’ملک کو تباہی و بربادی کی طرف دھکیلا جارہاہے ‘

0
58

ملک کی سالمیت اور آزادی برقرار رکھنے کیلئے انڈیا الائنس کو کامیاب بنانا لازمی:فاروق عبداللہ
یواین آئی

جموں؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بدھ کو بٹوٹ رام بن میں پارٹی کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے کہا کہ موجودہ دور میں ملک کے آئین اور جمہوری اداروں کو تہس نہس کیا جارہاہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کو تباہی و بربادی کی طرف دھکیلا جارہاہے اور ایسے میں ضروری ہے کہ سب ساتھ ملک کر اْن عناصر کیخلاف صف آراء ہوجائیں جو ملک کے سالمیت اور آزادی کیلئے خطرہ میں ڈال رہے ہیں۔
آنے والے پارلیمانی انتخابات میں انڈیا الائنس کے اْمیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنانے کا زور دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ ایک طرف وہ جماعت ہے جو ملک میں فرقہ پرستی کی طرف لے جارہی ہے اور دوسری طرف وہ لوگ ہیں جن ملک کے متحد دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایک طرف وہ لوگ ہیں جنہوں نے ملک کی اقلیتوں میں کا قافیہ حیات تنگ کر رکھا ہے اور دوسری جانب وہ ہیں جو سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں، ایک طرف وہ لوگ ہیں جنہوں نے گذشتہ10برس کے دوران آئین اور جمہوری اداروں کو تہس نہس کیا اور دوسری جانب وہ ہیں جو آئین کی حفاظت اور جمہوریت کی مضبوطی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو فیصلہ کرنا ہوگا وہ ملک کو کس سمت میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ ملک کو ترقی یافتہ اور سیکولر دیکھنا چاہتے ہیں وہ انڈیا الائنس کی کامیابی میں آپ کو اپنا رول نبھانا ہوگا۔
لوگوں کو کشمیر دشمن عناصر سے ہوشیار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ ایسے عناصر کو پہچان کر اْن کو مسترد کرنا ضروری ہے جو بھاجپا کی مدد کرنے کیلئے ووٹوں کی تقسیم کیلئے میدان میں اْترے ہیں۔نیشنل کانفرنس کے صدر نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ آنے والے انتخابات کیلئے پوری طرح تیا راور کمربستہ رہنے کے ساتھ ساتھ عوامی رابطہ مہم سرعت لانے کی ضرورت ہے اور اس دوران لوگوں کو درپیش مسائل و مشکلات کو اْجاگر کرنے کے علاوہ اْن کے ہر دکھ سکھ میں پیش پیش رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی ہی طاقت کا سرچشمہ ہے اور سرداری عوامی کا حق ہے اور نیشنل کانفرنس آج بھی اس اصول پر قائم و دائم ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی سے وابستہ افراد سے کہا کہ کوئی بھی ذاتی مفاد قوم اور وطن کی محبت سے بڑا نہیںہوتا ہے اور زور دیا کہ وہ ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں جو آپ کے ضمیر اور وفاداریوں کو خریدنے کی کوشش کریں، ایسے عناصر کی وجہ سے ہی جموں وکشمیر کی خصوصیات کی لوٹ کھسوٹ ممکن ہوپائی۔

راہل نے وایناڈ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا، پرینکا بھی موجود تھیں
وایناڈ، 3 اپریل (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بدھ کو کیرالہ کے وایناڈ پارلیمانی حلقے سے انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔
اس دوران مسٹر گاندھی کے ساتھ ان کی بہن اور کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا بھی موجود تھیں۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے پہلے مسٹر گاندھی نے وایناڈ کے کلپٹہ سے سول اسٹیشن تک روڈ شو بھی کیا۔ روڈ شو میں یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف) کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بھی شرکت کی۔ یو ڈی ایف کے سینکڑوں کارکن روڈ شو کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ اس کے علاوہ، مختلف عمر کے لوگ مسٹر گاندھی کی تصویر کے ساتھ پارٹی کے جھنڈے، پلے کارڈز اور پارٹی کے رنگ والے غبارے لے کران کے استقبال کے لئے سڑکوں کے کنارے جمع ہوئے۔
اس موقع پر مسٹر گاندھی نے کہا کہ وہ وایناڈ کے مسائل کو ملک اور دنیا کے سامنے لانے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکز اور کیرالہ میں کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو ریاست کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ یہاں اصل مقابلہ مسٹر گاندھی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے رہنما اور لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ (ایل ڈی ایف) کی امیدوار اینی راجہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر کے سریندرن کے درمیان ہے۔
روڈ شو کے دوران لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ وایناڈ ان کا گھر ہے۔ یہاں کے لوگ ان کے خاندان کے افراد کی طرح ہیں۔ بھرپور تاریخ اور خوبصورت روایات کی یہ سرزمین انہیں متاثر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا، ’’میں وایناڈ کے لوگوں کا ان کی غیر متزلزل حمایت کے لئے بے حد مشکور ہوں۔ ہم انصاف کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، ایسے میں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق آپ میں سے ہر ایک کی خدمت کرنے کے لیے اپنی لگن کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں۔
قابل ذکر ہے کہ مسٹرگاندھی نے سال 2019 میں وایناڈ پارلیمانی حلقہ سے چار لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے بھاری فرق سے جیت حاصل کی تھی۔ انہیں کل 1092197 ووٹوں میں سے 706367 ووٹ ملے تھے، جب کہ ان کے قریبی حریف کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے پی پی سنیر نے 274597 ووٹ حاصل کیے تھے۔ کیرالہ میں لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ 26 اپریل کو ہوگی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا