ایم پی حسین دلوائی کی قیادت میں کینڈ ل مارچ
یواین آئی
ممبئی؍؍جموں میں 8سالہ آصفہ اور اناؤ میں ایک شادی شدہ خاتون کی آبروریزی کے دردناک واقعات کے خلاف جنوب وسطی ممبئی میں واقع حضرت مخدوم ماہمی کے آستانہ سے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی چیتیہ بھومی تک ایم پی اور سابق کانگریسی وزیر حسین دلوائی کی قیادت میں ایک کینڈل مارچ نکالا گیا ،جس میں بڑی تعدادمیں سبھی فرقوں اور مذاہب کے لوگوں سے شرکت کی ،اس موقع پر حسین دلوائی نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت نہ صرف فرقہ پرست ہے بلکہ خواتین مخالف بھی ہے کیونکہ آصفہ معاملہ میں برسراقتدار پارٹی کے حامیوں نے ملزمین کی حمایت میں جلسہ وجلوس نکالے ۔ انہوں نے آج شام یہا ں کہا کہ ایسے معاملات میں ملزمین کی پشت پناہی کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچانا ضروری ہے ۔یہ ایک افسوس ناک امر ہے کہ ایسے سنگین معاملات میں وزیر اور اعلیٰ لیڈران قصورواروں کی حمایت کررہے ہیں جوکہ ایک سنگین مسئلہ ہے ،اس لیے حکومت کو صرف پھانسی کی سزا دینے کا قانون بنانے کے بجائے ایسے عناصرکی جڑیں کاٹنا ہوگا تاکہ مستقبل میں یہ لوگ سرنہ اٹھاسکیں ۔ واضح رہے کہ جموں وکشمیر میں کے کٹھوعہ میں ایک 8سالہ لڑکی کے اغواء ،عصمت دری اور قتل کے واقعہ نے پورے ملک کو دہلا کر رکھ دیا ،جبکہ اناؤ میں خود بی جے پی ایم ایل اے اس میں ملوث پایا گیا ہے ،اس کے باجودبی جے پی اور بھگوا تنظیموں کے حامی اور بدقسمتی سے وکلا ء کا ایک طبقہ ان قصورواروں کی حمایت میں سڑکوں پر اتر آیا اور ترنگے غلط استعمال کیا گیا جوکہ اتنہائی افسوس ناک امر ہے