ریاض ملک
منڈی؍؍ضلع پونچھ تحصیل منڈی کی عوام کو ڈگری کالج حکومت کی جانب سے ایک اہم تحفہ دیا گیا تھا- لیکن ڈگری کالج کی عمارت کی جگہ کے تعین میں ابھی بھی تذبذب کا شکار ہے اور منڈی سے چارکلومیٹر دور اعظم آباد میں جس جگہ کا تعین کیا گیاہے۔ وہاں پر لوگوں کا اعتراض سننے کو مل رہاہے جس کی وجہ سے عوام میں تشویش پائی جارہی ہے۔ زمین کی حصولیابی کے لئے ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ نے یہاں کا دورہ کرکے مقامی لوگوں سے ڈگری لالج کے بارے بات چیت کرکے جو زمین حاصل کی ہے۔اس پر جے کے پی سی سی کی جانب سے سروے کرنے کے بعد سنگ بنیاد کے لئے جگہ بھی تعمیر کی گئی ہے لیکن وہ جگہ چھوڑ کر دوسری جگہ پر ڈگری کالج کی تعمیر پر یہاں کے مکینوں کا اعتراض ہے۔اس حوالے سے آعظم آباد کے مکینوں نے کہا کہ ڈگری کالج کی زمین کی حصول یابی کے بعد یہاں مکینوں کے ساتھ دھوکہ کیا گیاہے۔عمران خان اور نزیر حسین نے بات کرتے ہوے کہا کہ جو زمین ڈگری کالج کی عمارت تعمیر کرنے کی غرض سے دی گئی ہے – اس کو چھوڑ کر محکمہ مال کی جانب سے متبادل جگہ پر نشاندہی کی جارہی ہے- جس میں چار فریق ہیں اور چار مکان بھی موقع پر موجود ہیں – جبکہ جو زمین ڈگری کالج کی عمارت کے لئے دی گئی ہے- وہاں محکمہ کی جانب سے سنگ بنیاد کے لئے جگہ بھی بنادی گئی ہے- انہوں نے کہا کہ جو چار فریق اس زمین میں شریک ہیں – ان میں نذیر حسین کی 30کنال 17 مرلہ غلام نبی کی 9کنال 14 مرلہ اعظم خان کی 5 کنال 06مرلہ اور علی سرورخان کی 9کنال 17مرلہ ہے اور جو فائیل ضلع ترقیاتی کمیشنر کے دفتر میں ہے اس کے مطابق کوئی بھی مکان ڈگری کالج کی عمارت کی زد میں نہیں آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈگری کالج کی عمارت کا کام لگاناہے تو جو انہوں زمین اس وقت دی گئی ہے اس میں محکمہ عمارت کی تعمیر کا کام لگاے اس سے پہلے ہمارے باغ کا معاوضہ بناکر اس کا معاوضہ فراہم کرے اور کام شروع کرے اگر ایسا نہیں تو یہاں ڈگری کالج کی عمارت کا کام لگانے کی کوشش نہ کریں اس کے علاوہ دیگر لوگوں نے کہا کہ ہماری زمین کو بغیر پوچھے ہی محکمہ مال نے ڈگری کالج کے نام کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہمیں بلکل پوچھابھی نہیں گیا جو ہمارے ساتھ زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری زمین میں اخروٹ اور دوسرے پھل دار درختوں سے ہم غریبوں کا چولہا جلتاہے جو محکمہ بھجانے کی کوشش کررہاہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ دی گئی جگہ پر ہی ڈگری کالج منڈی کی عمارت تعمیر کرے اس کے علاوہ ہم غریبوں کی زمین کو بلکل چھیڑنے سے گریز کیا جائے ۔