مہاراجہ کے بعد جموں کشمیر کے روایتی سیاستدانوں نے یہاں اپنے طرز کا شخصی راج چلایا : سید محمد الطاف بخاری

0
61

اپنی پارٹی کے سربراہ نے چرار شریف اور گاندربل سے تعلق رکھنے والے نئے ممبران کو پارٹی میں شمولیت کرنے پر خوش آمدید کہا
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍اپنی پارٹی کے سربراہ سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ 1947 میں مہاراجہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر میں روایتی جماعتوں اور ان کے لیڈروں نے یہاں اپنے طرز کی ’شخصی راج‘ قائم کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں کشمیر کا ملک کے ساتھ الحاق ہوجانے کے بعد جن لوگوں نے یہاں ’رائے شماری‘، ’اٹانومی‘، اور ’سیلف رول‘ جیسے گمراہ کن نعرے لگائے، انہوں نے اس سرزمین کے لوگوں کے مفادات کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔سید محمد الطاف بخاری نے یہ باتیں ا?ج سرینگر میں پارٹی صدر دفتر پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ یہ تقریب چرار شریف اور گاندربل سے تعلق رکھنے والے نئے اراکین کو پارٹی میں استقبال کرنے کیلئے منعقد کی گئی تھی۔
چرار شریف سے تعلق رکھنے والے جن اشخاص نے اپنی پارٹی جوائن کرلی ہے، اْن میں ایڈوکیٹ اویس اشرف شاہ، ایڈوکیٹ سید ارسلان، ایڈوکیٹ ریاض احمد، ایڈوکیٹ شبیر نورانی، ایڈوکیٹ مظفر قاسم، رئیس احمد صوفی، مظفر احمد میر، گلزار احمد موسیٰ اور ان کی ٹیمیں شامل تھیں۔ جبکہ گاندربل ضلع سے تعلق رکھنے والے پارٹی کے نئے اراکین میں پیر فاروق احمد فاروقی، عرفان فاروقی، سید عبدالرشید بابا، پیرزادہ ظہور احمد، محمد مسرور فاروقی، محمد مومن فاروقی، فاروق احمد کمار، اور دیگر شامل ہیں۔
سید محمد الطاف بخاری سمیت دیگر سینئر پارٹی رہنماؤں نے نئے ممبران کا پْرتپاک استقبال کیا۔اس موقع پر سید محمد الطاف بخاری نے کہا، ’’میں آپ کو اپنی پارٹی میں تہہ دل سے خوش آمدید کہتا ہوں۔ اس پارٹی کا ایجنڈا اور پالیسیاں سچائی پر مبنی ہیں۔ ہم سیاسی فوائد کے حصول کے لیے عوام کو پْر فریب بیانیہ اور جھوٹے وعدوں سے بہلانے کے روا دار نہیں ہیں۔
روایتی پارٹیوں کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’ہمیں 1947 میں جموں و کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع ملا تھا اور اْس وقت کی قیادت نے بھارت کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا۔ اس فیصلے کے بعد گزشتہ ستر سالوں میں جس نے بھی ’رائے شماری‘، ’اٹانومی‘، اور ’سیلف رول‘ جیسے جذباتی نعرے لگائے وہ عوام کے دشمن تھے۔ بدقسمتی سے علاقائی جماعتوں اور ان کے لیڈروں نے اپنے سیاسی مفادات کے حصول کیلئے ایسے جذباتی اور اشتعال انگیز نعروں کے ذریعے معصوم لوگوں کو قربانی کا بکرا بنایا۔ ان جماعتوں اور ان کے لیڈروں نے ہمارے نوجوانوں کو تباہی کے راستے پر گامزن کیا۔ پچھلی تین دہائیوں میں ہم نے اپنے ہزاروں نوجوانوں کو کھو دیا ہے۔ ہمارے ہزاروں نوجوان یا تو جیلوں کی زینت بن گئے یا پھر قبرستانوں کی نذر ہوگئے۔‘‘
اس موقع پر سید محمد الطاف بخاری کے علاوہ پارٹی کے جو سرکردہ لیڈران موجود تھے، اْن میں پارٹی کی پارلیمانی امور کمیٹی کے چیئرمین محمد دلاور میر، نائب صدر عثمان مجید، میڈیا ایڈوائزر فاروق اندرابی، صوبائی سیکرٹری کشمیر سید نجیب نقوی، پارٹی کے صوبائی صدر ایس ٹی ونگ رفیق احمد بلوٹ، چرار شریف حلقہ کے پارٹی انچارج مشتاق زوہامی، اوڑی حلقہ انتخاب کے یوتھ صدر سجاد احمد شیخ، بشیر کھانڈے، اور دیگر لیڈران شامل تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا