مسئلہ کشمیر حل ہوئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں

0
0

پاکستان کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے بھارت مزید کارروائی سے گریز کرے:اوآئی سی
بھارت پاکستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات باہم مذاکرات سے حل کرے/او آئی سی
کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں دہشت گردی
لازوال ڈیسک

جدہاو آئی سی نے پہلی بار کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل ہوئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں، پاکستان کو اپنی سالمیت کے دفاع کا حق حاصل ہے بھارت مزید کسی کارروائی سے گریز کرے۔او آئی سی نے بھارت کی طرف سے پاکستانی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یو این چارٹر اور بین الا قوامی قانون پاکستان کو اپنی سالمیت کے دفاع کا حق دیتا ہے، بھارت یو این چارٹر کے آرٹیکل2 کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، بھارت مزید کسی ایسے ایکشن سے گریز کرے جو کہ جنوبی ایشیا کی صورتحال اور خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہو۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات باہم مذاکرات سے حل کرے، بھارت کشیدگی کو بڑھاوا دینے کی بجائے پاکستان کی طرف سے مذاکرات کا مثبت جواب دے۔او آئی سی نے وزیراعظم پاکستان کی طرف سے بھارت کو مذاکرات کی دعوت اور پائلٹ حوالگی کے اقدام کا خیر مقدم کیا۔ او آئی سی نے کہا کہ دونوں ملک موجودہ بحران پر بات چیت اور خطے میں امن استحکام کے لیے کشیدگی کم کریں، خطے میں قیام امن کے لیے یہ ایک خوش آئند قدم ہے جس پر پاکستان کے وزیراعظم عمران خان تعریف کے مستحق ہیں۔اجلاس کے دوران خطے میں کشیدگی میں کمی لانے کے لیے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو نمائندہ مقرر کرنے کا اختیار دیا گیا، دونوں ملکوں کی قیادت کو مذاکرات کی طرف لانے کے لیے یو اے ای کی کوششوں کو سراہا گیا۔او آئی سی نے پہلی بار کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ریاستی دہشت گردی قرار دیا، او آئی سی کی طرف سے یہ ایک بہت بڑا فیصلہ ہے۔ او آئی سی کی قرار داد میں کشمیر میں حالیہ دہشت گردی کی سخت مذمت کی گئی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔اختتامی سیشن میں پاکستان کے نمائندوں نے کھڑے ہوکر بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی شرکت پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جب کہ اسی وجہ سے پاکستانی وزیر خارجہ نے احتجاجاً شرکت کرنے سے معذرت کرلی تھی۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ممبرممالک میں تنازعات کو بات چیت اور افہام و تفہیم سے حل کیا جائے، تنازعات کا تصفیہ عالمی قوانین کے مطابق سفارتی کوشش سے حل کیا جائے اور ممبر ممالک ایک دوسرے کی آزادی اور سیکیورٹی کا احترام کریں جب کہ یمن تنازع کا سیاسی حل تلاش کرنا بھی وقت کی سب اہم ضرورت ہے۔اعلامیے کے مطابق پاکستان کو ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب کرلیا گیا ہے، مستقل رکن کا انتخاب انسانی حقوق کے لیے پاکستان کے تعمیری کردار کا اعتراف ہے۔او آئی سی کی جانب سے کشمیری عوام کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ بھی کیا گیا جب کہ مسئلہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑا تنازعہ قرار دیا گیا ہے۔ اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔اوآئی سی نے کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم پر اظہار تشویش کیا اور زور دیا کہ عالمی برادری اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد کرائے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا