‘ مودی رہے نہ رہے ملک ہمیشہ رہے گا‘

0
59
ETAWAH, MAY 5 (UNI):- Prime Minister Narendra Modi addressing a public meeting, in Etawah on Sunday. UNI PHOTO-71U

چائے والے نے شاہی کنبے کے ہی سی ایم-پی ایم بننے کی رسم بد کو ختم کردیا:مودی
لازوال ڈیسک

اٹاوہ؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو سماج وادی پارٹی کے قلعہ اٹاوہ میں ایک عوامی ریلی کے دوران پریوار واد حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک چائے والے نے شاہی کنبے کے کسی وارث کو ہی پی ایم۔ سی ایم بننے کی رسم بد کو توڑ دیا۔یہاں منعقد ریلی کے ذریعہ سے ایک ساتھ تین لوک سبھا حلقوں(اٹاوہ، مین پوری اور قنوج) کے ووٹروں سے وزیر اعظم نے خطاب کیا اور بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں ووٹ کی اپیل کی۔ عوامی ریلی میں کنبہ پروری کے خلاف مودی خوب بولے اور کہا’ان پریوار دایوں کی وراثت گاڑی، بنگلہ، سیاسی رسوخ ہے۔ کوئی مین پوری، قنوج، اٹاوہ کو اپنی جاگیر مانتا ہے۔ کوئی امیٹھی ، رائے بریلی کو اپنی جاگیر مانتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی کی وراثت غریب کا پکا گھر ہے۔ مودی کی وراثت ملک کی کروڑوں ماؤں۔بہنوں کو ملا بیت الخلا ہے۔ مودی کی وراثت دلت، غریبوں کی ملی بجلی، گیس، نل کی سہولیت ہے۔ مودی کی وراثت غریبوں کو ملا مفت راشن ہے۔ مفت علاج ہے، مودی کی واراثت آپ کے بچوں کا روشن مستقبل کے لئے بنائی گئی نئی ایجوکیشن پالیسی ہے۔ مودی کی وراثت تو سب کا ہے، سب کے لئے ہے۔ کون جانتا ہے کہ سال 204 میں آپ کا ہی بیٹا، بیٹی وزیر اعظم بنے، وزیر اعلی بنے، شاہی کنبے کا وارث ہی پی ایم اور سی ایم بنے گا۔ یہ رسم بد اس چائے والے نے توڑ دیا۔
ایس پی اور کانگریس کے وعدوں کو جھوٹا بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی باتیں جھوٹی، وعدے بھی جھوٹے ہیں۔ ایس پی کانگریس کے نعرے جھوٹے اور نیت میں بھی کھوٹ ہے۔ ان لوگوں نے کورونا بحران میں بھی لوگوں کو نہیں بخشا تھا۔ ملک کے سائنس دانوں نے ٹیکا بنایا لیکن ایس پی کانگریس کے لوگ اس کو بھی بدنام کرتے تھے۔ خود چوری چھپے ٹیکے لگواتے تھے۔ اور ٹی وی پر سوشل میڈیا پر لوگوں کو بھڑکاتے تھے۔ تاکہ انتشار پھیلے اور مودی پر الزام لگے۔ اب یہ ہماری جمہوریت ہمارے آئین کو لے کر جھوٹ پھیلانے کے لئے ایڑی۔ چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 75سال پہلے جب ملک کا آئین بنا تب بابا صاحب امبیڈکر اور خود جواہر لال نہرو نے کہا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں ہوگا لیکن اب سپا کانگریس اور ان کی ساری کمپنی ایس سی۔ ایس ٹی اور او بی سی کا ریزرویشن چھین کر اسے مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔اپنے دس سالہ میعاد کار میں پہلی بار اٹاوہ آئے وزیر اعظم نے سماج وادی پارٹی کے رسوخ والے حلقے میں کانگریس اور ایس پی پر منھ بھرائی کا الزام لگاتیہوئے کہا’یاد کیجئے پانچ سال پہلے کانگریس کا شاہی کنبہ الیکشن کے وقت مندر۔ مندر گھوم رہا تھا۔ کانگریس کے شہزادے نے تو کوٹ کے اوپر جینو تک پہن لیا تھا۔ لیکن اس بار مندر کے درشن بند ، جینیو اتر گیا، اتنا ہی نہیں 500 سال بعد ایک تاریخی پل آیا، پورا ملک رامندر بننے سے خوش ہوا لیکن انہوں نے پران پرتشٹھا کا دعوت نامہ بھی ٹھکرا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کو اتنی نفرت ہے کہ ابھی میں دواریکا گیا تھا تو اس میں بھی کانگریس کے شہزانے کو پریشانی ہے کہ یہ پوجا کرنے سمندر کے اندر کیوں گئے۔ ان کو پوجا بھی نوٹنکی لگ رہی ہے۔ مودی کو گالی دیتے دیتے یہ لوگ بھگوان کرشن کی بھی توہین کرنے لگے ہیں۔ انہیں آپ کے عقیدے سے کوئی مطلب نہیں ہے۔انہوں نے کہا مودی اپنے 10سال کے میعادکار کے بعد ایک بار پھر آپ سے آشیرواد مانگنے آیا ہے۔ آپ سب نے میری محنت دیکھی ہے۔ ایمانداری سے آپ لوگوں کی سیوا کرنا، یہ میرا مذہب رہا ہے۔ ا ب مودی کے لئے آنے والے 5 سال ہی نہیں 25سال کا راستہ بنا رہا ہے۔ ہندوستان ایک ہزار سال کے لئے مستحکم ہو، مودی اس کی بنیاد تیار کررہا ہے۔
مودی یہ سب کیوں کررہا ہے کیونکہ مودی رہے نہ رہے ملک ہمیشہ رہے گا۔ دوسری طرف یہ ایس پی اور کانگریس والے کیا کررہے ہیں۔ یہ الیکشن لڑرہے ہیں اپنے مستقبل کے لئے، اپنے بچوں کے مستقبل کے لئے وہیں مودی۔ یوگی کھپ رہے ہیں آپ کے بچوں کے لئے، آپ کے بچوں کا مستقبل بنانے کے لئے۔مودی نے کہا کہ مین پوری سے جئے ویر سنگھ، اٹاوہ سے رام شنکر کٹھیریا اور قنوج سے سبرت پاٹھک کو منتخب کریں گے تو مودی مستحکم ہوگا۔ آپ صرف ایم پی نہیں منتخب کریں گے۔ آپ ہندوستان کی حکومت منتخب کریں گے۔ انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ آپ گھر گھر جائیں گے اور زیاہ سے زیادہ ووٹنگ کے لئے لوگوں کو ترغیب دیں گے۔ ساتھ ہی ان سے کہیے گا کہ مودی جی نے آپ کو جئے شری رام کہا ہے۔
ریلی سے وزیر اعظم نے ایک بار پھر سے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی تعریف کرتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ آپ نے تو یوگی جی کی قیادت میں حالات بدلتے ہوئے دیکھے ہیں۔ ماؤں۔بہنوں کا گھر سے نکلنا مشکل تھا۔ کاروباریوں سے رنگ داری، پھروتی زمینوں پر قبضہ عام بات تھی۔ ایس پی کے اقتدار میں نعرہ لگتا تھا کہ خالی پٹہ ہمار ہے۔ کہیں بھی اپنا جھنڈا گاڑدیا کرتے تھے۔ اترپردیش کو اس حالت سے نکال کر یوگی جی نے اترپردیش کے روشن مستقبل کی گارنٹی دے دی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا