مسئلہ کشمیر ایک انسانی مسئلہ ہے: سید علی گیلانی

0
0

ہندوستان کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبانے میں مصروف
یواین آئی

  • سرینگر؍ بزرگ علیحدگی پسند راہنما اور حریت کانفرنس (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے مسئلہ کشمیر کو ایک انسانی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دیرینہ تنازعے کو تقسیم ہند کے حوالے سے برطانوی فارمولے کے تحت حل کرنا برصغیر میں ڈیڑھ ارب سے زائد انسانی آبادی کے لیے دائمی امن اور خوشحالی کی ضمانت فراہم کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء جیسے گنجاں آبادی والے خطے میں دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان مخاصمت آرائی نہ صرف برصغیر کی مکمل تباہی، بلکہ پورے امن عالم کے لیے ایک سنگین خطرہ بنی ہوئی ہے۔ حریت چیئرمین نے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی طرف سے جموں کشمیر میں سی آر پی ایف کو مبینہ طور پر جنگی اسلحہ سے لیس ہیلی کاپٹر مہیا کرنے اور پولیس ٹاسک فورس کے لیے مزید بکتربند گاڑیوں اور وافر مقدار میں مہلک ہتھیاروں کے ذخائر فراہم کرنے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ ہندوستان کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبانے اور ان کے بنیادی حقوق پر شب خون مارنے کے لیے زمینی سطح پر اپنی فوجی قوت کو بڑھانے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کے اس بیان سے یہ بھی آشکارا ہوتا ہے کہ ہندوستان کو جموں کشمیر کے لوگوں سے زیادہ یہاں کی اراضی کی ضرورت ہے اور یہ متکبرانہ فوجی پالیسی جموں کشمیر کو پھر سے جنت بنائے جانے کے حوالے سے وزیر داخلہ کے بیان کی عین ضد ہے۔ حریت چیئرمین مسٹر گیلانی نے ہندوستان کے ارباب اقتدار کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے فوجی زبان میں بات کرنے کے بجائے سیاسی تدّبر اختیار کرنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی بھی فوجی یا جبری حل کشمیری عوام کو قبول نہیں ہوسکتا۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا