکوز ہے: 1 رسائی، 2 مساوات، 3 معیار، 4 برداشت 5،احتساب۔ نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد پسماندہ کمیونٹیز پر خصوصی زور دیتے ہوئے تعلیم کو مزید جامع، مساوی، اور سب کے لیے قابل رسائی بنانا ہے۔یہ اکیسویں صدی کے لیے مہارتوں کی نشوونما پر زور دیتا ہے، جیسے تخلیقی صلاحیت، تنقیدی سوچ، اور مسئلہ حل کرنا۔ پالیسی میں ڈیجیٹل یونیورسٹیوں جیسے نئے اداروں کے قیام کے ساتھ ساتھ طلباء کو سیکھنے میں مدد دینے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کی بھی تجویز پیش کی گئی۔ اس موقعہ پر بولتے ہوے پروگرام کوارڈینیٹرماسٹر محمد شفیق نے بولتے ہوے تفصیلی جانکاری دی۔ انہوں نے نیشنل تعلیمی پالیسی کے ذریعے متعارف کرائی گئی سب سے اہم تبدیلیوں پر تفصیل سے جانکاری دیتے ہوے کہا کے روایتی 10+2 تعلیمی ڈھانچے سے نئے 5+3+3+4 تعلیمی نظام میں منتقلی ہے۔ نئے نظام کا ہدف بنیادی مہارتوں، تنقیدی سوچ اور زندگی کی مہارتوں پر توجہ کے ساتھ، تعلیم کو مزید لچکدار اور ہمہ جہت بنانا ہے۔نئی تعلیمی پالیسی کا ایک اور اہم ہدف تحقیق اور اختراع کو فروغ دے کر، تعلیمی معیار کو بہتر بنا کر، اور سب کے لیے تعلیم تک رسائی کو بڑھا کر ہندوستان کو عالمی علم کی سپر پاور میں تبدیل کرنا ہے۔ NEP 2020 کا مقصد اعلی تعلیم میں GER کو 2035 تک 50فیصد تک بڑھانا ہے، جو کہ 2019 میں تقریباً 26% تھا۔ ہائر سکینڈری سکول گلی کالابن میں اس پروگرام کے موقعہ پر مختلف افراد نے بولتے ہوے نیشنل ایجوکیشن پالیسی کا خیرمقد کیا اس موقعہ پر زیڈ ای او مینڈھر نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی انہوں نے بولتے ہوے تمام والدین پر زور دیا کے بچوں کو گھر میں اچھے اخلاق سے نوازے تاکے اس کا اثر سکول تک پونچے اور سکول سے سیکھی تعلیم اپنا رسوخ بچوں کے گھر تک جائے۔