مکھیالہ شریف میں حضرت شیر علی شاہ ؒکا عرس پاک اختتا م پذیر

0
0

مزارات اولیاءپر حاضری وقت کی اہم ضرورت : مولانا سید فداد حسین قادری
سےد نےا ز شا ہ
پونچھ //پونچھ کے گاﺅں کھنیتر کی مشہور روحانی اماجگاہ حضرت پیر سید شیر علی شاہؒ کا آستانہ عالیہ مکھیالہ شریف میں تین روزہ عرس پاک بڑے ہی تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا جس میں علماءاکرام نے مدلل بیانات کئے ۔مقررین نے کہا کہ اولیا اللہ کے مزارات رشد و ہدایت کا ذریعہ ہیں۔ ان کی روشن اور روحانی تعلیمات میں پیار و محبت الفت کا درس پوشیدہ ہوتا ہے۔ صدیاں گزر جانے کے باوجود ان کا روحانی فیض آج بھی جاری و ساری ہے اورو ہدایت کا ذریعہ ہے۔ ان کی روشن اور روحانی تعلیمات میں پیار و محبت الفت کا درس پوشیدہ ہوتا ہے۔ ےہ وہ جماعت ہے جنہوں نے خود کو اللہ کے قریب کرلیا تھا۔ اللہ تعالی کے اولیا اپنے مراتب و منزلت کے مطابق ہر دور میں اور ہر جگہ موجود رہتے ہیں۔ آیتِ قرانی میں ایسے ہی لوگوں کی صحبت اِختیار کرنے اور ا±ن سے اِکتسابِ فیض کا حکم دیا گیا ہے یعنی جو شخص اللہ کے ولی کی مجلس میں بیٹھے گا ا±سے اللہ کی قربت اور مجلس نصیب ہوگی۔یہ وہ لوگ ہیں جنہیں نہ جنت کا لالچ ہے اور نہ ولایت کا، نہ کرامت کا شوق ہے اور نہ شہرت کی طلب، یہ نہ حوروں کے متمنی ہیں نہ قصوروں کے۔ اِن کا واحد مقصد اللہ کا دیدار ہے اور یہ فقط اللہ کے مکھڑے کے طالب ہیں۔ لہٰذا عام لوگوں کو تعلیم دی گئی کہ جو لوگ میرے (اللہ کے) مکھڑے کے طالب ہیں ا±نہیں بھی ا±ن کا مکھڑا تکنا چاہئے اور اپنی نظریں ا±ن کے چہروں پر جمائے رکھنا چاہئےں۔ جبکہ د±وسری طرف اللہ کی یاد سے غافل لوگوں سے د±ور رہنے کا حکم دیا گیا۔ اس موقعہ پرصدر محفل مولانا سید فداد حسین قادری پرنسپل جامعہ انوار العلوم پونچھ نے کہا اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں کے مزارات شعائر ا للہ ہیں‘ ان کا احترام و ادب ہر مسلمان پر لازم ہے‘ خاصان خدا ہر دور میں مزارات اولیاءپر حاضر ہوکر فیض حاصل کرتے ہیں۔ صحابہ کرام علیہم الرضوان اپنے مولیٰ کے مزار پر حاضر ہوکر آپ سے فیض حاصل کیا کرتے تھے، پھر تابعین کرام صحابہ کرام علیہم الرضوان کے مزارات پر حاضر ہوکر فیض حاصل کیا کرتے تھے‘ پھر تبع تابعین‘ تابعین کرام کے مزارات پر حاضر ہوکر فیض حاصل کیا کرتے تھے‘ تبع تابعین اور اولیاءکرام کے مزارات پر آج تک عوام وخواص حاضر ہوکر فیض حاصل کرتے ہیں اور انشاءاللہ یہ سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا۔دین سے منحرف قوتوں کی یہ ہمیشہ سے یہ عادت رہی ہے کہ وہ مقدس مقامات کو بدنام کرنے کے لئے وہاں خرافات و منکرات کا بازار گرم کرواتے ہیں تاکہ مسلمانوں کے دلوں سے مقدس مقامات اور شعائر ا کی تعظیم و ادب ختم کیا جاسکے اسی طرح آج بھی مزارات اولیاءپر خرافات منکرات کئے جاتے ہیں  تاکہ مسلمان ان مقدس ہستیوں سے بدظن ہوکر یہاں کا رخ نہ کریں۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ بعض لوگ یہ تمام خرافات اہلسنت اور امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ کے کھاتے میں ڈالتے ہیں جوکہ بہت سخت قسم کی خیانت ہے۔ انہوںنے کہا اس بات کو بھی مشہور کیا جاتا ہے کہ یہ سارے کام جو غلط ہیں یہ امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ کی تعلیمات ہیں۔ پھر اس طرح عوام الناس کو اہلسنت اور امام اہلسنت علیہ الرحمہ سے برگشتہ کیا جاتا ہے۔ اگر ہم لوگ امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ کی کتابوں اور آپ کے فرامین کا مطالعہ کریں تو یہ بات واضح ہوجائے گی کہ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ بدعات و منکرات کے قاطع یعنی ختم کرنے والے تھے۔ اب مزارات پر ہونے والے خرافات کے متعلق آپ ہی کے فرامین اور کتابوں سے اصل حقیقت ملاحظہ کریں اور اپنی بدگمانی کو دور کریں۔اس موقعہ گدی نشین مولانا سید امداد حسین شاہ نے کہا ہر سال یہاں تین روزہ عرس ہوتا ہے جہاں پر علماءکرام دین و سنت کی تعلیمات بیان کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں علماءو عوام کا مشکور ہوں جنہوں نے یہاں اس عرس کو کامیاب کرنے میں ہمارا تعاون کیا اس موقعہ مقررین میں مولانا حافظ محمد معشوق اشرفی سربراہ مدرسہ اشرفیہ نور الاسلام کھنیتر ،مولانا حافظ عارف گنائی اسلامےہ ہائر اسکےنڈری اسکول پونچھ اورسید طیب بخاری شامل تھے واضح رہے ولی کامل پیر سید شیر علی شاہ بادشاہ کا عرس شریف آج یہاں اختتام پزیر ہوا جس میں کثیر تعداد میں علماءو عوام نے شرکت کی اختتام میں عالم اسلام و ملک و ریاست کے لئے رقت امیز دعائیں کی گئی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا