مہاراشٹر کی 6خواتین نے کشمیری سفارتکار بننے کا فیصلہ کیا وادی ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کیلئے محفوظ/ممبئی خواتین

0
0

اے پی آئی
سر ینگرمہا رشٹر اکی 6مسلم خوا تین نے کشمیر وادی کو ملکی غیر ملکی سا حیوں کی سیر و تفریح کیلئے محفوظ قرار دیتے ہو ئے کہا کہ گھر والوں کی مخا لفت کی با وجود انہوں نے کشمیر وادی کی سیر و تفریح کی اور فیصلہ کیا کہ وہ کشمیر کیلئے بحثیت سفارتکار اپنی خدمات انجام دے کر ملک کے عوام کو کشمیروادی کی سیرو تفریح کیلئے راغب کرےں گی۔اے پی آ ئی کے مطا بق ممبئی کی 6خواتیںرفیقہ گاندھی،سگرہ،فاطمہ،رخسانہ،اقیلہ،ریحا نہ سکیینہ اور سمینہ نا می نے 6سال پہلے کشمیر کی سیر و تفریح کا خواب اپنی آ نکھوں میں سجا یااور اس کیلئے مسمم ارادہ کرتے ہو ئے ہر ماہ 200روپے جمع کر کے یہ خواب اتوار بروز 24جون کو پورا کرتے ہو ئے سرینگر وارد ہو ئی ۔مذکورہ خواتین کے مطا بق کشمیر جنت کا ٹکڑا ہے اورملک اور بیرون ممالک میں سیر وتفریح کے خوا ہش مند لوگوں کو چا ہئے کہ ایک بار کشمیر کا رخ کر کے زندگی میں چین و سکون حا صل کرنے کی کو شش کرے۔مذکورہ خوا تین کایہ بھی کہنا تھا کہ ان کے گھر والوں نے انہیں یہ کہتے ہو ئے کشمیر ک سیرو تفرییح سے دور رکھنے کی بھر پور کوشش کی کہ حا لات وہاں دیگر گو ہے تا ہم کشمیر وارد ہو نے کے بعد انہیں اس بات کا احساس ہوا کہ کشمیر وادی کے بارے میں جو کچھ بھی کہاجارہا ہے وہ حقیقت سے کو سو دور ہے اور منفی پروپگنڈا کر کے کشمیر کی سیاحتی شعبے کو نقصان پہنچا نے کی بھر پور کوشش کی جا رہی ہے ۔مذکورہ خواتین کا کہنا تھا کہ وہ کشمیر کیلئے بحثیت سفارتکار اپنا رول ادا کر کے ملک کے عوام کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ کشمیر کے بارے میں جو کچھ بھی کہا جارہا ہے وہ صیح نہیں ہے وادی کشمیرکے صحت افزاءمقامات سو نہ مرگ گلمرگ مغل باغات جھیل ڈل ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کیلئے محفوظ ہے اور وہ بغیر کسی ہچکچا ہٹ کے وادی کی سیرو تفریح کرے ۔مذکورہ خواتین کے مطا بق انہوں نے جھیل ڈل میں شکارہ کا لطف اٹھا یا گنڈو لہ کا نظا رہ بھی دیکھا اور وادی کے صحت افزاءمقامات کی سیر و تفریح بھی کی ۔مذکورہ خواتین نے انکشاف کیا کہ وہ کنگن میں کھا نا کھا رہی تھی کہ اس دوران ان کے ڈرائیور مشتاق احمد کو جڈر کولگام میں عسکرت پسندوں اور فورسز کے ما بن جھڑپ کی فون کی گھر والوں نے اطلاع دی اگر چہ امذکورہ ڈرا یﺅر کادل افسردہ ہوا تا ہم اس نے ہمیں حو صلہ دیا کہ وہ بے فکر رہے وہ محفوظ ہے اور یہ میرا فرض ہے کہ میں آ پ کو صیح سلامت واپس اپنی جگہ پر پہنچا دو ںگا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا