دسویں جماعت کی طالب نے زہر کھا کر زندگی کا خاتمہ کیا پولیس نے کیس درج کر کے تحقیقات شروع کی

0
0

 

اے پی آئی
سر ینگرسماج کے مزید طعنو سے بچنے کیلئے دسویں جماعت میں زیر تعلیم طالبہ نے زہر کھا کر زندگی کا خاتمہ کر دیا ،پولیس نے کیس درج کر کے معاملے کی مزید تحقیقات شروع کی ۔ اے پی آئی کے مطابق تارتھ پورہ ہائیر اسکینڈری میں زیر تعلیم دسویں جماعت کے طالب علم خورشید احمد میر ولد محمد مقبول نے ہائیر اسکینڈری میں زیر تعلیم ایک اور طالبہ کو اغواءکرکے جموں پہنچا دیا اور مذکورہ طالب علم کے والد نے اپنے بیٹے کو طالبہ سمیت واپس لا کر مذکورہ طالبہ کو لواحقین کے حوالے کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق اغواءکی گئی طالبہ کے لواحقین نے پولیس اسٹیشن ویلگام میں رپورٹ درج کی تھی کہ ان کی بیٹی کو اغواءکرنے میں ہائیر اسکینڈری میں زیر تعلیم طالب علم کی بہن کا ہاتھ ہے ،پولیس نے مذکورہ طالبہ کو گرفتار کرکے بچوں کے جیل منتقل کیا ۔ کئی دنوں تک جیل میں رہنے کے بعد جب مذکورہ طالبہ کی رہائی عمل میں لائی گئی تو اس کے لواحقین کے مطابق اغواءکی گئی طالبہ کے لواحقین نے اسے طعنے دینے شروع کئے جس کے نتیجے میں دلبرداشتہ ہو کر ان کی لخت جگر نے زہریلی شئے نوش کی جسے اس کی حالت بگڑ گئی ،مذکورہ طالبہ کو علاج کیلئے ہندوارہ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروںنے اس کی حالت غیر تسلی بخش قرار دے کر مزید علاج کیلئے سرینگر منتقل کیا جہاں وہ زندگی کی جنگ ہار گئی۔ پولیس نے واقع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ طالبہ کو اغواءکاری میں سازش میں شامل ہونے کی بناءپر گرفتا ر کر کے جیل منتقل کیا گیا تاہم گذشتہ دنوں اس کی رہائی عمل میں لائی گئی تھی ۔ مذکورہ طالبہ نے اپنے ہی گھر میں زیلی شئے کھائی جسے اس کی حالت متغیر ہوئی اور وہ اسپتال میں دم توڑ بیٹھی ۔ پولیس نے ایف آئی آر زیر نمبر 56/2018درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا