جموں و کشمیر پولیس نے منشیات کے کاروبار کے کیس میںبند لوگوں کی جائدادوں کا حساب بھی شروع کردیا ہے اس طرح پولیس کی جانب سے معاشرے سے لعنت کو ختم کرنے کے لئے کچھ سخت اقدامات اٹھائے جارہے جن کی ہر چہار جانب سے پزیر آرائی ہورہی ہے منشیات جیسی سماجی علت سے اج پورا سماج پریشان ہے۔سماج میں منشیات سے کئی جانیں جا رہی ہیں۔حکومتی سطح پر اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں کہ منشیات سے نوجوان نسل کوبچایا جا سکے۔جموں وکشمیر میںاینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس کا قیام بھی عمل میں لایا گیا تھا تاکہ منشیات مافیہ پر لگام کسی جا سکے اور سماج کو اس لعنت سے پاک کیا جا سکے۔بڑھتی بے روزگاری کی وجہ سے نوجوانوں پر دبائو بن رہا ہے جس کی وجہ سے مایوسی چھا رہی اور وہ منشیات لے رہے ہیں جو ان کی موت کا سبب بن رہا ہے۔کون ہے جو منشیات کی سپلائی میں ملوث ہے ؟اخر اس سب کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے جو نوجوان نسل کو ختم کرنے پر تلا ہوا ہے پولیس کے حالیہ اقدامات کی وجہ سے سماج کے ایک طبقہ میں خوشی دیکھی گئی جس نے یہ امید جتائی کہ اب سماج منشیات کے کالے دھندے سے پاک ہو جائے گا اور نوجوانوں کا مستقبل اور ان کی زندگی بچ جائے گی لیکن اس سب کے باوجود بھی منشیات کی خبریں ائے روز سرخیاں بن رہی ہیں اور سماج میں منشیات کے کالے کاروبار کی جڑیں اب بھی ہیں۔ منشیات مافیا اس نوجوان نسل کو برباد کرنے پر تلا ہوا ہے ، کھلے عام ان ادویات اور منشیات کی فروخت بھی ایسے حالات کا باعث بن رہی ہے۔سماج کے ہر ذی شعور کو چاہئے کہ نوجوان نسل کو بچانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ایسی کالی بھیڑوں کی خبر انتظامیہ کو کرے جو منشیات کا کاروبار کر رہی ہیں اور نسل نو تباہ و برباد ہو رہی ہے۔سماج میں ایسے مراکز کی شناخت کی جانی چاہئے جو ایسی ادویات کی فروختگی میں مائل ہیںاور ان ادویات کے مضر اثرات کے پیش نظر عوام میں جانکاری فراہم کی جائے گی۔حکومت کے ساتھ ساتھ سماجی رضاء کار تنظیموں اور انفرادی طور پر بھی ہر شخص کو چاہئے کہ منشیات کے مضر اثرات کے پیش نظر سماج میں بیداری پیدہ کی جائے اور منشیات جیسی سماجی علت کا کاروبار کرنے والو ں کی خبر انتظامیہ کو دی جائے۔وہیں ایسے کاروباری حضرات پر لگام کسنے کیلئے انتظامیہ کو چاہئے کہ سختی سے نمٹا جائے منشیات سے معاشرے کو پاک کرنے میں پولیس کے ساتھ تعاون کرنا عوام کی ذمہ داری ہے معاشرے میں ترقی پسند افرا د کو اس جانب دھیا ن دینے کی ضرورت ہے