”میری مٹی میرا دیش“حب الوطنی کا جوش پیدا کرتا ہے

0
0
سید بشارت الحسن
جموں و کشمیر
وطن کے تئیں محبت کا جذبہ ہر شخص میں ہونا چاہئے اور وطن کی تعمیر و ترقی کیلئے شروع ہونے والی ہر ایک مہم میں وطن کے ہر ایک فرد کو شامل ہوکر وطن کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا چاہئے۔گذشتہ سال ہر گھر ترنگا کی شاندار کامیاب مہم نے اس بات کی وضاحت کی کہ ہر شخص اپنے وطن کی خاطر کھڑا ہے۔امسال ”میری مٹی میرا دیش“مہم کا آغاز ہوچکا ہے تاکہ اس مہم کے تحت بہادروں کو خراج عقیدت پیش کیا جاسکے۔مٹی کو نمن اور ویروں کا وندن ہو سکے۔یعنی اس مہم میں عوامی شراکت ایک اہم پہلو ہے۔جہاں پنچائت، بلاک،ضلع یعنی ہر ایک جگہ سے عوامی شراکت یقینی بنائی جا سکے۔یہ بات بھی عیاں ہے کہ ماضی قریب میں شروع کی گئی ایسی مہمات کو عوامی سطح پر کامیابی ملی اور ا ن مہمات کو عوامی سطح پر مقبولیت بھی ملی۔ ”میری مٹی میرا دیش“ایک قومی مہمہے ان ’بہادروں‘ کو خراج عقیدت پیش کرے گی جنہوں نے ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔جنہوں نے لڑتے ہوئے اپنے ملک کی خاطر اپنی جان نچھاور کر دی۔اس مہم کے تحت ملک میں گاؤں سے قومی سطح پر ملک گیر جن بھاگیداری پروگراموں کا اہتمام کیاجارہا ہے۔اس دوران گرام پنچایتوں میں شلافلکم (یادگاری تختیاں)تنصیب کی جا رہی ہیں۔
وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے حال ہی میں اپنی من کی بات نشریے کے دوران ’میری مٹی میرا دیش‘ مہم کا اعلان کیاتھا۔ اس مہم کا مقصد ان آزادی کے بہادروں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ دریں اثناء مہم میں بہادروں (ویروں) کو یاد کرنے کے لیے ملک بھر میں مختلف پروگراموں کا اہتمام کیا جارہا  ہے۔ گزشتہ برس ملک گیر مہم ’ہر گھر ترنگا‘ کی شاندار کامیابی کے بعد امسال میری مٹی میرا دیش مہم کا اعلان کیا گیا جس کے تحت ملک گیر مہمات کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔کشمیر سے کنیا کماری تک ان مہموں کے تحت وطن کے بہادروں کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔واضح رہے بہادروں کو خراج تحسین کے طور پر شلافلک کو نصب کرنا، مٹی کا نمن اور ویروں کا وندن ’میری مٹی میرا دیش‘ مہم کے کلیدی اجزاء ہیں۔ اس سال ’ہر گھر ترنگا‘ مہم بھی ’میری مٹی میرا دیش‘ کے ایک اہم جزو کے طور پرمنعقد کی جا رہی ہے۔اس مہم میں آزادی کے مجاہدین اور سیکورٹی فورسز کے لیے وقف شلا فلکم کی تنصیب کے ساتھ ساتھ پنچ پران عہد، وسودھا وندن، ویروں کا وندن جیسے پروگرام پیش کیے جارہے ہیں جو ہمارے بہادروں کی قربانیوں کوتعظیم کے ساتھ یاد کرتے ہیں۔
یاد رہے یہ مہم ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کا اختتامی پروگرام ہے، جس کا آغاز 12 مارچ 2021 کو ہوا تھا، اور اس نے پورے بھارت میں 2 لاکھ سے زائد پروگراموں کے انعقاد کے ساتھ وسیع پیمانے پر عوامی شرکت کا مشاہدہ بھی کیا ہے۔دریں اثناء 9 سے 30 اگست، 2023 تک، ’میری مٹی میرا دیش‘ مہم میں مقامی شہری اداروں کے ساتھ ساتھ ریاستی اور قومی سطح پر گاؤں، اور بلاک کی سطح پر پروگرام شامل ہوں گے۔وہیں ’امرت کلش یاترا‘ کا انعقاد بھی ان مہمات میں شامل ہے، جس میں دہلی میں ’امرت واٹِکا‘ بنانے کے لیے 7500 کلشوں میں ملک کے کونے کونے سے مٹی لانی اہم ہے۔ یہ امرت واٹیکا ’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کے عزم کی علامت ہوگی۔یوم آزادی جس قدر قریب آرہا ہے اسی حساب سے سرکاری سطح پر تیاریاں بڑھتی جا رہی ہیں۔جموں وکشمیر میں ایل جی انتظامیہ،صوبائی انتظامیہ اور ضلع سطح پر بھی یوم آزادی کے انتظامات زوروں پر ہیں۔اس سال جشن آزادی کا عنوان میری مٹی میرا دیش ہے کیونکہ وطن کی مٹی کا کوئی نہ تو متبادل ہوسکتا ہے اور نہ ہی اس جیسی خوشبو کسی شے میں ہے۔اسکولی بچوں اور سرکاری ملازمین کو اس سلسلے میں خصوصی تربیت دی جارہی ہے۔یوم آزادی پر جہاں مختلف اسٹیڈیموں میں روایتی تقریبات ہونگی وہاں اس سال خصوصی طور پروطن کی پاک مٹی سے محبت کے جذبات کی عکاسی کی جاے گی۔
وطن کے یوم آزادی کے سلسلے میں جس طرح انتظامیہ کی جانب سے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔اسی طرح جموں وکشمیر میں گاؤں، بلاک، ضلع اور یوٹی سطح پر ہر ایک شعبے کی جانب سے تیاریاں زوروں پر ہے۔ میری مٹی میرا دیش، یادگاری تختیاں،امرت واٹیکاکے سلسلے میں سماج کا ہر شخص جذبے سے اپنا قلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔جموں وکشمیر میں بھی ہر ایک محکمہ اور ہر ایک شہری اس وقت میری مٹی میرا دیش مہم میں اپنا قلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔اس وقت ہمیں چاہئے ملک گیر اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ وہیں اس مہم کے تحت ہونے والی شجرکاری میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے ماحولیات کے تئیں بھی اپنا فرض ادا کریں۔ اس وقت جب ملک گیر مہم کے تحت ہر پنچائت سطح پر شجر کاری مہمات انجام دی جا رہی ہیں تو ہر شخص کو قلیدی کردا ر ادا کرتے ہوئے شجرکاری کرنی چاہئے۔ہم اپنے وطن کے بہادروں کی قربانیوں کو کبھی بھلا نہیں سکتے،اس وقت ہمیں چاہئے کہ ملک گیر مہم کا حصہ بنتے ہوئے بہادروں کو بھی یاد کریں۔ (چرخہ فیچرس)

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا