معاملے کوسیاسی اورمذہبی رنگ دیناباعث تشویش:ایڈوکٹ چوہدری محمد اکرم

0
0

گوجربکروال یوتھ کانفرنس نے آصفہ قتل و عصمت دری کے ملزمان کوسزائے موت دینے کامطالبہ کیا

لازوال ڈیسک
جموں//گوجربکروال یوتھ کانفرنس نے ضلع کٹھوعہ کی ہیرانگرتحصیل کے رسانہ گاﺅں میں آٹھ سالہ بچی کی وحشیانہ آبروریزی اورقتل کے معاملے کوسیاسی اورفرقہ وارانہ رنگ دینے کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کوسزائے موت دینے کامطالبہ کیاہے۔یہاں جاری پریس ریلیزکے مطابق گوجربکروال یوتھ کانفرنس کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ چوہدری محمداکرم نے کہاکہ رسانہ ہیرانگرکٹھوعہ عصمت ریزی اورقتل کے اس معاملے کوسیاسی اورمذہبی رنگ دیناباعث تشویش ہے۔انہوں نے کہاکہ چارج شیٹ پیش کرنے میں ہیرانگرکٹھوعہ کے وکلاءکی جانب رکاوٹیں کھڑی کرنااورجموں بارایسوسی ایشن کی جانب سے عدالت عالیہ کی نگرانی میں ہورہی تحقیقات پرسوالات اٹھانااوربندکال دے کرلوگوں کوہراساں کرنااورمعاملے کوفرقہ وارانہ رنگت دے کرجموں خطے کے پرامن ماحول کوبناکرمتاثرہ کوانصاف دلانے کے بجائے اس میں رکاوٹیں کھڑی کرناایک ناقابل معافی جرم ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے فاسٹ ٹریک قائم کرنے کےلئے ہائی کورٹ کوکی گئی گذارش قابل ستائش ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ اورکرائم برانچ کی تحقیقاتی ٹیم نے متاثرہ کوانصاف دلانے کےلئے جوکاوشیں کی ہیں باعث اطمینان ہیں۔انہوں نے مانگ کی کہ ملزمان کوعبرتناک سزادینے کےلئے لازمی ہے کہ سزائے موت دی جائے۔واضح رہے کہ ہیرانگرکٹھوعہ کے رسانہ گاﺅں کی آٹھ سالہ بچی کی نعش گذشتہ 17جنوری کومقامی جنگلوں سے ملی تھی ،اس سے قبل متاثرہ کو10جنوری کواغواکیاگیاتھا۔بتایاجاتاہے کہ آصفہ کے جسم پرتشددکے نشانات تھے اورقتل کرنے سے پہلے اس کے ساتھ جنسی زیادتی جیساگھناﺅناکھیل کھیلاگیا۔یہاں یہ واضح کرناضروری ہے کہ آصفہ کاتعلق خانہ بدوش طبقے سے تھا ۔اس معاملے کی تحقیقات کے لیے پہلے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی مگربعدمیں یہ کیس ریاستی پولیس کی کرائم برانچ کومنتقل کردیاگیاتھا ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا