مرکزکی کشمیرپالیسی ناکام

0
37
  • پہلی مرتبہ پاکستانی جنگجو چکمہ دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوا :غلام نبی آزاد
    لازوال ڈیسک
    نئی دہلی؍؍پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں صدر اسپتال سرینگر فائرنگ معاملے کی گونج سنائی دی۔ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر نے الزام لگایا کہ ریاستی اور مرکزی حکومت کشمیر پالیسی کے متعلق مکمل طورپر ناکام ثابت ہو چکی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی عسکریت پسند کو فوجی اسپتال میں علاج ومعالجہ کی خاطر بھرتی کرنا چاہئے تھا تاہم پولیس نے اسے قلیل سیکورٹی بندوبست کے بیچ صدر اسپتال پہنچایا اور وہاں پر وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔ غلام نبی آزاد نے دعویٰ کیا کہ ریاست میں مسلح شورش شروع ہونے کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے جب کوئی پاکستانی عسکریت پسند پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوںمیں اُس وقت ہنگامہ آرائی کے مناظر دیکھنے کو ملے جب اپوزیشن سے وابستہ ممبران اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اور صدر اسپتال سرینگر میں پیش آئے فائرنگ کے واقعے کے معاملے کو اٹھایا۔راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے ممبر غلام نبی آزاد نے کہاکہ ریاست کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا جب پاکستانی عسکریت پسند پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔ غلام نبی آزاد نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی عسکریت پسند کو قلیل سیکورٹی حصار میں صدر اسپتال سرینگر علاج ومعالجہ کی خاطر لایا گیا اور وہاں پر پہلے سے موجود جنگجوئوں نے اسے چھڑایا۔ غلام نبی آزاد کے مطابق پولیس کو چاہئے تھا کہ وہ پاکستانی عسکریت پسند کو فوجی اسپتال بھرتی کرتے تاہم ایسا نہیں کیا گیا بلکہ جنگجو کو فرار ہونے کا موقع فراہم کیا گیا جو تشویشناک ہے۔ غلام نبی آزاد کے مطابق ریاستی اور مرکزی حکومت کشمیر معاملے پر بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے جو کسی بھی صورت میں صحیح نہیں ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر میں اس وقت سال حالات سنگین ہو گئے ہیں آئے روز جنگجو پولیس وفورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں تاہم دوسری جانب مرکزی اور ریاستی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ حالات معمول پر آگئے ہیں جو گمراہ کن ہے۔ غلام نبی آزاد نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوںمیں کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بحث کی جائے تاکہ حالات کو معمول پر لانے میں مدد مل سکے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا